صبور اور علی انصاری کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکارہ صبور علی اور ان کے شوہر اداکار علی انصاری نے اپنے ہاں پہلے بچے کی پیدائش کی تصدیق کرتے ہوئے تصاویر شیئر کردیں۔
دونوں نے 19 مارچ کو نوزائیدہ بچے کے ہمراہ تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنے والدین بننے کی تصدیق کی۔
دونوں نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ان کے ہاں 18 مارچ کو بیٹی کی پیدائش ہوئی اور ساتھ ہی انہوں نے بیٹی کا نام بھی بتا دیا۔
صبور علی اور علی انصاری نے بتایا کہ انہوں نے بیٹی کا نام سرینا علی رکھا ہے۔
دونوں کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں انہیں بچے سے محبت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دونوں کی جانب سے اپنے ہاں بچے کی پیدائش کی پوسٹ پر شوبز شخصیات سمیت مداحوں نے انہیں مبارک باد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
اگرچہ دونوں نے بتایا کہ ان کے ہاں 18 مارچ کو بیٹی کی پیدائش ہوئی، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ بچی کی پیدائش کہاں ہوئی اور اب زچہ و بچہ کی صحت کیسی ہے۔
صبور علی اور علی انصاری نے واضح طور پر اپنے ہاں پہلے بچے کی متوقع پیدائش کا اعلان بھی نہیں کیا تھا، تاہم فروری 2025 میں صبور علی کی گود بھرائی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
گود بھرائی کی ویڈیو وائرل ہونے پر بھی دونوں نے اپنے ہاں بچے کی متوقع پیدائش سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا۔
صبور علی کو بھی مختلف تقریبات میں دیکھا جاتا رہا جب کہ وہ سوشل میڈیا پر بھی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی رہیں، جن میں واضح طور پر ان کے ’بے بی بمپ‘ کو نہیں دیکھا گیا۔
دونوں نے کچھ عرصہ تعلقات میں رہنے کے بعد جنوری 2022 میں شادی کی تھی اور اب تین سال بعد ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش ہوگئی۔
View this post on InstagramA post shared by Saboor Ali Ansari (@sabooraly)
مزیدپڑھیں:خواہش ہے پاکستان عالمی ہاکی میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے، آسٹریلوی ہائی کمشنر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بچے کی پیدائش علی انصاری صبور علی اپنے ہاں بتایا کہ کے ہاں
پڑھیں:
رمضان ٹرانسمیشنز کی وجہ سے عبادات پسِ پشت چلی گئی ہیں: بشریٰ انصاری
پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے موجودہ دور میں رمضان ٹرانسمیشنز کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نشریات کی وجہ سے لوگ عبادتوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں انہوں نے اپنے حالیہ ویڈیو بلاگ میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے لوگ روزہ رکھ کر عبادات میں مشغول ہوتے تھے مگر اب سارا دن رمضان نشریات دیکھنے میں گزار دیتے ہیں اپنے گھر میں افطاری کی تیاری کے دوران مداحوں سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کہا کہ ماضی میں لوگ روزہ رکھ کر قرآن کی تلاوت کرتے نوافل ادا کرتے اور ذکر و اذکار میں وقت گزارتے تھے لیکن آج کل صورتحال بالکل بدل چکی ہے اب لوگوں کے روزے عبادات کے بجائے رمضان ٹرانسمیشن دیکھ کر گزر جاتے ہیں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ایسا لگتا ہے جیسے لوگ عبادت کے بغیر صرف بھوکے رہ کر روزہ گزار رہے ہیں جو کہ فاقہ کرنے کے مترادف ہے اداکارہ نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی رمضان نشریات نشر کی جاتی تھیں لیکن ان کا اتنا بڑا رجحان نہیں تھا جتنا کہ آج کے دور میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ ان کے مطابق پہلے کا دور زیادہ سادہ اور روحانی طور پر بابرکت محسوس ہوتا تھا جبکہ آج کل رمضان ٹرانسمیشنز ایک بڑے ٹرینڈ میں تبدیل ہو چکی ہیں انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ خود بھی کبھی کبھار ان نشریات میں بطور مہمان شرکت کرتی ہیں کیونکہ یہ پروگرام لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث بنتے ہیں اور انہیں تفریح فراہم کرتے ہیں بشریٰ انصاری نے اس بات پر زور دیا کہ رمضان کا اصل مقصد عبادت روحانی ترقی اور اللہ سے قربت حاصل کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے موجودہ وقت میں لوگ ان بنیادی چیزوں کو نظر انداز کر رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ جو وقت پہلے تسبیحات اور نوافل میں گزرتا تھا وہ اب ٹی وی سکرین کے سامنے بیٹھ کر گزر رہا ہے، جس سے رمضان کا اصل مقصد کہیں کھو گیا ہے انہوں نے کہا کہ رمضان ٹرانسمیشنز کو مکمل طور پر مسترد کرنا بھی مناسب نہیں لیکن ضروری ہے کہ لوگ عبادات کو ترجیح دیں اور ان نشریات کو اپنی عبادت کے وقت میں رکاوٹ نہ بننے دیں