ملٹری آپریشن کے خلاف ہیں، بارود سے امن نہیں آئے گا، سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ملٹری آپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولا بارود مارنے سے ملک میں امن نہیں آسکتا، بات چیت سے مسائل حل ہوں گے لڑائی کرنے سے نہیں۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا پاکستان تحریک انصاف ہر قسم کی دہشتگردی کیخلاف ہے، ہمارے دور میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی، ہم سمجھتے ہیں ہر مسئلے کا حل بات چیت میں ہے، گولا بارود میں نہیں۔
’بلوچستان میں ہمیں ان لوگوں کے ساتھ بیٹھنا ہے جن کے پیارے لاپتا ہیں، بات کرنے سے مسائل حل ہوں گے، لڑائی کرنے سے نہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرے گی، یہ بات طے ہوچکی، سلمان اکرم راجہ
پی ٹی آئی کی جانب سے قومی سلامتی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیوں؟ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ اجلاس میں اس لیے نہیں گئے کیونکہ ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا۔
’ہمیں یہ بھی اعتراض تھا کہ قومی سلامتی کی میٹنگ بند کمرے میں نہیں ہونی چاہیے تھی، ان کو جوائنٹ سیشن یا آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے تھی، جس میں عمران خان بھی ہوں، کیونکہ وہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ ہیں، عمران خان کی رائے سننا ہوگی، ان کے بغیر ملک میں استحکام ممکن نہیں ہے۔‘
سلمان اکرم راجہ نے واضح طور پر کہا کہ ان کی جماعت ملٹری آپریشن کے خلاف ہے کیونکہ جب اس نوعیت کے آپریشن کیے گئے دہشت گرد دوبارہ منظم ہوکر پہلے سے زیادہ شدت سے واپس آئیں ہیں۔
مزید پڑھیں: بطور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا مستقبل کیا؟ بانی پی ٹی آئی نے واضح اعلان کردیا
’گولے بارود مارنے سے ملک میں امن نہیں آسکتا، ہارڈ اسٹیٹ کا تصور بے معنی ہے، پہلے ہی ملک میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کردیا گیا ہے، پیکا قانون بھی بنالیا، لوگوں کو اٹھایا، ان کو گمشدہ بھی کردیا، اس سے آگے ہارڈ اسٹیٹ کیا ہوگی۔‘
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ مزید فسطائیت سے ملک میں سکون ہوگا تو یہ غلط سوچ ہے ایسا نہیں ہوگا، انہوں نے بتایا کہ عید کے بعد ان کی جماعت احتجاج کی بڑی تیاری کررہی ہے۔
ایک سوال جواب دیتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے امید ظاہر کی کہ عید کے بعد اپوزیشن کی جانب سے بلائی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن ان کی جماعت کے ساتھ ہوں گے۔
مزید پڑھیں: جسٹس نعیم اختر افغان کا پی ٹی آئی سے وابستگی پر سلمان اکرم راجہ سے کیا مکالمہ ہوا؟
تاہم ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو کرنے کا فیصلہ اپوزیشن رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کریں گے۔ ’نواز شریف کی جماعت اس وقت فسطائیت کے ساتھ کھڑی ہے انہیں اے پی سی میں مدعو کرنے کا فیصلہ اتحادی کریں گے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے پی سی بائیکاٹ پی ٹی آئی پیکا قانون سلمان اکرم راجہ فسطائیت قومی سلامتی نواز شریف ہارڈ اسٹیٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے پی سی بائیکاٹ پی ٹی ا ئی پیکا قانون سلمان اکرم راجہ فسطائیت قومی سلامتی نواز شریف ہارڈ اسٹیٹ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا پی ٹی ا ئی کی جماعت ملک میں تھا کہ
پڑھیں:
افغانستان سے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ افغانستان سے تعلقات معمول پر لانے کی ضرورت ہے، افغانستان یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 57 حملہ ہوئے، وہاں تیزی سے بدامنی بڑھ رہی ہے، کے پی اس لیے جل رہا ہے کیونکہ ہماری اپنی پالیسی نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں جماعتِ اسلامی کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ پریس کانفرنس میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ افغانستان سے تعلقات معمول پر لانے کی ضرورت ہے، افغانستان یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 57 حملہ ہوئے، وہاں تیزی سے بدامنی بڑھ رہی ہے، کے پی اس لیے جل رہا ہے کیونکہ ہماری اپنی پالیسی نہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلوچوں کے تحفظات کو دور کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، بلوچستان کے مسائل کو حل کرنا ہو گا، رقبے کے لحاظ سے بڑا صوبہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے نرخ کم کیے جائیں، چھوٹی صنعتوں کو ترقی دی جائے۔