WE News:
2025-03-19@16:41:30 GMT

گزشتہ 26 دنوں سے بند طورخم بارڈر کھولنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

گزشتہ 26 دنوں سے بند طورخم بارڈر کھولنے کا فیصلہ

طورخم بارڈر پر پاک افغان اعلیٰ حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں متفقہ طور پر 26 دنوں سے بند طورخم بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ طورخم بارڈر آج شام 4 بجے طورخم بارڈر پر ٹرانسپورٹرز کے لیے کھول دیا جائے گا جبکہ مکمل طور پر 21 مارچ سے کھول دیا جائے گا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طورخم بارڈر پر آج مریضوں کو بھی جانے کی اجازت دی جائے گی جبکہ جمعے کے دن پیدل مسافروں کی باقاعدہ آمد و رفت شروع ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے: 24 روز سے طورخم بارڈر بند، پاکستانی جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم پہنچ گیا

واضح رہے کہ سرحدی کشیدگی کی وجہ سے بند پاکستان اور افغانستان کے درمیان موجود طورخم بارڈر کو 26 دنوں بعد کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

دونوں ملکوں کے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور مسافروں نے طورخم بارڈر کھولنے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

torkham افغانستان بارڈر طورخم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان

پڑھیں:

24 روز سے طورخم بارڈر بند، پاکستانی جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم پہنچ گیا

پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم زمینی گزرگاہ طورخم بارڈر کی 3 ہفتے سے جاری بندش کے معاملے پر افغان عمائدین سے مذاکرات کے لیے جرگہ طورخم بارڈر پہنچ گیا۔

پاکستانی حکام نے بتایا کہ تاجر رہنماؤں، علما اور قبائلی عمائدین پر مشتمل 25 رکنی جرگہ طور خم کے مقام پر افغان جرگے سے ملاقات میں دونوں جانب تحفظات کو دور کرکے بارڈر کو کھولنے پر زور دے گا۔

حکام کے مطابق کہ پاکستانی جرگہ دوسری بار اپنے افغان ہم منصب سے مذاکرات کر رہا ہے اس سے قبل جرگہ پاکستانی سرزمین پر منعقد ہوا تھا، جس میں دونوں جانب سے فائربندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر بندش کا افغانستان میں ڈالر کے ریٹ سے کیا تعلق ہے؟

ذرائع نے بتایا کہ آج کا جرگہ افغان سرزمین پر ہو رہا ہے، جس میں پاکستانی جرگے کے اراکین افغان جرگے سے مذاکرات کریں گے جبکہ سرکاری سطح پر دونوں جانب سے جرگے کو اختیار دیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاک افغان جرگے میں کشیدگی کے خاتمے اور بارڈر کو کھولنے پر بات چیت ہوگی اور آج ہی مثبت پیش رفت کی امید کی جارہی ہے۔

 طور خم بارڈر بندش کا معاملہ کیا ہے؟

پاک افغان بارڈر پاکستان اور افغانستان کے درمیان خراب حالات اور کشیدگی کے بعد 21 فروری سے بند ہے، اس ضمن میں بارڈر کی گزرگاہ کا مین گیٹ کی بندش سے مال بردار گاڑیوں اور مسافروں کو آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

حکام کے مطابق طورخم پر حالات اس وقت خراب ہوئے جب افغان طالبان کی جانب سے بارڈر پر چیک پوسٹوں کی تعمیرات پر کام شروع کیا گیا، جس پر پاکستان کو اعتراض ہے، جس کے بعد طالبان نے مقامی آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔

طور خم بارڈر پر کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی ختم ہوگئے تھے، جس کے بعد اب جرگے کے ذریعے مذاکرات کا عمل شروع کیا گیا ہے۔

بارڈر بندش سے بڑے پیمانے پر نقصان

طورخم پر پاک افغان بارڈر کی بندش سے دونوں جانب کے تاجر پریشان ہیں اور سینکٹروں مال بردار ٹرک اور کنٹینرز پھنس گئے ہیں، تاجروں کے مطابق بارڈر بندش سے تجارت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق تاجروں کو یومیہ ایک ارب روپے نقصان ہو رہا ہے جبکہ کھانے پینے سمیت دیگر اشیا خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان عمائدین افغانستان پاک افغان جرگہ پاکستان تاجر تجارت طالبان طورخم فائربندی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ گنڈا پور نے طورخم سرحد کھلنے کی کامیابی اجتماعی کاوشوں کو قرار دے دیا
  • پاک افغان طورخم بارڈر کھول دیا گیا، تجارتی سرگرمیاں 27 دن بعد بحال
  • پاک افغان حکام کی فلیگ میٹنگ ختم، 26 روز بعد طور خم بارڈر آج کھولنے کا فیصلہ
  • پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ کو 25 روز بعد کھولنے کا فیصلہ
  • پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بند رہنے کے بعد کھولنے کا فیصلہ
  • طورخم تجارتی گزرگاہ 25 روز بعد کھولنے کا فیصلہ
  • افغان حکام کی طرف سے جرگہ فیصلہ پر عمل میں تاخیر، بارڈر بند
  • پاک افغان جرگے کا مستقل فائربندی اور طور خم بارڈر کھولنے پر اتفاق
  • 24 روز سے طورخم بارڈر بند، پاکستانی جرگہ مذاکرات کے لیے طورخم پہنچ گیا