کراچی: اوسطً ہر تیسرے روزے پر ایک شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کراچی میں رمضان المبارک میں بھی شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں محفوظ نہیں ہیں اور ماہ مقدس کے 18 دنوں میں اب تک 6 شہری اپنی جمع پونجی بچانے کی کوشش میں شہید ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے فجر کی نماز ادا کرکے گھر جانے والا نوجوان جاں بحق
گزشتہ برس کے عام دنوں اور خصوصاً رمضان کی طرح رواں سال بھی کراچی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہریوں کی اموات کاسلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا اور ڈاکوؤں کی جانب سے گھروں کو اجاڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس کے مطابق بدھ کو رمضان میں چھٹا شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں اپنی جان کی بازی ہار گیا۔ تازہ واقعہ کورنگی نمبر 6 میں میڈیکل اسٹور پر ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
موٹر سائیکل سوار 2 مسلح ملزمان نے میڈیکل اسٹور لوٹنے کی کوشش کی تھی تاہم جب اسٹور کے نوجوان مالک نے مزاحمت کی تو ملزمان نے فائر کھول کر اسے جان سے مار دیا۔ نوجوان اسٹور کا مالک اور والدین کا اکلوتا بیٹا تھا۔ مسلح ملزمان نے چہروں پر ماسک لگائے ہوئے تھے۔
مزید پڑھیے: کراچی: ڈاکوؤں کا پولیس اہلکاروں پر تشدد، سرکاری اسلحہ اور موبائل فون چھین کر فرار
یاد رہے کہ منگل کو بھی ڈاکوؤں کے ہاتھوں ایک شہری قتل ہوا تھا۔ وہ واقعہ بھی کورنگی میں پیش آیا تھا جہاں ایک تاجر سے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے اس کے محافظ کی جان لے لی تھی۔ مقتول گھر کا واحد کفیل و شیرخوار بیٹی کا باپ تھا۔
اس طرح حکومت کی پکڑ سے باہر ڈاکو رمضان المبارک میں اب تک 6 شہریوں کی جان لے چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: منگھوپیر کی رہائشی کالونی میں پولیس مقابلہ، 5 ڈاکو ہلاک
روان سال رمضان سے قبل بھی خاتون سمیت 12 سے زائد شہری اپنی جمع پونجی بچانے کی غرض سے مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔ عائشہ نامی مذکورہ خاتون نوبیاہتا تھیں۔ ڈاکوؤں نے ان کو مشرف کالونی میں واقع ان کے گھر میں طلائی زیورات چھیننے کے دوران مزاحمت پر گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کراچی کراچی ڈکیتی کراچی ڈکیتی کے دوران شہری ہلاک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کراچی کراچی ڈکیتی ڈاکوؤں کے ہاتھوں
پڑھیں:
کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والا سکیورٹی گارڈ دم توڑ گیا
کراچی:کورنگی میں پیر کو تاجر سے 25 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا سیکورٹی گارڈ جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے چار نمبر میں پیر کو ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا سیکورٹی گارڈ امیر احمد 24 گھنٹے سے زائد زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد دوران علاج چل بسا۔
مقتول کے ورثا نے پولیس کارروائی کے بعد سرد خانے سے لاش وصول کی اور آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوگئے۔ غم سے نڈھال ورثا کا کہنا تھا کہ امیر احمد کے سر میں 2 گولیاں لگی تھیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔
مقتول کے کزن نے سرد خانے پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول امیر احمد اپنی بیوی اور 4 ماہ کی بچی کا واحد کفیل تھا، ایک ماہ قبل ہی سیکورٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول پہلے وزیرستان میں رہتا تھا، بعد میں ڈیرہ اسماعیل خان منتقل ہوگیا تھا، جبکہ کراچی میں گارڈز کمپنی کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔
واضح رہے پیر کو کورنگی میں پولٹری کے تاجر سے مسلح ڈاکو 25 لاکھ روپے چھین کر فرار ہوگئے تھے، ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر فائرنگ بھی کی جس سے سیکیورٹی گارڈ امیر احمد کے سر پر گولی لگی تھی جسے تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
موقع پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ مسلح ملزمان رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔ مسلح ملزمان کی تعداد 3 سے 4 تھی جو سفید رنگ کی آلٹو گاڑی میں سوار تھے۔