خیبر پی کے آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، گنڈا پور: طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد کھل گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پشاور‘ خیبر (نوائے وقت رپورٹ) پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد کھول دی گئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ سے دو طرفہ تجارت شروع ہوگئی۔ تجارتی سامان لیکر پاکستانی کارگو گاڑیاں افغانستان میں داخل ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ افغانستان سے بھی کارگو گاڑیاں پاکستان میں داخل ہونا شروع ہو چکی ہیں۔ طورخم سرحد پیدل آمدورفت کے لئے دو روز بعد کھولی جائے گی۔ پاکستانی جرگہ کے سربراہ جواد حسین کاظمی نے کہا طورخم سرحد پر متنازع تعمیر کے خاتمے پر افغان حکام رضامند ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جے سی سی اجلاس تک فائر بندی رہے گی‘ پاکستانی سکیورٹی حکام نے بھی افغان حکام کے فیصلے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔ واضح رہے کہ تین ہفتوں سے زائد عرصے قبل طورخم سرحد سے متصل افغان فورسز کی طرف سے تعمیرات پر کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اور کشیدگی کے باعث طورخم سرحدی گزر گاہ ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند کر دی گئی تھی۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میری پارٹی کا تو انہوں نے نام ہی ختم کر دیا۔ میں پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ ہوں اور آزاد حیثیت میں بیٹھا ہوں۔ مشاورت کیلئے ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تک نہیں کرائی گئی۔ خفیہ اطلاعات پر آپریشن چل رہے ہوتے ہیں۔ صرف قرارداد پاس کرنے سے نہیں ہوتا، آپریشن سے پہلے پورا پلان بنانا ہو گا۔ سلامتی کمیٹی کا اجلاس میٹنگ کم اور پریزنٹیشن زیادہ تھی۔ خیبر پی کے آپریشن کی تو ہم کسی صورت اجازت نہیں دیتے۔ پہلے بھی آپریشن کئے گئے اس کا فائدہ نہیں الٹا نقصان ہوا۔ افغانستان کے ساتھ ہماری طویل سرحد ہے‘ بات چیت ضروری ہے۔ افغانستان سے بات کرنے کیلئے ٹی او آرز بنائے، وفاقی حکومت کو بھیجے دو ماہ ہو گئے۔ حامد الحق پر حملے سے متعلق ابھی کوئی چیز کنفرم نہیں ہوئی۔ عوام کے بغیر جنگ جیتنا ناممکن ہے۔ عوام کا اعتماد اداروں پر سے اٹھ چکا ہے۔ نو مئی میں جو ہوا جس نے پارٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی کی‘ مذمت کرتا ہوں۔ پارٹی پالیسی میں ایسا کچھ نہیں تھا کہ عسکری پوائنٹس پر توڑ پھوڑ کریں گے۔ فیصل واوڈا جیسے نامعقول لوگوں کو ایسی میٹنگز میں نہ بلایا کریں۔ ایسے نامعقول کو بلاتے ہیں تو پھر ہمیں نہ بلایا کریں۔ میں نے میٹنگ میں کہا کہ توڑ پھوڑ پارٹی پالیسی نہیں تھی۔ اگر جذبات یا نادانی میں پارٹی پالیسی کے خلاف کیا گیا تو یہ اتنی بڑی غلطی نہیں کہ ملٹری ٹرائل ہو۔ میرا مؤقف تھا اور ہے کہ ان کارکنوں کو سزا ختم کر کے رہا کیا جائے۔ بانی پی ٹی آئی سے متعلق میٹنگ میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ آگے بڑھنے کیلئے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنا چاہئے۔ گڈ بکس میں آنے کیلئے غلامی کرنا پڑے تو میں ایسا نہیں‘ آزاد انسان ہوں۔ بانی کا فالوور ہوں وہی میرے لیڈر ہیں۔ فیصل واوڈا‘ طلال اور خواجہ آصف کہتے ہیں کہ علی امین ان سے ملا ہوا ہے۔ یہ ’’ان‘‘ کون ہے، اگر فوج ہے تو کیا فوج سے ملنا غداری ہے؟۔ میرے والد فوجی تھے ‘ فوج پر تنقید ہوتی ہے تو دکھ ہوتا ہے۔ ہم کوئی اینٹی آرمی یا اینٹی سٹیٹ ہیں؟۔ کچھ لوگ ایسا بیانیہ جوڑ کر گھوم رہے ہیں یہ تحریک انصاف یا پاکستان کے خیرخواہ نہیں۔ آرمی چیف سے بالکل ٹھیک تعلقات ہیں۔ آرمی چیف صوبے کیلئے ہمارے جائز حقوق کو سپورٹ کرتے ہیں۔ افغان مہاجرین کی واپسی کے معاملے پر اختلاف ہے۔ میرے اندازے کے مطابق بارڈر اور اس طرح ساڑھے 22 ہزار کے لگ بھگ جنگجو ہیں۔ اندازے کے مطابق ساڑھے 9 سے ساڑھے 11 ہزار کے قریب جنگجو ہمارے علاقے میں آ چکے ہیں۔ ان میں افغان بھی شامل ہیں وہ بھی ساتھ آئے ہیں۔ عوام ساتھ ہوں اور نیت صاف ہو تو ان سے نمٹ لیں گے۔ اب حکومت کی عملداری ہے یہ آتے ہیں تھوڑی وصولی کی اور چلے گئے۔ ہمارے علاقے میں کچھ ناکے لگانے میں یہ گڈ طالبان بھی ہیں۔ میرے حلقے سے 500 لوگوں کو اٹھایا گیا‘ مجھ پر 100 سے زائد دہشتگردی کے مقدمات ہیں۔ گل بہادر اور مفتی ولی پر اتنی ایف آئی آرز نہیں جتنی مجھ پر اور بانی پی ٹی آئی پر ہیں۔ اب حکومت کی عملداری ہے یہ۔ ادھر افغانستان سے مذاکرات کیلئے بنائے گئے جرگہ ارکان بھی گنڈا پور سے ملے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاک افغان مشترکہ جرگے کے مذاکرات کامیاب، 25 روز بعد طورخم بارڈر کھول دیا گیا
رپورٹ کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ باقاعدہ طور پر بحال ہونے کے بعد گاڑیوں کی آمد روفت شروع ہوگئی، پاکستان کی طرف سے گاڑیاں افغانستان کی حدود میں داخل ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغانستان کے حکام کی فلیگ میٹنگ میں دونوں ممالک کے مشترکہ جرگہ کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی اور 25 روز سے بند طورخم تجارتی گزرگاہ کارگو کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے سے کھول دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ باقاعدہ طور پر بحال ہونے کے بعد گاڑیوں کی آمد روفت شروع ہوگئی، پاکستان کی طرف سے گاڑیاں افغانستان کی حدود میں داخل ہوئیں۔ سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ پاک افغان کشیدگی ختم ختم ہوگئی اور طورخم کراسنگ پوائنٹ پر سرکاری عملہ تعینات کردیا گیا، طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد کھول دی گئی۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ سے دو طرفہ تجارت شروع ہوگئی، تجارتی سامان لیکر پاکستانی کارگو گاڑیاں افغانستان میں داخل ہونا شروع ہوگئی، افغانستان سے درآمدات لیکر کارگو گاڑیاں پاکستان میں داخل ہوگئی۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ معاہدہ کے مطابق طورخم تجارتی گزرگاہ آج صرف دو طرفہ تجارت کے لئے کھول دی گئی ہے، طورخم سرحد پیدل آمدورفت کے لئے دو روز بعد کھول دی جائے گی، طورخم سرحدی گزرگاہ سے یومیہ اوسطا ڈیڑھ ہزار کارگو گاڑیوں کی آمدورفت ہوتی ہے۔ کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم کے راستے پاک افغان دوطرفہ تجارت سےملکی خزانہ کو یومیہ اوسطا 3 میلین ڈالرز محصولات ملتی ہے، افغانستان کے ساتھ طورخم کے راستے یومیہ اوسطا ڈیڑھ بیلین ڈالرز مالیت کی تجارت ہوتی ہے۔ قبل ازیں سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کے حکام کی فلیگ میٹنگ کی جگہ تبدیل کی گئی، فلیگ میٹنگ طورخم سرحد پاکستانی حدود میں منعقد ہونی تھی، تاہم افغان حکام کی اصرار پر فلیگ میٹنگ کی جگہ تبدیل کی گئی اور پاکستانی وفد فلیگ میٹنگ کے لئے افغان کسٹم اسٹیشن چلا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فلیگ میٹنگ طورخم سرحد کے متصل افغان کسٹم ہاوس میں ہوا، پاکستانی وفد کی قیادت کمانڈنٹ خیبر رائفل کرنل عاصم کیانی نے کی۔ فلیگ میٹنگ کے دوران مشترکہ جرگہ کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی، طورخم تجارتی گزرگاہ کارگو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے آج بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج دوپہر 4 بجے تک کارگو گاڑیوں کی باقاعدہ آمدورفت شروع کی جائے گی، پیدل آمدورفت دو تین دن کے لئے موخر ہوگی، طورخم امیگریشن سسٹم کو افغان فورسز کی فائرنگ سے نقصان پہنچا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق امیگریشن سسٹم کی مرمت تک افغانستان پیدل آمدورفت معطل ہوگی، صرف افغان مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر پاکستان امد ورفت کی اجازت دی گئی۔ سرحد کی بندش کے باعث روزانہ کی بنیاد پر پاکستانی خزانہ کو 3 ملین ڈالرز کا نقصان ہو رہا تھا۔ گزشتہ 25 دنوں میں تجارتی گزرگاہ کی بندش سے 75 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