صوبہ نہیں چلتا تو علی امین گنڈاپور استعفیٰ دیں:مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں غیرحاضری افسوسناک ہے۔
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے کمیٹی کی میٹنگ میں شریک نہ ہوکر ثابت کیا ملک کے ساتھ نہیں، بانی پی ٹی آئی بھی ملکی سلامتی کے ہر اجلاس میں غیرحاضر رہے، عسکری قیادت، سکیورٹی اداروں کے سربراہان اور سیاستدان پارلیمنٹ میں موجود تھے۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر صرف ایک جماعت کے دستخط نہیں، ایک جماعت قیدی کی طرف دیکھ رہی تھی کوئی حکم آئے گا، پی ٹی آئی قومی سلامتی کے مسئلے پر ایک صفحے پر آنے کے بجائے اپنے مفاد کی سیاست کررہی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھاکہ جب بھی یہ اٹھتے ہیں افواج پاکستان، پولیس اور ملک کیخلاف تماشہ لگاتے ہیں،12 سال ہوگئے کے پی میں دہشت گردی کیخلاف کوئی انفرا سٹرکچر نہیں بنا، صوبہ نہیں چلتا تو علی امین گنڈاپور استعفیٰ دیں۔
نامعلوم مسلح افراد نے موٹر وے پولیس کے اہلکاروں سے اسلحہ اور گاڑیاں چھین لی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، وزیراعلیٰ کے پی نے تمام مسائل اٹھائے، پی ٹی آئی کے بائیکاٹ پر خاموش رہے
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دہشتگرد افغانستان سے آرہے ہیں اور میرے لوگ دہشتگرد نہیں ہیں، مجھے کرسی کی پروا نہیں سچی کھری بات کروں گا۔ اسلام ٹائمز۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے تمام مسائل اٹھائے مگر پی ٹی آئی کے بائیکاٹ پر کوئی لب کشائی نہیں کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے صوبہ خیبر پختونخوا کی داخلی و خارجی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دہشتگرد افغانستان سے آرہے ہیں اور میرے لوگ دہشتگرد نہیں ہیں، مجھے کرسی کی پروا نہیں سچی کھری بات کروں گا۔ وزیراعلیٰ کے پی کے نے تمام ایشوز اٹھائے مگر پی ٹی آئی بائیکاٹ پر کوئی بات نہیں کی جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، اے این پی کے ایمل ولی خان، انوار الحق کاکڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے اپنی تجاویز کمیٹی کی سامنے رکھیں۔