Juraat:
2025-03-20@19:10:37 GMT

زندگی کی چھوٹی خوشیوں کو بڑے دل سے منائیں

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

زندگی کی چھوٹی خوشیوں کو بڑے دل سے منائیں

ڈاکٹر جمشید نظر

ایک بین الاقوامی سروے رپورٹ کے مطابق جو لوگ مسائل ،مصیبتوں اور دکھوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی زندگی خوش دلی سے بسر کرتے ہیں وہ زیادہ عمر پاتے ہیں کیونکہ خوش رہنے کے باعث ان کے جسم کے تمام اعضاء بہتر انداز میں کام کرتے ہیں جس کا ثبوت کورونا وباء کے دوران بھی مل چکا ہے ۔کورونا سے متاثرہ افراد کو ایسی خوراک اور ملٹی وتامنز دیئے جاتے ہیں جن سے مریضوں کے اندر قوت مدافعت زیادہ پیدا ہوسکے اور قوت مدافعت تب ہی زیادہ بڑھتی ہے جب انسان میں خوش رہنے اور زندہ رہنے کی امیدزیادہ ہوتی ہے۔سن2011میں اقوام متحدہ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ خوش رہنا ہرانسان کا بنیادی حق ہے جس کے بعد سن 2012 میں خوشی کا عالمی دن منانے کی تجویز کومنظور کرلیا گیااور پھر سن2013 میںخوشی کا پہلا عالمی دن اقوام متحدہ کے 193رکن ممالک میںمنایا گیا، اس موقع پر ان قومی ہیروز کوبھی خراج تحسین پیش کیا گیا جنھوں نے اپنی زندگی دوسروں کے دکھ دردمٹانے اورخوشیاں بانٹنے کے لئے وقف کررکھی تھی۔سن 2013سے ہر سال 20مارچ کو دنیا بھر میں خوشی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔اس سال خوشی کے عالمی دن کا تھیم ہے ”caring and sharing”یعنی اپنوں کا خیال رکھیں ان کی دیکھ بھال کریں اور ایک دوسرے کے ساتھ سکھ دکھ بانٹیں تاکہ آپ کو حقیقی خوشی مل سکے۔
کورونا کے بعد سے لے کر اب تک پاکستان میں بے روزگاری،مہنگائی،غربت اور دیگر مسائل میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ان مشکلات و مسائل کے باوجود پاکستانی عوام نے خوش رہنا نہیں چھوڑا۔ اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ سلوشنز نیٹ ورک (Sustainable Development Solutions Network) نے سن2019 سے سن2021 پر مبنی ایک دس سالہ ورلڈ ہیپی نیس سروے رپورٹ جاری کی جس میں دنیا کے 146ممالک میں رہنے والے افراد کی فلاح و بہبود، مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی)اعداوشمار کی بنیاد پر رینکنگ کی گئی تھی۔اس رپورٹ کے مطابق خوش ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان 121نویں نمبر پر تھا جبکہ انڈیا کا اس فہرست میں136واں نمبر تھااس لحاظ سے دیکھا جائے تو انڈیا کے مقابلے میں پاکستان میں رہنے والے افراد زیادہ خوشی سے اپنی زندگی بسر کررہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دنیا میں فن لینڈ ایک ایسا واحد ملک ہے جس کی عوام دنیا میں سب سے زیادہ خوش ہیں۔