بیرسٹر گوہر— فائل فوٹو

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہمارا پہلے دن سے مؤقف ہے دہشتگردی کیخلاف سب کو ایک ہو کر سوچنا چاہیے۔

قومی سلامتی اجلاس میں شریک نہ ہونے پر بیرسٹر گوہر نے کیا عذر پیش کیا ؟

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بطور چیئرمین بھی میرے پاس اختیار نہیں کہ اکیلے فیصلہ کر لوں، قومی سلامتی کے اجلاس میں نے جانے کا پارٹی کا فیصلہ ہے۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ صوبائیت، لسانیت سے بالاتر ہو کر بات کرنی چاہیے، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سوشل میڈیا سے متعلق جے آئی ٹی کے معاملات بانی پی ٹی آئی کے سامنے رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے نے کہا

پڑھیں:

دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دیں

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ حکومت کہتی ہے کہ یہ ریاست کی مخالف پارٹی ہے ، ملکی دشمن پارٹی ہے پہلے تو اسے دعوت ہی نہیں دینی چاہیے، جب آپ نے دعوت دے دی تو انھوں نے 2 مطالبات رکھے کہ یا تو ہمارے لیڈر کو پیرول پر رہا کردیں یا ان سے ملاقات کرا دیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک چیئرمین پی سی بی ہوا کرتے ہیں انھیں جس دن ملک سے باہر ہونا چاہیے تھا یعنی دبئی میں جس دن چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل ہو رہا تھا وہ پاکستان کے اندر تھے۔

آج قومی سلامی کمیٹی کا اجلاس ہو رہا تھا اتنا اہم اجلاس ہورہا تھا اور وزیر داخلہ کو آج اس اجلاس میں ہونا چاہیے تھا اور وہ ملک سے باہر ہیں۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ بڑی افسوس ناک بات ہے ایک ایسے وقت میں جب ساری دہشت گرد تنظیمیں ایکا کر رہی ہیں پاکستان کا دشمن اکٹھا ہو رہا ہے، بلوچستان میں تمام کالعدم تنظیمیں اپنے اختلاف بھلا کر کے بلوچ نیشنل فریڈم فرنٹ کے نیچے اکٹھی ہو گئی ہیں۔

تجزیہ کار عامر لیاس رانا نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے جو کمیٹی کی میٹنگ ہو رہی ہے سب سے اہم تو یہ ہے کہ یہ ہونی ضروری تھی، ظاہر ہے بریفنگ دی جا رہی ہے خود پی ٹی آئی کا کہ یہ 14لوگ جائیں گے؟پھر ان کو سوشل میڈیا سے دباؤڈالا گیا، اب عمران خان صاحب نے بھی جیل میں ملاقات میں کہہ دیا کہ میری اجازت کے بغیر نہیں جانا چاہیے تھا۔

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان جو طویل ترین جنگ لڑرہا ہے اور اس جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہیں،80 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں اور پاکستان کی معیشت کو150ارب ڈالر کا ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے، اس صورتحال میں ایک موقع پر پی ٹی آئی سمیت تمام چھوٹی بڑی پارلیمانی جماعتوں کو اس ایوان کے اندر اس اجلاس کے اندر ہونا چاہیے تھا۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ اپوزیشن کا پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ بنتا نہیں ہے، پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کا اعلان کیا اور کہا کہ اس کے 14اجلاس میں شرکت کریں گے، یہ ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہے ، ملک کی بقا کا مسئلہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دیں
  • بانی نے جعفر ایکسپریس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا، بیرسٹر گوہر
  • قومی سلامتی اجلاس میں شریک نہ ہونے پر بیرسٹر گوہر نے کیا عذر پیش کیا ؟
  • دہشتگردی کیخلاف قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس؛ آرمی چیف کی  پچاس منٹ کی تفصیلی بریفنگ
  • دہشتگردی کیخلاف قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس؛ آرمی چیف کی تفصیلی بریفنگ
  • دہشتگردی میں کوئی 2 رائے اور سیاست نہیں ہونی چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • قومی سلامتی پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، سب کو متحد ہونا ہوگا: بیرسٹر گوہر
  • کل آپ نے کہا تھا کہ سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں جائیں گے، صحافی کے سوال پر بیرسٹر گوہر کا جواب آ گیا
  • دہشت گردی معاملہ کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے، بیرسٹر گوہر