پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری کے حوالے سے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، وزارت آئی ٹی نے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید 14 دن کا وقت مانگ لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت کی جانب سے سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔وزارت آئی ٹی نے کہا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا نظر ثانی شدہ مسودہ شراکت داروں کے ساتھ شیئر کر دیا ہے، اور ان کی جانب سے ملنے والا فیڈ بیک فی الحال زیر غور ہے۔
وزارت کے مطابق بل کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے اہم شقوں پر مشاورت جاری ہے، دو ہفتوں میں ڈیٹا پروٹیکشن بل کے مسودے کو حتمی شکل دے دی جائے گی، اور پھر حتمی مسودے کو بین الوزارتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
آئی ٹی وزارت کا کہنا ہے کہ بل کو اصولی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ اور سرکاری اسٹیک ہولڈرز کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور تمام قانونی تقاضے اور پراسس مکمل کرتے ہوئے ڈیٹا پروٹیکشن بل کو منظور کرایا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
افغان مہاجرین کی واپسی: خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا طلب
افغان مہاجرین کی واپسی کے معاملے پر خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کے کوائف اکٹھے کرنا شروع کردیے گئے جبکہ تمام تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے اندر اندر افغان طلبہ کا ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق افغان مہاجرین کو ملک واپس بھیجنے کے معاملے پر خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا گیا۔
دستاویز کے مطابق صوبے کے تمام سرکاری اسکولز، کالجز اور جامعات میں زیر تعلیم افغان طلبا کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے۔
افغان طلبا کا مکمل ڈیٹا معلوم کرنے کے لیے باقاعدہ فارم بھی جاری کیے گئے ہیں، فارم میں ضلع، اسکول اور دیگر بنیادی معلومات درج کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
فارم میں زیر تعلیم طالبات اور طالبات کی دیگر اہم معلومات بھی فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، تمام تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے اندر اندر افغان طلبہ کا ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
دستاویز کے مطابق حکومت کے احکامات کے مطابق تعلیمی اداروں میں افغان طلبا کا ڈیٹا جمع کرنے پر کام جاری ہے۔
خیبرپختونخوا کے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں بڑی تعداد میں افغان طلبا زیر تعلیم ہے، دستاویز کے مطابق زیر تعلیم افغان طلباء کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس نہیں ہے۔
دوسری جانب پشاور میں نجی اسکولوں میں طلبہ سے داخلہ فیس لینے کے معاملے پر پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی متحرک ہوگئی۔
عدالتی احکامات کے مطابق نجی سکول داخلہ فیس وصولی نہیں ہوگی، داخلہ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس حوالے سے پرائیویٹ سکولز کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