اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عمران خان سے ملاقاتیں کرنے والوں کا ریکارڈ سپرنٹنڈنٹ جیل سے طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتیں کرنے والوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

عدالت نے کہا بتایا جائے کہ عمران خان سے جیل ملاقاتوں کا کیا طریقہ کار ہے؟

بانی پی ٹی آئی کی جیل ملاقاتوں سے متعلق درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ میں سماعت ہوئی۔

ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم خان لارجر بینچ میں شامل ہیں۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبدالغفور انجم عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی آؤٹ آف شیڈول اور جیل مینوئل کے علاوہ بھی ملاقاتیں کروا رہے ہیں۔

ہائیکورٹ نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد

پڑھیں:

کاز لسٹ منسوخ کرنے کے بجائے میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اُڑا دیتے: جج اسلام آباد ہائیکورٹ

---فائل فوٹو

عمران خان سے ملاقات کے کیسز  میں کاز لسٹ منسوخ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاز لسٹ منسوخ کرنے کے بجائے آپ میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اُڑا دیتے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ می عدالتی حکم کے باوجود بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اسلام آباد ہائیکورٹ سلطان محمود عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس سردار اعجاز  اسحاق خان نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے پر ڈپٹی رجسٹرار  کو طلب کیا تھا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اسٹیٹ کونسل سے استفسار کیا کہ جو کچھ ہوا ہے کیا آپ اس میں ملوث ہیں؟ آپ نے کس کے کہنے پر کاز لسٹ منسوخ کی؟ 

چیف جسٹس بلاک حملہ کیس، 36 وکلاء کیخلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 8 فروری 2021ء کو ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

 ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے جواب دیا کہ ہمیں چیف جسٹس آفس سے ہدایات آئی تھیں، چیف جسٹس آفس سے کہا گیا تھا کہ لارجر بینچ بنادیا ہے، اب اس کیس کی کازلسٹ منسوخ کردیں۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سوال اٹھایا کہ کیس منتقلی کے لیے متفرق درخواست کس قانون کے تحت دائر کی گئی؟ کیا ریاست جج کی مرضی کے بغیر کیس لارجر  بینچ کو منتقل کرنے کی حمایت کرتی ہے؟

جج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ یہ کرنے کی بجائے آپ میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اڑا دیتے، ہم بنیادی سوالات ہی طے نہیں کر پاتے، ہر 10سال بعد بنیادی اصولوں پر اسی مقام پر کھڑے ہوجاتے ہیں۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اس سے بڑی حماقت نہیں کہ قانون کی عملداری کے بغیر معیشت ترقی کرے، یہ میری ذات کا یا میرے اختیارات کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ معاملہ ہائیکورٹ کی توقیر کا ہے، کیا اس طرح عوام کا نظام انصاف پر یقین رہے گا؟ 

مشال یوسفزئی نے کہا ہمارےساتھ باہر یہ ہورہا ہے تو بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں کیا کرتے ہوں گے؟

عدالت نے کہا آپ وہ بات کررہی ہیں ہمیں تو اپنے ادارے کی فکر ہوگئی ہے، گائیڈڈ میزائل آپ کی طرف جارہا تھا وہ اب ہماری طرف آرہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقاتیں کرنیوالوں کا ریکارڈ سپرنٹنڈنٹ جیل سے طلب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ : عمران خان کی جیل ملاقاتوں کا ریکارڈ طلب کرلیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عمران خان سے ملاقاتیں کرنے والوں کا ریکارڈ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے طلب
  • جیل سپرنٹنڈنٹ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کاریکارڈ طلب  
  • عمران خان سے ملاقاتوں کی درخواست آج بھی کاز لسٹ سے آؤٹ
  • ہمیں اب اپنے ادارے کی فکر ہے کیونکہ گائیڈڈ میزائل ہماری طرف آرہا ہے، جج اسلام آباد ہائیکورٹ
  • عمران خان کی جیل ملاقاتوں کے تمام مقدمات کل سماعت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان سے ملاقات کے کیسوں کی سماعت
  • کاز لسٹ منسوخ کرنے کے بجائے میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اُڑا دیتے: جج اسلام آباد ہائیکورٹ