غزہ: صیہونی فورسز کی آج بھی سحری کے وقت بمباری، بچوں سمیت مزید 71 فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز

غزہ کے شمالی اور جنوب میں سحری کے وقت اسرائیل کے تازہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 71 فلسطینی شہید ہو گئے۔

الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے منگل کے روز بتایا گیا تھا کہ حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے 183 بچوں سمیت 436 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف شدید جنگ کے علاوہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک بڑے اور مضبوط محاذ کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 49 ہزار 547 فلسطینیوں کی شہادت اور ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں فلسطینی وں کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

غزہ میں اسرائیل کے تازہ حملوں 71 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، فلسطینی خبر رساں ادارے ’وفا‘ کے مطابق اسرائیلی حملوں کا زیادہ تر نشانہ خاندانوں کے گھر تھے، جن گھروں پر حملہ کیا گیا ان میں سہیلہ میں ابو دیب خاندان کے گھر 7 افراد شہید ہوئے۔

صیہونی فورسز کے حملوں میں اباسان الکبیرہ میں ابو دقہ خاندان کے 8 افراد شہید ہوئے، الفخری میں الامور خاندان کے گھر 3 افراد شہید ہوئے، رفاح کے قریب موسبہ میں جابر خاندان کے گھر 10 افراد شہید ہوئے، بیت اللحیا کے قریب ایک گھر کے 7 افراد شہید ہوئے۔

غزہ کی پٹی کے جنوبی حصے میں آج صبح سے فضائی حملوں میں حیرت انگیز اضافہ ہوا، جہاں اسرائیلی فضائیہ نے خان یونس اور رفح شہروں میں مکینوں سے بھری کم از کم 10 رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

شمال میں ایک اور رہائشی عمارت مکمل طور پر تباہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، شہدا میں بچوں اور خواتین کے ساتھ ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔

اسرائیل ایک واضح تذویراتی نقطہ نظر استعمال کر رہا ہے، جس میں ان عمارتوں پر حملہ کرنے سے پہلے شہریوں کو کسی قسم کی وارننگ نہیں دی جاتی، جن میں وہ پناہ لے رہے ہیں۔

حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بن گوریون ہوائی اڈے کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل حملہ کیا ہے۔

اس سے پہلے الجزیرہ نے رپورٹ کیا تھا کہ اسرائیلی فضائیہ نے یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو ملک کی علاقائی حدود میں داخل ہونے سے پہلے تباہ کر دیا تھا۔

حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ العسری نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے فلسطین ٹو ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے مقبوضہ جافہ کے علاقے میں بن گوریون ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہا کہ آپریشن نے کامیابی کے ساتھ اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا اور یہودی فلسطینی کارکن گروپ اسٹینڈنگ ٹوگیدر کے مطابق ایک ٹیکسی ڈرائیور نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے خلاف یروشلم میں ہونے والے احتجاج میں شریک لوگوں پر کار چڑھادی، جس کے نتیجے میں 27 سالہ اسرائیلی امن کارکن اوڈیڈ روتیم زخمی ہوگئے۔

گروپ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’آج رات اس خوفناک جنگ کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ٹیکسی ڈرائیور جان بوجھ کر اوڈیڈ میں داخل ہوا، جو اسٹینڈنگ ٹوگیدر کارکنوں اور قیادت کے ارکان میں سے ایک ہے‘۔

گروپ نے مزید کہا کہ اوڈیڈ بے ہوش ہو گیا اور اس کی ٹانگ میں چوٹ لگی، اور فی الحال وہ اسپتال میں زیر علاج ہے’۔

اقوام متحدہ میں فلسطین کے مشن نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملے کو روکنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کرے، جس میں اب تک کم سے کم 500 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 183 بچے بھی شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بے سہارا شہری آبادی کے خلاف طاقت کے بے رحمانہ اور غیر قانونی استعمال کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی کارروائیوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکامی سلامتی کونسل کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچائے گی۔

