سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ہوشربا انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آگئے۔
جے آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے دورانِ تفتیش جے آئی ٹی نے اشتعال انگیز مواد اکھٹا کیا ہے۔ یہ مواد پی ٹی آئی قیادت کی ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کا ثبوت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں پی ٹی آئی قیادت کے قریبی رشتے دار بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب جے آئی ٹی فورم فعال طور پر مجرموں بالخصوص مفرور اور غیر حاضر افراد کے خلاف سخت قانونی اور انتظامی کارروائی کی سفارش بھی کر رہی ہے۔
جے آئی ٹی ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی سینٹرل میڈیا ڈویژن اور سوشل میڈیا ٹیم کی کارروائیاں ‘رضاکار فورس’ کے ذریعے نہیں کی گئیں۔ یہ ریاست مخالف پروپیگنڈا اندرون ملک اور آف شور اکاؤنٹس کے ہیڈلرز کے ذریعے کیا گیا۔ اس پروپیگنڈا مہم کی مالی اعانت غیر ملکی لابیز اور پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ غیر ملکی لابیز پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ مل کر اس پروپیگنڈا مہم کو کنٹرول بھی کر رہی ہیں۔
جے آئی ٹی، پی ٹی آئی کے افراد سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کے ایکٹ 2016ء کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرانک جرائم پی ٹی آئی جے آئی ٹی سوشل میڈیا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرانک جرائم پی ٹی ا ئی جے ا ئی ٹی سوشل میڈیا پی ٹی آئی قیادت پروپیگنڈا مہم پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا جے آئی ٹی
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان سمیت 17افراد کی دوبارہ طلبی
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان سمیت 17افراد کی دوبارہ طلبی WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے
جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسی ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔ یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔
جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔جے آئی ٹی کی سربراہی اسلام آباد پولیس کے آئی جی کر رہے ہیں۔