کینیڈا چین کی عدالتی خودمختاری میں مداخلت بند کرے،چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے جمعرات کے روزیومیہ پریس کانفرنس میں چین میں منشیات کے جرائم کے باعث کینیڈین شہریوں کی سزائے موت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ چین قانون کی حکمرانی پر قائم ملک ہے اور سختی سے قانون کے مطابق مختلف ممالک کے مدعا علیہان کے ساتھ مساوی اور منصفانہ سلوک کرتا ہے بلکہ ان کے قانونی حقوق اور کینیڈا کے قونصلر حقوق کا تحفظ کرتا ہے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فلسطین دور حاضر کی کربلا
اسلام ٹائمز: منظور شدہ جنگی قوانین میں ہسپتالوں اور طبی مراکز، تعلیمی مراکز، سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرنے اور طبی عملے اور صحافیوں کی جانوں کے تحفظ پر پابندی ہے۔ تحریر: مجید مشکی
ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران، اسلام آباد
فلسطین کی سرزمین پر قبضے اور بیت المقدس پر غاصب حکومت کے قیام کو 75 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ان تمام سالوں میں ایک ماہ یا ایک سال سے بھی کم ایسا نہیں گزرا ہوگا، جب دنیا نے اس سرزمین پر صیہونی حکومت کے جرائم کی خبر نہ سنی ہو۔ تاہم گزشتہ ڈیڑھ سال میں صیہونی حکومت کے جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور ہر روز بلکہ ہر گھنٹے میں اسرائیلی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سے لے کر بوڑھوں اور معذوروں تک سینکڑوں بے گناہوں کا خون زمین پر بہایا گیا ہے۔
شاید یہ محفوظ طریقے سے کہا جا سکتا ہے کہ تشدد اور جرائم کا یہ حجم بنی نوع انسان کی پوری تاریخ میں بے مثال رہا ہے۔ اپنی مرضی کے مطابق اور قبول شدہ بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر جنگوں کے بھی اپنے اصول و ضوابط ہوتے ہیں اور ان اصولوں کو یا تو جنگ کے منظر میں، جنگ کے پردے کے پیچھے، یا جنگ کے آس پاس کے واقعات میں قبول اور نافذ کیا جاتا ہے۔ ان منظور شدہ قوانین میں ہسپتالوں اور طبی مراکز، تعلیمی مراکز، سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرنے اور طبی عملے اور صحافیوں کی جانوں کے تحفظ پر پابندی ہے۔
لیکن بدقسمتی سے گذشتہ 18 مہینوں کے دوران دنیا نے تاریخ انسانیت میں جرائم کے ایک ایسے سیاہ صفحے کا مشاہدہ کیا، جس کی حالیہ صدیوں میں مثال نہیں ملتی اور تاریخ انسانیت میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ ہسپتالوں اور طبی مراکز پر حملے، ڈاکٹروں کو مارنا، بیماروں، زخمیوں، عورتوں اور بچوں کی جانیں لینا اسرائیل کی حکومت کا معمول بن گیا ہے اور اس کے بعد طبی سہولیات پر اس حکومت کے حملے کی کہانی کیا ہے، جسے جائے وقوعہ پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے نے بیان کیا۔