Daily Mumtaz:
2025-03-20@18:49:41 GMT
وزیر خارجہ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس، امریکی ناظم الامور بھی شر یک
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت بدھ کو وزارت خارجہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں امریکہ میں پاکستانی سفارتخانے کے ناظم الامور نتالی بیکر اور خارجہ و داخلہ کے سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں دونوں ممالک کے قونصلر تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
امریکی ناظم الامور نتالی بیکرنے وضاحت دی کہ داخلے پر پابندی کی کوئی فہرست موجود ہی نہیں، بتایا کہ صدر کے ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت ویزہ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے، اس کے بعد تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا عمران خان سے متعلق سوال پر ردعمل دینے سے انکار
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مارچ 2025ء ) ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق سوال پر ردعمل دینے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس سے میڈیا بریفنگ کے دوران سابق وزیر اعظم پاکستان اور تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے متعلق سوال کیا گیا، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات پر بات نہیں کی جائے گی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سوچ سے متعلق چاہیں تو وائٹ ہاؤس سے بھی پوچھ لیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو نے واضح کیا ہے کہ ہمیں کرہ ارض کی پرواہ ہے، امریکہ کو اپنے پڑوسیوں کی پرواہ ہے، ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے اور یہ ہمارے عمل سے واضح ہے، صدر ٹرمپ کے حکم پر ویزہ مسائل کا حل تلاش کیا جا رہا ہے اس حوالے سے جلد مکمل حل سامنے آئے گا تاہم اس وقت جس فہرست کا انتظار ہو رہا ہے اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔(جاری ہے)
اسی حوالے سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے یہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے، پی ٹی آئی نے ٹرمپ انتظامیہ سے جو امید لگائی تھی وہ مایوسی میں بدل گئی ہے، پی ٹی آئی ٹرمپ کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کی بجائے معافی مانگے، یہ ایک کروڑ لوگوں کی بددعائیں ہیں جو نوکری کے آسرے میں تھے، عمران خان آخری عشرے میں اللّٰہ کے حضور معافی مانگیں، میں پی ٹی آئی کارکنوں کو ایم کیو ایم میں واپس آنے کی دعوت دیتا ہوں، گورنر ہاؤس میں ہونے والے سارے کاموں کا وعدہ اور دعویٰٰ ایم کیو ایم پاکستان اور ان کے گورنر کا نہیں تھا بلکہ یہ وعدہ پی ٹی آئی کے وزیراعظم کا تھا کہ میں گورنر ہاؤس کی دیواریں توڑ کر یونیورسٹی بناؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں گورنر ہاؤس آیا تو پتہ چلا دیواریں گرانے کے بجائے اور اونچی کردی گئیں، ایک کاغذ بھی مجھے نوکری کا نہیں ملا، لوگ مجھے کہتے ہیں جو امید عمران خان نے دلوائی تھی وہ پوری آپ نے کی، میرا پی ٹی آئی کو مشورہ ہے کہ وزارت خارجہ میں سر ٹیکنے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کے بجائے اللّٰہ تعالی سےمعافی مانگو ، یہ ایک کروڑ لوگوں کی بددعائیں ہیں جو نوکری کے آسرے میں تھے، یہ ان پچاس ہزار لوگوں کی بددعائیں ہیں جو گھر کے آسرے میں بیٹھے رہے، عمران خان کو آخری عشرے میں اللّٰہ کے حضور معافی مانگنی چاہئے نہ کہ ان کے لوگ وزارت خارجہ میں سر ٹیکیں۔