افغان مہاجرین کی واپسی: خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا طلب
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
افغان مہاجرین کی واپسی کے معاملے پر خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کے کوائف اکٹھے کرنا شروع کردیے گئے جبکہ تمام تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے اندر اندر افغان طلبہ کا ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق افغان مہاجرین کو ملک واپس بھیجنے کے معاملے پر خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا گیا۔
دستاویز کے مطابق صوبے کے تمام سرکاری اسکولز، کالجز اور جامعات میں زیر تعلیم افغان طلبا کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے۔
افغان طلبا کا مکمل ڈیٹا معلوم کرنے کے لیے باقاعدہ فارم بھی جاری کیے گئے ہیں، فارم میں ضلع، اسکول اور دیگر بنیادی معلومات درج کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
فارم میں زیر تعلیم طالبات اور طالبات کی دیگر اہم معلومات بھی فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، تمام تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے اندر اندر افغان طلبہ کا ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
دستاویز کے مطابق حکومت کے احکامات کے مطابق تعلیمی اداروں میں افغان طلبا کا ڈیٹا جمع کرنے پر کام جاری ہے۔
خیبرپختونخوا کے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں بڑی تعداد میں افغان طلبا زیر تعلیم ہے، دستاویز کے مطابق زیر تعلیم افغان طلباء کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس نہیں ہے۔
دوسری جانب پشاور میں نجی اسکولوں میں طلبہ سے داخلہ فیس لینے کے معاملے پر پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی متحرک ہوگئی۔
عدالتی احکامات کے مطابق نجی سکول داخلہ فیس وصولی نہیں ہوگی، داخلہ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس حوالے سے پرائیویٹ سکولز کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں زیر تعلیم افغان افغان طلبہ کا ڈیٹا تعلیمی اداروں میں افغان طلبا کے مطابق
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کو کیش لیس کرنے کا فیصلہ، ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام متعارف
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو کیش لیس خیبر پختونخوا اقدام کے فوری اور مؤثر نفاذ کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں۔
اس ضمن میں چیف سیکرٹری کو ایک ہدایت نامہ جاری بھی کیا گیا ہے۔ اس انقلابی اقدام کے تحت تمام کاروباروں کے لیے لازمی ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کا مقصد مالی شفافیت کو فروغ دینا، نقدی پر انحصار کم کرنا، اور کاروباری ماحول کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔
اس اقدام سے نہ صرف خیبر پختونخوا کی معیشت ڈیجیٹل دور میں داخل ہوگی بلکہ اس اقدام سے معاشی ترقی، ٹیکس کمپلائنس، اور فِن ٹیک سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں کی روک تھام ممکن ہوگی، اور خیبر پختونخوا پاکستان کا پہلا کیش لیس صوبہ بننے کی راہ پر گامزن ہوگا۔
اس اقدام سے خیبر پختونخوا جدید دور کے ادائیگی سسٹم کی دوڑ میں باقاعدہ شامل ہوجائے گا۔