اسی ادارے کی سن 2022کی جاری کردہ ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ میں پاکستان 121ویں نمبر سے108ویں نمبرپر آگیا ہے جس کامطلب ہے کہ پاکستان میں مسائل ومشکلات کے باوجود خوشی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ چھ اہم عناصرسماجی تعاون،آزادی،سخاوت،صحت مند زندگی اورکرپشن کے حوالے سے عوامی سروے کے بعد مرتب کی جاتی ہے۔فہرست کے مطابق فن لینڈ کو مسلسل چھٹی مرتبہ دنیا کا خوش ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
دنیا بھرمیں جب کورونا کی وباء پھیلی تولاکھوں کی تعداد میں زندگیوں کے چراغ لمحوں میں بجھنا شروع ہوگئے ۔سائنسدانوں کی رپورٹ کے مطابق صرف وہی افراد کورونا سے محفوظ رہ سکے جن کے اندر قوت مدافعت زیادہ تھی۔اس حوالے سے مزید تحقیق اور سروے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ جو لو گ زیادہ خوش رہتے ہیں ان کے اندر قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے جبکہ دکھی اور مایوس رہنے والے افراد میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔یہ بات تو بہت پہلے ثابت ہوچکی ہے کہ جب ہم خوش رہتے ہیں تو اس سے دل ،دماغ اور جسم کے ہر حصے پر مثبت اثر ات پڑتے ہیں اور جس کے نتیجہ میں انسان تندرست و توانا رہتا ہے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ آج کے دور میں انسان اس قدر مسائل میں گھر چکا ہے کہ اسے خوشی کا ایک لمحہ بھی میسر نہیں ہے اس کے باوجود زندہ رہنے کے لئے اپنا خیال رکھنا بھی ضروری ہے ۔خوش رہنے کے لئے سب سے بڑا فارمولہ یہ ہے کہ خود کو دین کی طرف لے کر آئیں،جب ہم پانچ وقت نماز پڑھتے ہیں اور خود کو اپنے رب کے حضور پیش کرکے اپنی مصیبتوں،دکھوں ،تکلیفوں کی حاجت روائی کے لئے دعائیں مانگتے ہیں تو اس سے دل کو ایک روحانی اطمینان اور سکون ملتا ہے ،ہم خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے اور دل میں خوشی بڑھ جاتی ہے۔خوشی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ یہ بھی ہے کہ دوسروں میں خوشیاں بانٹی جائیں جب ہم کسی کی مدد کرتے ہیں،دوسروں کی ضرورتیں پوری کرتے ہیں تو اس سے ہمارے دماغ میں ایسے خلیات ،مادے پیدا ہوتے ہیں جو ڈپریشن ،مایوسی اورافسردگی کی علامات کو ختم کرتے ہیں اور خوشی کے عناصر کو پروان چڑھاتے ہیں،اس بات کا تجربہ ابھی کرکے دیکھ لیں ،ابھی کسی کی مدد کریں،کسی کے دکھ درد کا مداوا کریں،آپ کو ایسی روحانی،ذہنی اور دلی خوشی حاصل ہوگی جو شائد مہنگی ترین ادویات کھانے سے بھی نصیب نہیں ہوتی۔اس کے علاوہ باقاعدگی سے ورزش کرکے بھی دلی سکون اور خوشی حاصل کی جاسکتی ہے۔ہر وہ مثبت کام جس سے آپ کا دل مطمٰین ہووہ خوشی کا سبب بنتا ہے اس لئے دوسروں میں خوشیاں بکھیریں تاکہ آپ خود خوشیوں بھری زندگی بسر کرسکیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق قوت مدافعت عالمی دن کرتے ہیں خوشی کا کے لئے

