حکومت VPN سروسز بلاک کر سکتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کو 2 اضافی کمپنیوں سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو VPN سروس فراہم کنندگان کے طور پر رجسٹریشن کے خواہاں ہیں۔ یہ درخواستیں ایسے وقت میں موصول ہوئی ہیں جب پی ٹی اے قبل 2 کمپنیوں کو لائسنس جاری کر چکا ہے۔پی ٹی اے یہ لائسنس ڈیٹا سروسز کے کلاس لائسنس کے تحت جاری کر رہا ہے۔
پی ٹی اے نے مئی تک 7 وی پی این سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو رجسٹر کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد حکومت مخصوص معیار کی بنیاد پر بعض VPNs کو بلاک کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی نیٹ ورکس کو وی پی این سے سیکیورٹی خطرات لاحق ہوگئے
اس وقت پاکستان میں تقریباً 40 وی پی این کام کر رہے ہیں۔ پی ٹی اے حکام کے مطابق کسی بھی وی پی این کو بلاک کرنے کا فیصلہ بالآخر وفاقی حکومت کے پاس ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ PTA فی الحال VPNs کی بندش کی حمایت نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہVPN سروس فراہم کرنے والوں کے لیے رجسٹریشن کا عمل دسمبر 2024 میں شروع ہوا۔ PTA سے لائسنس حاصل کرنے والی کمپنیوں کو ملک میں VPN سروسز فراہم کرنے کی قانونی مجاز ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی اے لائسنس وی پی این.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی اے لائسنس وی پی این پی ٹی اے
پڑھیں:
مکہ اور مدینہ میں حفظان صحت کی خلاف ورزیوں پر کریک ڈاؤن، بغیر لائسنس کاروبار بند
ریاض: سعودی حکام نے مکہ اور مدینہ میں دکانوں اور تجارتی مراکز کی سخت جانچ شروع کر دی ہے تاکہ رمضان المبارک کے دوران صحت اور حفاظتی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (SFDA) نے وزارت بلدیات اور وزارت تجارت کے تعاون سے یہ مہم شروع کی۔ شعبان کے وسط سے شروع ہونے والی انسپیکشن مہم کے دوران 1,891 سہولیات کا معائنہ کیا گیا، جس میں سے 1,226 ٹن غیر معیاری اشیاء ضبط کی گئیں۔
حکام نے 29 غیر لائسنس یافتہ کاروبار پکڑے اور 1,480 گوداموں، فیکٹریوں اور دکانوں میں 636 خلاف ورزیاں ریکارڈ کیں۔ ان خلاف ورزیوں کی بنیاد پر 11 سہولیات کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔
حکام کے مطابق، رمضان المبارک اور حج سیزن کے پیش نظر مکہ اور مدینہ میں انسپیکشن مہم مزید سخت کی جائے گی تاکہ زائرین کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کی جا سکے۔
واضح رہے کہ مکہ مکرمہ کو سعودی عرب کا مقدس دارالحکومت کہا جاتا ہے، جہاں مسجد الحرام اور خانہ کعبہ واقع ہیں، جو مسلمانوں کے لیے قبلہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔
رمضان کے دوران لاکھوں زائرین عمرہ اور عبادت کے لیے یہاں آتے ہیں، جبکہ مدینہ منورہ میں بھی مسجد نبوی اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کے لیے مسلمانوں کی بڑی تعداد پہنچتی ہے۔