جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد انتقال کر گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(سب نیوز)جمعیت علما اسلام کے سینئر رہنما اور سینیٹر حافظ حسین احمد انتقال کرگئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق حافظ حسین احمد کا انتقال بدھ کے روز اُن کے کوئٹہ میں واقع گھر پر ہوا۔
جے یو آئی نے بھی حافظ حسین احمد کے انتقال کی تصدیق کی اور اُن کے بچھڑنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق حافظ حسین احمد گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اُن کی تدفین آبائی علاقے میں کی جائے گی جبکہ نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
حافظ حسین احمد نے اختلافات کے بعد جے یو آئی سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی تاہم دسمبر 2022 میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد وہ پھر سے جے یو آئی کا حصہ بن گئے تھے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے جمیعت علماء اسلام ف کے رہنما و سینئیر سیاستدان حافظ حسین احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ دکھ کی گھڑی میں پوری قوم کی ہمدردیاں مرحوم کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، حافظ حسین احمد ایک مدبر سیاستدان تھے، اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند اور اہل خانہ کو صبر عطا کرے، آمین۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حافظ حسین احمد
پڑھیں:
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سینیئر رہنما توقیر حسین بابا انتقال کرگئے
مرحوم نے بیوہ، تین بیٹے، تین بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ توقیر حسین بابا تحریک جعفریہ پاکستان لاہور کے صدر رہے۔ مرحوم توقیر حسین بابا شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل، صوبائی جنرل سیکرٹری کے عہدوں پر بھی کام کرتے رہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سینیئر رہنما توقیر حسین بابا لاہور میں نتقال کرگئے۔ 77 سالہ توقیر حسین بابا مرحوم کچھ عرصہ سے علیل تھے۔ مرحوم نے بیوہ، تین بیٹے، تین بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ توقیر حسین بابا تحریک جعفریہ پاکستان لاہور کے صدر رہے۔ مرحوم توقیر حسین بابا شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل، صوبائی جنرل سیکرٹری کے عہدوں پر بھی کام کرتے رہے۔ مرحوم کی نماز جنازہ قومی مرکز شاہ جمال لاہور میں ادا کی گئی، جس کے بعد انہیں فردوسیہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