آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کے شکار فلسطینیوں کی شہادت پر بول پڑے۔

عثمان خواجہ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر جاری ایک پوسٹ میں لکھا کہ ایک دن میں 130 سے زائد بچوں کو شہید کردیا گیا اور بغیر کسی وجہ کے جنگ بندی کے معاہدے کو توڑا گیا۔

انہوں نے لکھا کہ اگر یہ مخالف طرف سے ہوتا تو کتنے غصے کا اظہار کیا جاتا۔ تمام زندگیاں برابر نہیں ہیں، یہ بچے تاریخ میں نمبرز بن کر رہ جائیں گے۔

عثمان خواجہ نےمزید کہا کہ ان کے بھی نام ہیں، مائیں، باپ، بہنیں اور بھائی ہیں جیسا کہ آپ کے ہیں، ہم اس بربریت کو معمولی نہیں بناسکتے لیکن مجھے خدشہ ہے کہ ہم پہلے ہی کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بالکل یقین نہیں آ رہا ہے کہ یہ اب بھی ہورہا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Usman Khawaja (@usman_khawajy)

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ جب عثمان خواجہ نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا ہو بلکہ وہ ماضی میں بھی ایسا کر چکے ہیں۔

یاد رہے کہ آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ نے 2023 میں پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل پریکٹس کے دوران جو جوتے پہنے تھے ان پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے نعرے درج تھے اور وہ یہی جوتے سیریز کے میچ کے دوران بھی پہننے کا ارادہ رکھتے تھے۔ جس پر’آزادی ہر انسان کا حق ہے‘ اور ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘ کے پیغامات درج تھے، لیکن آئی سی سی نے اس کو ضوابط کے خلاف قرار دے دیا تھا اور میچ کے دوران نعروں والے جوتے پہننے سے روک دیا گیا تھا جس پر انہوں نے بازو پر سیاہ پٹی باندھی تھی۔

عثمان خواجہ کے اس اقدام پر آئی سی سی نے موقف اختیار کیا تھا کہ عثمان خواجہ کا بازو پر پٹی باندھنا قانون کی خلاف ورزی ہے جس پر انہیں چارج کر دیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل عثمان خواجہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل عثمان خواجہ فلسطین عثمان خواجہ نے

پڑھیں:

ممانی کو بھگا کر لے جانے والا بھانجا ماموں کے ہاتھوں قتل

قصور: ممانی کو بھگا کر لے جانے والا بھانجا اپنے ماموں کے ہاتھوں قتل ہوگیا۔

پولیس کے مطابق منڈی عثمان والہ کے علاقے تتاراکامل میں ماموں نے اپنی بیوی کو بھگا کر لے جانے والے بھانجے  کو قتل کردیا۔ 

مقتول کے بھائی پرویز نے بتایا کہ 30 سالہ مقصود احمد حجرہ شاہ سے اپنی ممانی شکیلہ بی بی کو اپنے ساتھ بھگا کر لے گیا تھا۔ بیوی کو بھگانے کی رنجش پر ماموں امانت علی نے بھانجے کو قتل کرکے وہیں دفنا دیا۔

تھانہ منڈی عثمان والہ  پولیس نے مقتول کے بھائی  کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عثمان خواجہ نے ایک بار پھر فلسطین کے لئے آواز اٹھادی
  • عثمان خواجہ فلسطینیوں پر حملوں اور سیکڑوں شہادتوں پر پھر بول پڑے
  • آسٹریلوی کرکٹر بھی فلسطین میں شہادتوں پر بول اُٹھے
  • یمن کا فلسطین 2 سپرسونک بیلسٹک میزائل سے اسرائیل کے ناواتیم ایئر بیس پر کامیاب حملہ
  • تمام ڈیپارٹمنٹ کچھ اور طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں،اے ٹی سی جج
  • ممانی کو بھگا کر لے جانے والا بھانجا ماموں کے ہاتھوں قتل
  • ’اس وقت تمام محکمے دیگر طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں‘ جج اے ٹی سی اسلام آباد کے ریمارکس
  • کیا کرم ایجنسی ملک کا حصہ نہیں، پاراچنار کو فلسطین غزہ بنادیا گیا ہے، علامہ شبیر میثمی
  • بلوچستان میں بی ایل اے سمیت تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف بے رحم آپریشن ناگزیر ہے۔ خواجہ رمیض حسن