فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، سحری کے وقت فضائی حملوں میں 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں سحری کے وقت اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 71 فلسطینی شہید 

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کا ہدف زیادہ تر عام شہریوں کے مکانات تھے، جنہیں پیشگی وارننگ کے بغیر نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کے جنوبی حصے، خاص طور پر خان یونس اور رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت دیکھی گئی، جہاں کم از کم دس رہائشی عمارتوں کو تباہ کردیا گیا۔ 

شمالی غزہ میں بھی ایک رہائشی عمارت مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکی ہے، شہدا میں ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک 436 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 183 بچے شامل ہیں۔ مجموعی طور پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 49 ہزار 547 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

دوسری جانب غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہدا کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور خبردار کیا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں لاشوں کو بھی مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے نہ صرف غزہ میں حماس کے خلاف جنگ مزید تیز کرنے کی دھمکی دی ہے بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی ایک بڑے فوجی محاذ کے قیام کا عندیہ دیا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: فلسطینی شہید

پڑھیں:

صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید

 

سفاک صہیونی فوج نے ماہ صیام میں فلسطینیوں کی زمین خون سے رنگین کردی
یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے ، حملے تمام یرغمالیوں کی آزادی تک جاری رہیںگے

سفاک صہیونی فوج نے ماہ صیام میں فلسطینیوں کی زمین خون سے رنگین کردی، جنگی طیاروں نے سحری کے وقت غزہ پر امریکی ساختہ بموں سے درجنوں حملے کردیے، تارہ حملوں میں عورتوں اور بچوں سمیت 356 سے زائد فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ہو گئے۔ صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری کے بعد غزہ شہر مسلسل دھماکوں سے گونجتا رہا، اسرائیل نے حملہ ایسے وقت میں کیا جب لوگ گھروں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں کی عمارتوں میں سو رہے تھے۔ سرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا حکم دیدیا، اسرائیلی طیاروں نے رات کی تاریکی میں غزہ پر وحشیانہ حملہ کیا، جب لوگ گھروں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں میں سو رہے تھے، غزہ میں رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فورسز نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر خوفناک بمباری کی، جس کے نتیجے میں 356 سے زائد شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ غزہ کے مختلف علاقوں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلح اور خان یونس میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید ہوگئے۔ اسرائیل کی تازہ بمباری کے بعد غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 48 ہزار 572 تک جا پہنچی، جبکہ سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔سرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے اور حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تمام یرغمالی آزاد نہیں ہوجاتے۔ دوسری جانب، اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے بھی کہا کہ اگر جنگ روکنی ہے تو تمام یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی "غزہ پر جہنم کے دروازے کھولنے” کی دھمکی دی اور کہا کہ حماس پر پہلے سے کہیں زیادہ خوفناک حملے کیے جائیں گے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق، اس حملے سے قبل اسرائیل نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشاورت کی تھی، جبکہ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے سبھی گروہوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔، اسرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم متعدد دھماکوں کی ’تباہ کن‘ آوازوں سے بیدار ہوئے، جب غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب تک مختلف علاقوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلاح اور خان یونس شامل ہیں۔ان حملوں میں گھروں، رہائشی عمارتوں، بے گھر افراد کو پناہ دینے والے اسکولوں اور خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں شہادتیں ہوئیں، خاص طور پر جب یہ حملے لوگوں کے سونے کے اوقات میں ہوئے تھے۔حملوں کے فورا بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے غزہ پر جنگ کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد حماس پر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں 3 دنوں میں 200 بچوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں وحشیانہ قتل عام کے دوران مزید 95 فلسطینی شہید
  • غزہ میں سحری کے وقت اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 71فلسطینی شہید
  • غزہ میں سحری کے وقت اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 71 فلسطینی شہید
  • غزہ: صیہونی فورسز کی آج بھی سحری کے وقت بمباری، بچوں سمیت مزید 71 فلسطینی شہید
  • معاہدے کے باوجود اسرائیل کی بمباری جاری، غزہ میں 183 بچوں سمیت مزید 436 افراد شہید
  • صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید
  • رمضان میں اسرائیل کا وحشیانہ حملہ: خواتین اور بچوں سمیت 308 سے زائد فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی