چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد پر مالی نقصان سے متعلق بھارتی میڈیا کی رپورٹ جھوٹی ہے، پی سی بی WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز

لاہور(آئی پی ایس)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے انعقاد سے پاکستان کو مالی نقصان سے متعلق بھارتی میڈیا کی رپورٹ جھوٹ پر مبنی قرار دے دی۔

لاہور میں ایڈوائزر چیئرمین پی سی بی عامر میر اور اور سی ایف او نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے سارا خرچہ آئی سی سی سی نے برداشت کیا۔

ایڈوائزر چیئرمین پی سی بی عامر میر نے کہا کہ پی سی بی کو چیمپیئنز ٹرافی سے 3 ارب روپے منافع ہوا، دنیا کے تین امیر ترین بورڈ میں پی سی بی کا شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ کے لیے آئی سی سی کا بجٹ 70 ملین ڈالر تھا لیکن انڈین میڈیا پی سی بی کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ بھارت نے جھوٹا بیانیہ بنایا کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کو سیکیورٹی خدشات ہیں۔

عامر میر نے کہا کہ ٹرافی سے آمدن اخراجات کے تمام فیگر ویب سائٹ پر جاری کریں گے۔

سی ایف او پی سی بی جاوید مرتضیٰ نے کہا کہ مالی سال 24-2023 میں 10 ارب کا ریکارڈ منافع کمایا ہے اور اگلے مالی سال بھی اچھا منافع ہوگا۔

سی ایف او پی سی بی نے کہا کہ اسٹیڈیمز کا اَپ گریڈیشن بجٹ 18 ارب روپے رکھا گیا، فیز ون کے بجٹ 12 ارب میں سے ساڑھے 10 ارب لگ چکا ہے، باقی رقم سے ان اسٹیڈیمز اور دوسرے اسٹیڈیمز کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کے دوران 869 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، جس کے بعد بورڈ نے کھلاڑیوں کی میچ فیس میں کٹوتی اور 5 اسٹار ہوٹلوں کی سہولت ختم کرنے جیسے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، پی سی بی نے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اپنی سرمایہ کاری پر 85 فیصد کا نقصان برداشت کیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی بھارتی میڈیا نے کہا کہ پی سی بی

پڑھیں:

چیمپئنز ٹرافی سے نقصان نہیں بلکہ 3 ارب روپے منافع کا تخمینہ ہے، پی سی بی

لاہور(نیوز ڈیسک) ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) عامر میر نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جا رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد سے پی سی بی کو نقصان ہوا، یہ بالکل جھوٹ ہے بلکہ ٹورنامنٹ کے انعقاد سے 3 ارب روپے منافع کا تخمینہ ہے۔

عامر میر نے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) جاوید مرتضیٰ کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کا چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے پروپیگنڈا بے نقاب کرنا ہے، یہ کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس ٹورنامنٹ کے انعقاد سے بھاری نقصان ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دشمن بھارتی میڈیا نے جھوٹ کی ایک دکان سجائی ہے، افسوس کی بات ہے کہ پاکستانی میڈیا پر بھی یہ چلایا گیا، لیکن حقائق اس کے برعکس ہے۔

عامر میر نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد سے منافع کا تخمینہ 3 ارب روپے ہے جبکہ منافع کا اندازہ 2 ارب روپے کے قریب لگایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسری حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے خزانے سے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد پر کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی، یہ آئی سی سی کا ٹورنامنٹ تھا تو اس کے تمام اخراجات آئی سی سی اٹھاتا ہے، اس ٹورنامنٹ کے لیے آئی سی سی کا بجٹ 7 کروڑ ڈالر کا تھا اور پاکستان کے لیے انہوں نے ایک کروڑ ڈالرمختص کیے تھے۔

