اپوزیشن کا عید کے بعد امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عدم شرکت کے بعد اپوزیشن اتحاد نے فیصلہ کرلیا ہے کہ عید کے بعد امن و امان کی صورت حال پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔
اپوزیشن ذرائع نے بتایا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی، اپوزیشن اتحاد نے تحریک کو منظم کرنے کے لیے مزید ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دے دیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز اجلاس میں باقاعدہ طور پر اس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کی منظوری دی گئی ہے اور اپوزیشن اتحاد نے تین ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔
ذرائع نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر کو دے دی گئی ہے، سیاسی سرگرمیوں اور رابطوں کی کمیٹی حامد رضا کی زیر نگرانی کام کرے گے اور تیسری کمیٹی عید کے بعد ملک کی امن و سلامتی اور سیاسی حالات پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
اپوزیشن اتحاد کی ممکنہ آل پارٹیز کانفرنس کمیٹی کی سربراہی لطیف کھوسہ کو دی گئی ہے، لطیف کھوسہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مل کر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آل پارٹیز کانفرنس اپوزیشن اتحاد دی گئی ہے کے بعد
پڑھیں:
پنجاب میں امن و امان کی خراب صورتحال پر حکومتی و اپوزیشن ارکان یک زبان
پنجاب میں امن و امان کی خراب صورتحال پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان یک زبان ہوگئے۔
صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر، چوہدری افتخار حسین، پیر اشرف رسول و دیگر نے اظہار خیال کیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ قصور میں نوجوان کو ڈیڑھ سو روپے ادھار واپس نہ دینے پر قتل کیا گیا، ایک نوجوان بیٹے نے کھانا نہ دینے پر ماں کو سر پر ڈنڈا مار کر قتل کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت پر قابو پانے کےلیے صوبہ کو اسلحہ سے پاک کرنا ہوگا، جتنا اسلحہ پنجاب میں ہے شریف شہری ڈر کر رہتا ہے۔
چوہدر افتخار حسین نے کہاکہ کھڈیاں خاص میں نوجوان کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں پولیس ان کا تحفظ کررہی ہے۔
پیر اشرف رسول نے کہا کہ کیا ایم پی اے کی اتنی اہمیت ہی رہ گئی ہے کہ کوئی سپاہی بھی ان کی بات نہ مانے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس والے تو اپیل بھی نہیں سنتے پولیس تو سیاسی پارٹی بن چکی ہے، پنجاب پولیس دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کینسر کے بڑھتے کیسز پر قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہر 8 میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہو رہی ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پنجاب میں کینسر کےمریضوں کے لیے سرکاری سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت اتنی نالائق ہے کہ صحت کا بجٹ صرف 25 فیصد خرچ ہوا، اب یہ حکومت ایک ہزار ہیلتھ سینٹرز پرائیویٹائز کرنے جارہی ہے۔
قرارداد پر پارلیمانی سیکریٹری خالد رانجھا نے کہا کہ اس قرارداد کا جواب ابھی تک نہیں آیا۔
چیئرپرسن سمیع اللّٰہ نے کہا کہ آخری موقع ہے، اگر اگلی بار جواب نہ آیا تو قرارداد منظور کریں گے۔