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے یروشلم کی طرف مارچ کیا، جس میں اہم سیکیورٹی اور عدالتی عہدیداروں کو ہٹانے کی کوششوں اور عدلیہ پر سیاسی طاقت بڑھانے کے لیے انتہائی متنازع قانون سازی کی تجدید اور غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے بعد احتجاج کیا گیا۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق بدھ کی ریلی کے دوران اور رات بھر جاری رہنے والے مظاہروں کے دوران کم از کم 12 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا، مظاہرین کے ساتھ پولیس کی جھڑپیں ہوئیں اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

یہ بڑے مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب حکومت شین بیٹ کے سربراہ رونن بار اور اٹارنی جنرل گلی بہارو میارا کو ہٹانے کی کوشش کی، جو حالیہ مہینوں میں نیتن یاہو اور ان کے دائیں بازو کے اتحاد کی ناراضگی کا شکار رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: افراد شہید ہوئے فلسطینی شہید اسرائیل کے بچوں سمیت خاندان کے کے مطابق کیا گیا کے خلاف غزہ کی کے گھر

پڑھیں:

صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید

 

سفاک صہیونی فوج نے ماہ صیام میں فلسطینیوں کی زمین خون سے رنگین کردی
یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے ، حملے تمام یرغمالیوں کی آزادی تک جاری رہیںگے

سفاک صہیونی فوج نے ماہ صیام میں فلسطینیوں کی زمین خون سے رنگین کردی، جنگی طیاروں نے سحری کے وقت غزہ پر امریکی ساختہ بموں سے درجنوں حملے کردیے، تارہ حملوں میں عورتوں اور بچوں سمیت 356 سے زائد فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ہو گئے۔ صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری کے بعد غزہ شہر مسلسل دھماکوں سے گونجتا رہا، اسرائیل نے حملہ ایسے وقت میں کیا جب لوگ گھروں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں کی عمارتوں میں سو رہے تھے۔ سرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا حکم دیدیا، اسرائیلی طیاروں نے رات کی تاریکی میں غزہ پر وحشیانہ حملہ کیا، جب لوگ گھروں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں میں سو رہے تھے، غزہ میں رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فورسز نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر خوفناک بمباری کی، جس کے نتیجے میں 356 سے زائد شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ غزہ کے مختلف علاقوں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلح اور خان یونس میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید ہوگئے۔ اسرائیل کی تازہ بمباری کے بعد غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 48 ہزار 572 تک جا پہنچی، جبکہ سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔سرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے اور حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تمام یرغمالی آزاد نہیں ہوجاتے۔ دوسری جانب، اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے بھی کہا کہ اگر جنگ روکنی ہے تو تمام یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی "غزہ پر جہنم کے دروازے کھولنے” کی دھمکی دی اور کہا کہ حماس پر پہلے سے کہیں زیادہ خوفناک حملے کیے جائیں گے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق، اس حملے سے قبل اسرائیل نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشاورت کی تھی، جبکہ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے سبھی گروہوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔، اسرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم متعدد دھماکوں کی ’تباہ کن‘ آوازوں سے بیدار ہوئے، جب غزہ کی پٹی کے شمال سے جنوب تک مختلف علاقوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلاح اور خان یونس شامل ہیں۔ان حملوں میں گھروں، رہائشی عمارتوں، بے گھر افراد کو پناہ دینے والے اسکولوں اور خیموں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں شہادتیں ہوئیں، خاص طور پر جب یہ حملے لوگوں کے سونے کے اوقات میں ہوئے تھے۔حملوں کے فورا بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے غزہ پر جنگ کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد حماس پر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں 3 دنوں میں 200 بچوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں سحری کے وقت اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 71فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی فورسز کی سحری کے وقت وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت مزید 71 فلسطینی شہید
  • غزہ میں سحری کے وقت اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت 71 فلسطینی شہید
  • معاہدے کے باوجود اسرائیل کی بمباری جاری، غزہ میں 183 بچوں سمیت مزید 436 افراد شہید
  • صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
  • اسرائیل کے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے، بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی میں صیہونی فورسز کی فضائی جارحیت جاری، 40 فلسطینی شہید، 150 سے زائد زخِمی