ترجمان پی سی بی نے کہا کہ لہٰذا یہ کہنا کہ اس ٹورنامنٹ کے انعقاد سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بڑا مالی نقصان ہوا ہے، یہ بالکل جھوٹ پر مبنی ہے اور جو 3 ارب روپے منافع کا تخمینہ ہے، وہ گراؤنڈ فیس اور ٹکٹوں کی فروخت سے آیا ہے، چونکہ ابھی آئی سی سی نے آڈٹ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کررہے ہیں کہ جو منافع پاکستان کرکٹ بورڈ کے حصے میں آئے گا وہ 3 ارب روپے کا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے قومی خزانے کو 4 ارب روپے کا ٹیکس دیا ہے، اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پی سی بی نے کتنا منافع کمایا ہوگا۔

عامر میر کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ کہا جائے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ دنیا کے تین امیر ترین کرکٹ بورڈز میں سے ایک ہے تو یہ غلط نہیں ہوگا، جب سے محسن نقوی چیئرمین بننے ہیں، پی سی بی کے خزانے میں اضافہ ہو رہا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں محسن نقوی کے نہ جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مشیر عامر میر نے بتایا کہ اس وقت چیئرمین پی سی بی کو صحت کے مسائل درپیش تھے، اس وجہ سے سمیر سید کو باقاعدہ نامزد کیا گیا تھا، وہ گراؤنڈ میں بھی موجود تھے، ان کو اسٹیج پر نہیں بلایا گیا، اس معاملے کو تحریری طور پر آئی سی سی کے سامنے اٹھایا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی سی سی کے جواب سے پی سی بی مطمئن نہیں ہے، اس کا جواب الجواب بھیجا، اب اس کا جواب اب تک آئی سی سی کی جانب سے نہیں آیا۔

اس موقع پر جاوید مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو کوئی مالی نقصان نہیں کیا، ہمیں تقریباً ایک کروڑ ڈالر کا نفع ہوا ہے، اسٹیڈیمز کے لیے بجٹ 18 ارب روپے تک تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس 18 ارب روپے میں سے پہلے مرحلے کا بجٹ 12 ارب 80 کروڑ روپے کا بجٹ تھا، جس میں لاہور، کراچی اور راولپنڈی کے اسٹیڈیمز کے بنیادی اسٹرکچر کو ٹھیک کرنا تھا، جس میں سے ہم اب تک تقریبا 10 ارب روپے خرچ کر چکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرا مرحلہ تقریباً ڈیرھ سال پر مشتمل ہوگا، جس میں ہمیں کراچی اور راولپنڈی اسٹڈیمز کو اپ گریڈ کرنا ہے، اس طرح لاہور میں جو کام رہ گیا ہے اسے پورا کرنا ہے۔

جاوید مرتضی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کا وژن ہے، فیصل آباد، ملتان اور حیدرآباد کے اسٹیڈیمز کو بھی اپ گریڈ کرنا ہے، اس طرح اگلے سال عالمی مقابلوں کے لیے 6 سے 7 وینیوز ہوں گے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • چیمپئنز ٹرافی سے نقصان نہیں بلکہ 3 ارب روپے منافع کا تخمینہ ہے، پی سی بی
  • چیمپئنز ٹرافی سے پی سی بی کو کتنا منافع یا نقصان ہوا؟ کرکٹ بورڈ کا بیان سامنے آگیا
  • چیمپئنز ٹرافی کاکامیاب انعقاد، پی سی بی کو کتنا منافع ہوا۔۔؟
  • چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد پر مالی نقصان سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ جھوٹا ہے، پی سی بی
  • چیمینئر ٹرافی کے انعقاد سے پاکستان کو 3 ارب روپے کا منافع ہوا، پی سی بی
  • آئی سی سی سے 3 گنا زیادہ، بھارتی بورڈ نے چیمپیئنز ٹرافی جیتنے پر بھارتی ٹیم کو کتنی انعامی رقم دی؟
  • چیمپئنز ٹرافی میں کوئی نقصان ہوایا نہیں ؟ پی سی بی کا سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں پر ردِ عمل آگیا
  • چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی پر نقصان؛ بھارتی رپورٹس جھوٹی نکلیں
  • چیمپئنز ٹرافی سے پاکستان کو نقصان ہوا، بھارتی میڈیا کا نیا جھوٹ