City 42:
2025-03-20@20:54:17 GMT

موٹر سائیکل ڈیلرز مقررہ قیمت سے زائد وصول کرنے لگے

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

خان شہزاد: میکلوڈ روڈ پر ہنڈا موٹر سائیکل ڈیلرز نے کمپنی کی مقررہ قیمت سے زائد رقم وصول کرنا شروع کر دی ہے جس کی وجہ سے گاہکوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  ہنڈا کے ڈیلرز موٹر سائیکلوں پر 10 سے 15 ہزار روپے اضافی وصول کر رہے ہیں۔
ہنڈا ڈیلرز کمپنی کے طے شدہ نرخ پر بکنگ کے لیے طویل تاریخ دینے لگے ہیں، جس کی وجہ سے گاہک پریشان ہیں۔
طویل تاریخ کے باعث لوگ اضافی قیمت پر موٹر سائیکل خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم

ہنڈا سی ڈی 70 کی قیمت 1 لاکھ 58 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی ہے لیکن یہ 1 لاکھ 65 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے جطکہ ہنڈا 125 سی سی کی قیمت 2 لاکھ 35 ہزار روپے ہے لیکن یہ 2 لاکھ 45 ہزار سے 2 لاکھ 50 ہزار تک میں بیچی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

چینی کی برآمد اور قیمتوں میں اضافہ: حکومتی پالیسی پر سوالات اٹھنے لگے

اسلام آباد (رضوان عباسی سے) ملک میں چینی کی قیمتیں مسلسل بڑھتی رہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر چینی کی برآمد جاری رہی۔ دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق دسمبر 2024 سے فروری 2025 کے دوران مجموعی طور پر 4 لاکھ 4 ہزار 246 ٹن چینی برآمد کی گئی، جس کی مالیت 58 ارب 52 کروڑ روپے تھی۔

اسی دوران مقامی مارکیٹ میں چینی کی اوسط قیمت میں 23 روپے 46 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔ نومبر 2024 میں چینی کی اوسط قیمت 131 روپے 61 پیسے فی کلو تھی، جو فروری 2025 میں بڑھ کر 155 روپے 07 پیسے تک پہنچ گئی۔

دستاویزات کے مطابق، دسمبر 2024 میں 2 لاکھ 79 ہزار 273 ٹن چینی برآمد کی گئی، جس کی مالیت 40 ارب 56 کروڑ 50 لاکھ روپے تھی، جبکہ اس دوران چینی کی قیمت میں 3 روپے 23 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔
جنوری 2025 میں مزید 1 لاکھ 24 ہزار 793 ٹن چینی 17 ارب 93 کروڑ روپے میں برآمد کی گئی، جبکہ اسی ماہ مقامی سطح پر چینی کی قیمت میں 8 روپے 35 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔فروری 2025 میں 180 میٹرک ٹن چینی ڈھائی کروڑ روپے میں برآمد کی گئی، جبکہ اس دوران چینی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے فی کلو اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت نے جون سے اکتوبر 2024 کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔ آخری بار اکتوبر 2024 میں 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی۔

اس سے قبل 25 ستمبر کو وفاقی کابینہ نے 1 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، جبکہ جون 2024 میں حکومت نے ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔

ذرائع کے مطابق، چینی کی برآمد کے لیے ریٹیل قیمت کا بینچ مارک 145.15 روپے فی کلو مقرر کیا گیا تھا، اور ہدایت دی گئی تھی کہ اگر قیمت اس حد سے تجاوز کرے تو برآمد فوری منسوخ کر دی جائے۔ تاہم، مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باوجود برآمد جاری رہی، جس پر عوامی اور تجارتی حلقوں میں شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق، مقامی مارکیٹ میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے باوجود اس کی برآمد حکومتی پالیسی پر سوالات کھڑے کرتی ہے۔ عوامی حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ حکومت نے برآمد کے فیصلے کو قیمتوں میں اضافے سے منسلک کیوں نہیں کیا، اور قیمتیں بڑھنے کے باوجود برآمدی عمل کیوں نہیں روکا گیا؟

دوسری جانب، حکومتی ترجمان کا مؤقف ہے کہ برآمد کی اجازت ملکی معیشت اور زرِمبادلہ کے استحکام کے پیش نظر دی گئی، تاہم چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ملک میں چینی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے عوام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے اور عوام کو مہنگائی سے کس حد تک ریلیف دیا جاتا ہے#

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت نئی ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی،فی تولہ کتنا اضافہ ؟ جانیں
  • موٹر سائیکل جلدی دھونے سے انکار؛ گاہک نے واشنگ مین کو گولی ماردی
  • 200 روپے کے انعامی بانڈ،7 لاکھ 50 ہزار روپے کا بڑا انعام بانڈ نمبر 612132 کےنام نکل آیا
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • چینی کی برآمد اور قیمتوں میں اضافہ: حکومتی پالیسی پر سوالات اٹھنے لگے
  • ایک لیٹر پیٹرول پر 107 روپے سے زائد کے ٹیکسز اور مارجن وصول کیے جانے کا انکشاف
  • سولر پینلز کی نئی قیمتیں سامنے آ گئیں