فوٹو فائل/فیس بک مصطفیٰ نواز کھوکھر

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن اتحاد ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملک گیر احتجاج پر بات ہوئی، مولانا فضل الرحمان نے قومی سلامتی کمیٹی میں خطاب پر اپنے موقف سے آگاہ کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں میرے موقف میں چند الفاظ لے کر میڈیا پر چلائے گئے۔

اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمن کے مؤقف کی تائید اور نکات سے مکمل اتفاق کیا، علامہ ناصر عباس نے غزہ میں اسرائیلی مظالم پر بات کی۔

مولانا فضل الرحمان نے عید کے بعد جے یو آئی کے ممکنہ احتجاج پر اپوزیشن کو آگاہ کیا، محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مشترکہ جدوجہد کے نکات پر گفتگو ہوئی۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ مولانا کی سیاسی دانش اور تجربے سے مشترکہ لائحہ عمل سے آگے بڑھیں گے، مولانا فضل الرحمان نے مشاورتی کونسل میں اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کا معاملہ رکھنے کا کہا۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے وزیراعظم کی جانب سے افطار کی دعوت دی گئی، وزیراعظم میرے پاس آئیں یا میں جاؤں تو اپوزیشن میں تاثر درست نہیں جائے گا۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے رہنما ساجد ترین نے بلوچستان کے حالات اپوزیشن کے سامنے رکھے، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنما زین شاہ نے نہروں اور سندھ کی صورتحال پر اپوزیشن کو آگاہ کیا۔

جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کم سے کم مشترکہ ایجنڈے پر اتفاق رائے کا مشورہ دیا، اپوزیشن نے مشترکہ سیاسی حکمت عملی پر مزید روابط اور ملاقاتیں کرنے کا فیصلہ کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے پر اپوزیشن

پڑھیں:

حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد:

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا، جوانی سے بڑھاپے تک ایک ہی مقصد کے لیے ایک ہی پلیٹ فارم سے جدوجہد کی یادیں ہمیشہ یاد رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حافظ صاحب مرحوم زیرک، حاضر جواب، نکتہ داں سیاسی، نظریاتی اور پارلیمانی رہنما تھے، اللہ کریم حافظ صاحب کی خطاؤں کو درگزر اور خدمات کو قبول فرمائے۔

مولانا فضل الرحمان نے تعزیتی بیان میں کہا کہ رمضان کریم کی بابرکت ساعت میں اللہ کریم کے حضور پیش ہونا یقیناً حافظ حسین احمد صاحب کے لیے بلندی درجات کا سبب بنے گا۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ حافظ صاحب مرحوم کے فرزندان، اہل خانہ متعلقین اور جے یو آئی کارکنوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، اہل مدارس،کارکنان اور رہنما اپنی دعاؤں میں حافظ صاحب کو یاد رکھیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ برابر کا شریک ہوں، اللہ کریم اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد طویل عرصے سے علیل تھے اور عملی طور پر سیاست میں سرگرم نہیں تھے اور کوئٹہ میں اپنے گھر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی حافظ حسین احمد کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کی نشست
  • حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا، مولانا فضل الرحمان
  • اپوزیشن کا عید کے بعد امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ
  • اپوزیشن اتحاد کا عید کے بعد امن و امان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اس وقت کسی بھی آپریشن کے حامی نہیں: اپوزیشن
  • پی ٹی آئی کو اجلاس میں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی،مولانا فضل الرحمان
  • اپوزیشن اتحاد کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ انتہائی افسوس ناک ہے، سپریم کورٹ بار
  • پی ٹی آئی کو اجلاس میں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، مولانا فضل الرحمان
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