صبور علی اور علی انصاری کے ہاں بیٹی کی پیدائش، نام کیا رکھا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاکستان کی معروف اداکارہ صبور علی کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے جوڑے کی جانب سے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر بیٹی کی آمد کا اعلان کیا گیا۔
سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق صبور علی اور علی انصاری کے ہاں بیٹی کی پیدائش 18 مارچ یعنی منگل کو ہوئی۔
شیئر کی گئی تصاویر میں اداکارہ کو ان کے شوہر علی انصاری کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ان کی بیٹی کا چہرہ نہیں دکھایا گیا۔
صبور علی نے کیپشن میں لکھا کہ ہمارا چھوٹا سا معجزہ، ہماری سب سے بڑی نعمت۔ سب سے چھوٹے ہاتھوں کا اتنا بڑا اثر چھوڑنا واقعی حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے اپنی بیٹی کا نام سرینا علی رکھا اور اسے دنیا میں خوش آمدید کہا۔
View this post on Instagram
A post shared by Saboor Ali Ansari (@sabooraly)
مقبول ترین جوڑی کے والدین بننے پر ساتھی فنکاروں اور مداحوں کی جانب سے مبارکباد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ صبور علی نے اداکار علی انصاری سے جنوری 2022 میں شادی کی تھی، اس سے قبل دونوں کے درمیان کچھ عرصے تک تعلقات رہے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامے صبور علی صبور علی بیٹی علی انصاری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے صبور علی صبور علی بیٹی علی انصاری علی انصاری صبور علی بیٹی کی
پڑھیں:
رمضان ٹرانسمیشنز کی وجہ سے عبادات پسِ پشت چلی گئی ہیں: بشریٰ انصاری
پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے موجودہ دور میں رمضان ٹرانسمیشنز کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نشریات کی وجہ سے لوگ عبادتوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں انہوں نے اپنے حالیہ ویڈیو بلاگ میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے لوگ روزہ رکھ کر عبادات میں مشغول ہوتے تھے مگر اب سارا دن رمضان نشریات دیکھنے میں گزار دیتے ہیں اپنے گھر میں افطاری کی تیاری کے دوران مداحوں سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ انصاری نے کہا کہ ماضی میں لوگ روزہ رکھ کر قرآن کی تلاوت کرتے نوافل ادا کرتے اور ذکر و اذکار میں وقت گزارتے تھے لیکن آج کل صورتحال بالکل بدل چکی ہے اب لوگوں کے روزے عبادات کے بجائے رمضان ٹرانسمیشن دیکھ کر گزر جاتے ہیں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ایسا لگتا ہے جیسے لوگ عبادت کے بغیر صرف بھوکے رہ کر روزہ گزار رہے ہیں جو کہ فاقہ کرنے کے مترادف ہے اداکارہ نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی رمضان نشریات نشر کی جاتی تھیں لیکن ان کا اتنا بڑا رجحان نہیں تھا جتنا کہ آج کے دور میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ ان کے مطابق پہلے کا دور زیادہ سادہ اور روحانی طور پر بابرکت محسوس ہوتا تھا جبکہ آج کل رمضان ٹرانسمیشنز ایک بڑے ٹرینڈ میں تبدیل ہو چکی ہیں انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ خود بھی کبھی کبھار ان نشریات میں بطور مہمان شرکت کرتی ہیں کیونکہ یہ پروگرام لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث بنتے ہیں اور انہیں تفریح فراہم کرتے ہیں بشریٰ انصاری نے اس بات پر زور دیا کہ رمضان کا اصل مقصد عبادت روحانی ترقی اور اللہ سے قربت حاصل کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے موجودہ وقت میں لوگ ان بنیادی چیزوں کو نظر انداز کر رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ جو وقت پہلے تسبیحات اور نوافل میں گزرتا تھا وہ اب ٹی وی سکرین کے سامنے بیٹھ کر گزر رہا ہے، جس سے رمضان کا اصل مقصد کہیں کھو گیا ہے انہوں نے کہا کہ رمضان ٹرانسمیشنز کو مکمل طور پر مسترد کرنا بھی مناسب نہیں لیکن ضروری ہے کہ لوگ عبادات کو ترجیح دیں اور ان نشریات کو اپنی عبادت کے وقت میں رکاوٹ نہ بننے دیں