Daily Mumtaz:
2025-03-20@02:01:27 GMT

اسرائیل نے غزہ کے نیٹزارم کوریڈور پر قبضہ کرلیا

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

اسرائیل نے غزہ کے نیٹزارم کوریڈور پر قبضہ کرلیا

اسرائیلی فوجیوں نے نیٹزارم کوریڈور پر دوبارہ قبضہ کر لیا، جس کے نتیجے میں غزہ نصف میں تقسیم اور فلسطینیوں کی نقل و حرکت محدود ہوگئی۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری کشیدگی میں پہلے ہی کم از کم 436 افراد شہید ہو چکے ہیں، اس کا مقصد علاقے میں ’جزوی بفر‘ پیدا کرنا ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں صیہونی فوج نے لکھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے وسط اور جنوب میں ایک مرکوز زمینی حملے شروع کیے ہیں، جس کا مقصد پٹی کے شمال اور جنوب کے درمیان جزوی بفر بنانا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم کوریڈور پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا، جہاں سے وہ فروری میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت واپس چلے گئے تھے۔
اسرائیل کی قائم کردہ یہ راہداری شمالی غزہ کو جنوب سے الگ کرتی ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے مطابق منگل کی صبح دوبارہ شدت سے شروع ہونے والے اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں 183 بچوں سمیت 436 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کے ’علاقوں‘ سے فلسطینیوں کا انخلا جلد دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
ایک بیان میں وزیر نے وارننگ دی کہ اسرائیل جارحیت کو تیز کر رہا ہے، مزید کہا کہ اگر غزہ میں حماس نے قیدیوں کو رہا نہ کیا تو اسرائیل اس شدت کے ساتھ کارروائی کرے گا جو آپ نے نہیں دیکھی ہو گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں راتوں رات سیکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کا سبب بننے والے فضائی حملے’صرف ابتدا’ ہیں۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیلی افواج، حماس پر بڑھتی ہوئی طاقت سے حملہ کریں گی اور جنگ بندی کے لیے بات چیت اب صرف شعلوں کے درمیان ہی ہوگی۔
اسرائیلی رہنما نے کہا تھا کہ حماس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہماری طاقت کا وزن محسوس کر لیا ہے اور میں آپ کو اور انہیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ’یہ صرف آغاز‘ ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تھا کہ

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی پابندی کے باعث اشیائے ضررویہ کی قلت

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں امداد کی آمد پر 2 ہفتے سے جاری پابندی کے باعث خوراک سمیت ضروری اشیا کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں شدید بمباری، 300 سے زائد فلسطینی شہید

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے سرحدی راستے بند کیے جانے سے علاقے میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کھانا تیار کرنے کے لیے استعمال ہونے والی گیس کی قیمتیں رواں مہینے 200 فیصد تک بڑھ گئی ہیں اور اب یہ بلیک مارکیٹ میں ہی دستیاب ہے۔

اقوام متحدہ کے شراکت داروں نے بتایا ہے کہ غزہ میں نقد رقم کی قلت ہے۔ دکاندار اشیا خریدنے یا ان کے فراہم کنندگان کو ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں۔ شمالی غزہ اور جنوبی علاقے خان یونس میں صورتحال کہیں زیادہ خراب ہے۔

طبی سازوسامان کی ضرورت

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا ہے کہ ادارے کے شراکت دار بدحال لوگوں کو ہرممکن مدد پہنچانے میں مصروف ہیں۔ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران غزہ بھر میں 3 ہزار سے زیادہ بچوں میں غذائی قلت کی تشخیص کے لیے ان کا معائنہ کیا گیا۔

فی الوقت شدید غذائی قلت کا شکار ہونے والوں کی تعداد بہت کم ہے تاہم امداد کی فراہمی معطل رہنے کی صورت میں حالات بگڑ سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ بڑی مقدار میں امدادی سامان غزہ کی سرحدوں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر پڑا ہے جن میں نومولود بچوں کے لیے 20 انکیوبیٹر اور معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی ایک لاکھ 80 ہزار خوراکیں بھی شامل ہیں جن کے ذریعے 2 سال سے کم عمر کے60 ہزار بچوں کو کئی بیماریوں سے مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: عرب رہنماؤں نے مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کردی

یونیسف نے طبی سازوسامان کو غزہ میں بھیجنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس میں تاخیر ہوئی تو جنگ بندی کے دوران بچوں کی صحت کے ضمن میں ہونے والی پیش رفت اکارت جائے گی۔

تعلیمی پروگرام

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ غزہ میں ادارے کے زیراہتمام شروع کیے جانے والے تعلیمی پروگراموں میں 2 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ بچوں کو داخلہ مل چکا ہے۔ ان پروگراموں کے تحت انہیں ریاضی، سائنس، عربی اور انگریزی کی تعلیم دی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کی ہٹ دھرمی نے غزہ کے مزید 6 بچوں کو ٹھٹھرا کر ماردیا

ان پروگراموں کے ذریعے بچوں کو نفسیاتی طبی امداد بھی دی جا رہی ہے اور وہ تفریحی سرگرمیوں سے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔

مغربی کنارے میں نقل مکانی

’اوچا‘ نے بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں لوگوں کی نقل مکانی کا سلسہ جاری ہے۔ گزشتہ چند روز میں اسرائیلی فوج نے تلکرم اور نور شمس پناہ گزین کیمپ میں متعدد کارروائیاں کی ہیں جس سے خواتین، بچوں اور معمر افراد سمیت سیکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے شراکت داروں نے بتایا ہے کہ نور شمس کیمپ کے بیشتر رہائشی تحفظ کی خاطر نقل مکانی کر گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل کی پابندیاں اشیائے ضروریہ غذا کی قلت غزہ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ میں زمینی کارروائی، نتساریم کوریڈور پر قبضہ
  • غزہ میں زمینی کارروائی کا دوبارہ آغاز، اسرائیلی فوج کا نتساریم کوریڈور پر قبضہ
  • صیہونی فوج نے غزہ میں دوبارہ زمینی کارروائی شروع کر دی
  • ’جنگی زون‘ سے نکل جائیں، اسرائیل کا غزہ کے باشندوں کو حکم
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد 413 ہو گئی، طبی حکام
  • ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی
  • غزہ: اسرائیلی پابندی کے باعث اشیائے ضررویہ کی قلت
  • نسل کشی کا جواز پیش کرنے کے لیے حملے کی تیاری کا اسرائیلی دعویٰ گمراہ کن ہے، حماس
  • غزہ پر نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں تین سو سے زائد ہلاکتیں