اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2025ء) پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 06 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 280 روپے 20 پیسے ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

انٹربینک مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 74 روپے 70 پیسے جبکہ بحرینی دینار کی قدر 743 روپے 27 پیسے رہی۔اسی طرح عمانی ریال کی انٹربینک مارکیٹ میں قدر 727 روپے 87 پیسے رہی، کویتی دینار کی قدر 909 روپے 88 پیسے اور قطری ریال کی قدر 76 روپے 86 پیسے ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 280 روپے 60 پیسث اور قیمت فروخت 282 روپے 10 پیسے ریکارڈ کی گئی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مارکیٹ میں امریکی ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں ریکارڈ کی کی قدر

پڑھیں:

چینی کی برآمد اور قیمتوں میں اضافہ: حکومتی پالیسی پر سوالات اٹھنے لگے

اسلام آباد (رضوان عباسی سے) ملک میں چینی کی قیمتیں مسلسل بڑھتی رہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر چینی کی برآمد جاری رہی۔ دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق دسمبر 2024 سے فروری 2025 کے دوران مجموعی طور پر 4 لاکھ 4 ہزار 246 ٹن چینی برآمد کی گئی، جس کی مالیت 58 ارب 52 کروڑ روپے تھی۔

اسی دوران مقامی مارکیٹ میں چینی کی اوسط قیمت میں 23 روپے 46 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔ نومبر 2024 میں چینی کی اوسط قیمت 131 روپے 61 پیسے فی کلو تھی، جو فروری 2025 میں بڑھ کر 155 روپے 07 پیسے تک پہنچ گئی۔

دستاویزات کے مطابق، دسمبر 2024 میں 2 لاکھ 79 ہزار 273 ٹن چینی برآمد کی گئی، جس کی مالیت 40 ارب 56 کروڑ 50 لاکھ روپے تھی، جبکہ اس دوران چینی کی قیمت میں 3 روپے 23 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔
جنوری 2025 میں مزید 1 لاکھ 24 ہزار 793 ٹن چینی 17 ارب 93 کروڑ روپے میں برآمد کی گئی، جبکہ اسی ماہ مقامی سطح پر چینی کی قیمت میں 8 روپے 35 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔فروری 2025 میں 180 میٹرک ٹن چینی ڈھائی کروڑ روپے میں برآمد کی گئی، جبکہ اس دوران چینی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے فی کلو اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، وفاقی حکومت نے جون سے اکتوبر 2024 کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔ آخری بار اکتوبر 2024 میں 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی گئی۔

اس سے قبل 25 ستمبر کو وفاقی کابینہ نے 1 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی، جبکہ جون 2024 میں حکومت نے ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔

ذرائع کے مطابق، چینی کی برآمد کے لیے ریٹیل قیمت کا بینچ مارک 145.15 روپے فی کلو مقرر کیا گیا تھا، اور ہدایت دی گئی تھی کہ اگر قیمت اس حد سے تجاوز کرے تو برآمد فوری منسوخ کر دی جائے۔ تاہم، مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کے باوجود برآمد جاری رہی، جس پر عوامی اور تجارتی حلقوں میں شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق، مقامی مارکیٹ میں چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے باوجود اس کی برآمد حکومتی پالیسی پر سوالات کھڑے کرتی ہے۔ عوامی حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ حکومت نے برآمد کے فیصلے کو قیمتوں میں اضافے سے منسلک کیوں نہیں کیا، اور قیمتیں بڑھنے کے باوجود برآمدی عمل کیوں نہیں روکا گیا؟

دوسری جانب، حکومتی ترجمان کا مؤقف ہے کہ برآمد کی اجازت ملکی معیشت اور زرِمبادلہ کے استحکام کے پیش نظر دی گئی، تاہم چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ملک میں چینی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے عوام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے اور عوام کو مہنگائی سے کس حد تک ریلیف دیا جاتا ہے#

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,650 روپے اضافہ ریکارڈ
  • سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • چینی کی قیمت میں اضافہ کسی صورت برداشت نہیں : اسحاق ڈار
  • چینی کی برآمد اور قیمتوں میں اضافہ: حکومتی پالیسی پر سوالات اٹھنے لگے
  • روپیہ کی قدر میں کمی، ڈالر کی قیمت 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پرواز جاری، اوپن مارکیٹ ریٹ 282 روپے سے تجاوز کر گئے
  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر سستا، اوپن مارکیٹ میں قدر بڑھ گئی
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں 1100روپے کا اضافہ