کراچی:

ایم کیو ایم کی جانب سے اظہار ناراضی کے بعد وفاقی حکومت نے پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کرلیا، جس کے بعد آج اہم میٹنگ ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی حکومت سے نارضی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ سے رابطہ کیا ہے، جس کے بعد وفاقی وزیر احسن اقبال آج ایم کیو ایم کے وفد سے زوم کے ذریعے بات چیت کریں گے۔

ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، امین الحق اور جاوید حنیف شامل ہوں گے جب کہ اسلام آباد میں 2 سیکرٹریز بھی موجود ہوں گے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال وزیر اعظم کے ہمراہ سعودی عرب میں موجود ہیں جب کہ ایم کیو ایم رہنما اسلام آباد میں موجود ہیں۔

ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں ترقیاتی کا موں میں تاخیر پر ناراضی کا اظہارکیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ کراچی کے لیے 15 ارب اور حیدرآباد کے لیے 5 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہونے ہیں۔

قبل ازیں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وفاقی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے مشاورت کے لیے رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب  کیا تھا۔ اس حوالے سے پارٹی رہنما امین الحق نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے ایم کیو ایم کے ساتھ کراچی اور حیدرآباد کے لیے پیکیج کا وعدہ کیا تھا، جس پر کہیں کام ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے چیئر مین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے غیر سنجیدہ رویہ کی وجہ سے پچھلی حکومت کو بھی چھوڑ دیا تھا، نظام ہمیں قبول نہیں کر پا رہا کیونکہ اس جیسے نہیں بن پا رہے، دھمکی اور چیلنج دینے کا الٹی میٹم استعمال نہیں کیا اور اب حتمی فیصلے کا وقت آرہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وفاقی حکومت ایم کیو ایم حکومت نے ایم کی کے لیے

پڑھیں:

ایم کیو ایم کی ناراضی، حکومت متحرک، ترقیاتی فنڈز کی یقین دہانی

اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے حکومتی رویے پر شدید تحفظات اور اقتدار چھوڑنے کی دھمکی کے بعد حکومت نے فوری ایکشن لے لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سعودی عرب سے زوم میٹنگ کے ذریعے ایم کیو ایم قیادت سے رابطہ کیا، جس میں چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، میاں الحق، جاوید حنیف اور اظہار الحسن نے شرکت کی۔

میٹنگ میں اسلام آباد میں موجود متعلقہ اداروں کے افسران بھی شریک تھے۔ اجلاس میں کراچی اور حیدرآباد کے ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کے جلد اجرا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایم کیو ایم قیادت کو جلد ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت ایم کیو ایم کے تمام تحفظات دور کرے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف عمرے کی ادائیگی کے بعد پاکستان واپسی پر ایم کیو ایم قیادت سے اہم ملاقات کریں گے تاکہ ان کے باقی تحفظات کو بھی دور کیا جا سکے اور حکومتی اتحاد برقرار رکھا جا سکے۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز حکومتی رویے پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اقتدار سے علیحدگی کی دھمکی دی تھی اور اس حوالے سے رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایم کیو ایم کی ناراضی، حکومت متحرک، ترقیاتی فنڈز کی یقین دہانی
  • ایم کیو ایم کی ساتھ چھوڑنے دھمکی پر وفاقی حکومت متحرک، ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی یقین دہانی
  • ابوالخیر محمد زبیر کا مولانا فضل الرحمان سے رابطہ، حافظ حسین احمد کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • ایم کیو ایم کی دھمکی پر وفاقی حکومت کی کراچی و حیدرآباد میں ترقیاتی کام کروانے کی یقین دہانی
  • ایم کیو ایم پاکستان کی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکی، رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب
  • ایم کیو ایم کا ایک بار پھر وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا عندیہ
  • حکومت سے علیحدہ ہونے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کیلئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب
  • وعدے پورے نہیں ہوئے،اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کیلئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب