اسلام آباد:

وفاقی دارالحکومت میں احتجاجوں سے نمٹنے میں پچھلے پانچ سال کے دوران ایک ارب 35 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔ 

وفاقی دارالحکومت میں احتجاجوں سے نمٹنے میں گزشتہ پانچ سالوں کے کل اخراجات کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرادیا، پانچ سال میں دارالحکومت میں احتجاج سے نمٹنے پر سرکار کے کل ایک ارب 35 کروڑ 58 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

 وزیر داخلہ نے قومی اسمبلی میں تحریری طور پر بتایا کہ سال 21-2020 میں سرکار کے احتجاج سے نمٹنے پر کل 9 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے، سال 22-2021 میں دارالحکومت میں احتجاجوں سے نمٹنے پر 27 کروڑ 79 لاکھ 48 ہزار روپے کے اخراجات آئے۔

سال 23-2022 میں احتجاج سے نمٹنے کے لئے کل 72 کروڑ 40 لاکھ 31 ہزار روپے خرچ ہوئے۔ 24-2023 میں دارالحکومت میں احتجاج سے نمٹنے پر کل 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

پانچ سالوں میں احتجاج سے نمٹنے کے لیے سرکار کو ایک ارب 35 کروڑ 58 لاکھ روپے سے زائد خرچ کرنا پڑے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دارالحکومت میں احتجاج پانچ سال خرچ ہوئے روپے سے

پڑھیں:

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

 آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی افراد کو شناختی کارڈ کے بغیر ہی ادائیگیاں کردی گئیں،  تعلیمی وظائف کا بھی غلط استعمال ہوا، جبکہ  مستحقین کے اکاوٴنٹس سے نقد رقم بھی نکالی گئی۔  اسلام ٹائمز۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مالی سال 24-2023 کے دوران 141 ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، بی آئی ایس پی میں مالی ضابطگیوں کا انکشاف آڈٹ رپورٹ 24-2023 میں کیا گیا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی افراد کو شناختی کارڈ کے بغیر ہی ادائیگیاں کردی گئیں، تعلیمی وظائف کا بھی غلط استعمال ہوا، جبکہ  مستحقین کے اکاوٴنٹس سے نقد رقم بھی نکالی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 93 لاکھ میں سے 30 لاکھ 77 ہزار سے زائد مستحقین کی فیملی کا شناختی کارڈ موجود نہیں، شناختی کارڈ کے بغیر ہی 116 ارب 95 کروڑ روپے سے زائد ادائیگی کی گئی۔ آڈٹ حکام کے مطابق رقم سرکاری ملازمین، بزنس مین یا غیر مستحق افراد میں تقسیم ہونے کا خدشہ ہے،  54 لاکھ 35 ہزار 533 طلبا کو حاضری لگائے بغیر ایک کروڑ 38 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔

آڈٹ حکام کے مطابق 70 فیصد حاضری کی شرط پوری نہ کرنے والے 57 ہزار 833 طلباء کو 15 کروڑ 42 لاکھ دے دیے گئے جبکہ غیر مجاز طلباء کو اسکالرشپس کی مد میں ایک کروڑ 15 لاکھ سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں، اسی طرح ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہونے والوں کو بھی 4 ارب سے زائد کی خلاف ضابطہ ادائیگی کی گئی، غیر متعلقہ اضلاع سے 45 کروڑ 47 لاکھ روپے کی کیش گرانٹ نکالنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مستحقین کے اکاوٴنٹس سے ایک کروڑ 15 لاکھ روپے کی رقم خلاف ضابطہ نکالی گئی، ادارے نے بعض مستحقین کو 54 لاکھ 67 ہزار روپے کے بقایاجات ابھی تک ادا نہیں کیے، ہاوٴس ہولڈ سروے کی مد میں 7 کروڑ 72 لاکھ ڈالر کی خلاف ضابطہ ادائیگی کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر مجاز ملازمین کو ڈیپوٹیشن الاوٴنس کی مد میں 6 کروڑ 37 لاکھ ادا کیے گئے، اور نشوونما پروگرام کے تحت ساڑھے 5 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگی کی گئی۔ آڈٹ رپورٹ میں خوردبرد کی گئی 4 کروڑ کی رقم کی عدم ریکوری کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 3 کروڑ روپے کی کم کٹوتی کی گئی بی آئی ایس پی فنڈ سے سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو 60 لاکھ سے زائد دے دیے گئے تعلیمی وظائف میں طلبا کی خلاف ضابطہ انرولمنٹ کے باوجود 28 لاکھ ادا بھی کردیے گئے۔ 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں 5 سال کے دوران احتجاج سے نمٹنے کیلئے 1 ارب 35 کروڑ خرچ ہوئے
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • حکومت نے اسلام آباد میں احتجاج روکنے کیلئے ایک ارب 35 کروڑ روپے سے زائد خرج کردیے
  • اسلام آباد میں احتجاج روکنے کیلئے گزشتہ 5سالوں میں ایک ارب 35کروڑ سے زائد خرچ کر دیے گئے
  • ریڈ زون اسلام آباد میں احتجاج روکنے پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع
  • حکومت نے بجلی صارفین سے ٹیلی ویژن فیس کی مد میں اربوں روپے وصول کرلیے
  • ریڈ زون میں احتجاج روکنے پر 5 سالوں میں 1ارب35کروڑ 58 لاکھ روپے کے اخراجات، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • شجرکاری مہم کے دوران ملک بھر میں 4 کروڑ 17 لاکھ پودے لگائے جائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ریڈ زون اسلام آباد میں احتجاج روکنے پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں  جمع