پڑھیں:

ایشوریا رائے اور سلمان خان کے بریک اپ کی اصل کہانی سامنے آگئی

بالی ووڈ کی سب سے مشہور جوڑیوں میں سے ایک، سلمان خان اور ایشوریا رائے، جنہوں نے فلم ’ہم دل دے چکے صنم‘ میں اپنی جادوئی کیمسٹری سے مداحوں کے دل جیت لیے تھے، ان کی محبت کی کہانی کا انجام اتنا تلخ تھا کہ ایشوریا آج بھی اس کا ذکر سننا پسند نہیں کرتیں۔ لیکن اب، برسوں بعد، اس بریک اپ کی اصل کہانی سامنے آگئی ہے۔

90 کی دہائی کے آخر میں، سلمان اور ایشوریا کی جوڑی نے نہ صرف پردے پر بلکہ حقیقی زندگی میں بھی چرچے بنائے۔ دونوں کے درمیان محبت کا رشتہ اتنا گہرا تھا کہ مداحوں کو لگنے لگا تھا کہ یہ جوڑی ہمیشہ کےلیے اکٹھی ہو جائے گی۔ لیکن زندگی کی کہانی فلموں سے زیادہ پیچیدہ ہوتی ہے۔

سینئر فلمی صحافی حنیف زاویری نے ایک پوڈ کاسٹ میں انکشاف کیا کہ ایشوریا کے والدین سلمان خان کو اپنی بیٹی کےلیے مناسب نہیں سمجھتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ سلمان محض ایشوریا کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں، جبکہ سلمان اس رشتے کو سنجیدگی سے لے رہے تھے۔ سلمان پر پہلے بھی کئی اداکاراؤں کے ساتھ تعلقات کا لیبل لگا ہوا تھا، جس کی وجہ سے ایشوریا کے والدین کو شک تھا۔

سلمان خان چاہتے تھے کہ وہ جلد از جلد ایشوریا سے شادی کرلیں، لیکن ایشوریا اپنے کیریئر کے عروج پر تھیں اور وہ اس وقت شادی کےلیے تیار نہیں تھیں۔ یہی وہ نقطہ تھا جہاں سے دونوں کے درمیان فاصلے بڑھنے لگے۔

نومبر 2000 کی ایک رات، سلمان خان ایشوریا کے اپارٹمنٹ پہنچے اور زور زور سے دروازہ کھٹکھٹانے لگے۔ کہا جاتا ہے کہ سلمان صبح تین بجے تک دروازہ پیٹتے رہے، یہاں تک کہ ان کے ہاتھ زخمی ہوگئے۔ آخرکار، ایشوریا نے دروازہ کھولا، اور سلمان وہاں صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک رکے رہے۔ اس واقعے نے دونوں کے تعلقات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔

اس واقعے کے بعد، ایشوریا کے والد نے سلمان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔ سلمان نے بعد میں اپنی غلطی تسلیم کی اور خود کو اس واقعے کا ذمے دار ٹھہرایا۔ میڈیا میں یہ خبریں آگ کی طرح پھیل گئیں، اور ایشوریا نے سلمان سے تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایشوریا نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بریک اپ کے بعد بھی سلمان انہیں فون کرتے تھے اور الٹی سیدھی باتیں کرتے تھے۔ انہیں شک تھا کہ ایشوریا کا کسی اور اداکار کے ساتھ تعلق ہے۔ ایشوریا کے مطابق، سلمان کا رویہ انہیں شدید پریشان کرتا تھا۔

دوسری طرف، سلمان نے بھی اپنے دفاع میں کہا کہ وہ کبھی کسی کو چوٹ نہیں پہنچاتے، بلکہ خود کو تکلیف دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دیوار پر اپنا سر مار کر خود کو چوٹ پہنچائی تھی۔

ایشوریا نے اس تلخ تجربے کو پیچھے چھوڑ کر اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ابھیشیک بچن سے شادی کی اور ایک خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں۔ دوسری طرف، سلمان خان بھی اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی میں مصروف ہیں۔

لیکن آج بھی، جب بھی سلمان اور ایشوریا کی جوڑی کا ذکر آتا ہے، مداحوں کے ذہن میں یہی سوال ابھرتا ہے: ’’کیا ہوا تھا جو ان کی محبت کا یہ انجام ہوا؟‘‘ شاید یہ راز ہمیشہ کے لیے ان دونوں کے دل میں ہی دفن رہے۔

متعلقہ مضامین

  • سری دیوی کی چھوٹی بیٹی خوشی کپور کن فلموں میں کام کرنا چاہتی ہیں؟
  • اُمید اور خوشی نوروز کا آفاقی پیغام ہے، مریم نواز شریف
  • پاکستانیوں کی خوشی میں کمی آگئی، عالمی درجہ بندی میں تنزلی
  • مایا علی کی شادی سے متعلق اہم بیان
  • یمن، امریکا اور اسرائیل کا قبرستان
  • ایشوریا رائے اور سلمان خان کے بریک اپ کی اصل کہانی سامنے آگئی
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • شہر قائد کا موسم آج گرم اور مرطوب رہنے کا امکان
  • کراچی میں موسم گرم رہنے کا امکان