9 ماہ تک خلائی اسٹیشن میں پھنسے ناسا کے دونوں خلا باز زمین پر واپس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
واشنگٹن: ناسا کے خلا باز بُچ ولمور اور سُنی ولیمز نو ماہ کے طویل خلائی مشن کے بعد منگل کے روز کامیابی کے ساتھ زمین پر واپس آ گئے۔
یہ دونوں خلا باز SpaceX Crew Dragon کیپسول کے ذریعے امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل کے قریب پانی میں نرم لینڈنگ کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ مشن اصل میں بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کے ذریعے آٹھ روزہ تجرباتی سفر کے طور پر شروع کیا گیا تھا، لیکن خلائی جہاز کے تکنیکی مسائل کے باعث ان کی واپسی تاخیر کا شکار ہو گئی، جس کے بعد انہیں ناسا کے باقاعدہ کریو روٹیشن کا حصہ بنا دیا گیا۔
خلانوردوں نے 286 دن خلا میں گزارے اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر 150 سے زائد سائنسی تجربات انجام دیے۔ ناسا کے مطابق، یہ ایک غیر متوقع مگر کامیاب مشن ثابت ہوا، جس میں اسٹار لائنر کے مستقبل پر سوالات کھڑے کر دیے۔
منگل کو صبح 5:05 جی ایم ٹی پر Crew-9 مشن کے چار خلا باز اسپیس اسٹیشن سے الگ ہوئے اور 17 گھنٹوں بعد 2:57 پاکستانی وقت پر فلوریڈا کے ساحل سے 50 میل دور خلیج میکسیکو میں اترے۔
مشن کی طوالت پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سوال اٹھایا، اور الزام لگایا کہ جو بائیڈن انتظامیہ نے ناسا خلا بازوں کو جان بوجھ کر خلا میں چھوڑ دیا۔ اس کے جواب میں ناسا نے انخلاء کی تیاری تیز کی، اور SpaceX کے ایک محفوظ کیپسول کو متبادل طور پر استعمال کیا۔
ناسا کے مطابق، طویل عرصہ خلا میں گزارنے سے انسانی جسم پر مختلف اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جیسے پٹھوں کی کمزوری اور بینائی کے مسائل۔ تاہم، اس مشن کے بعد سُنی ولیمز 608 دن خلا میں گزارنے والی دوسری امریکی خاتون خلا باز بن گئی ہیں، جبکہ Peggy Whitson 675 دن کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔
ناسا کے کمرشل کریو پروگرام کے چیف اسٹیو اسٹچ نے کہا کہ خلا بازوں کو اب کچھ دن آرام دیا جائے گا، اس کے بعد انہیں اپنے گھروں میں جانے کی اجازت ملے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ناسا کے خلا باز خلا میں کے بعد
پڑھیں:
کراچی میں آسمان پر شہاب ثاقب کا سحر انگیز نظارہ
کراچی میں گزشتہ رات تقریباً 2 بجکر 43 منٹ پر آسمان شہاب ثاقب دیکھا گیا جس کے باعث آسمان پر ایک ساعت کے لیے روشنی پھیل گئی۔ اس نظارے کو کئی شہریوں نے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا اور پھر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں آسمان پر شہاب ثاقب کا سحر انگیز نظارہ دیکھا گیا، اتوار اور پیر کی درمیانی شب نمودار ہونے والے شہاب ثاقب نے آسمان کو روشن کردیا۔ کراچی میں گزشتہ رات تقریباً 2 بجکر 43 منٹ پر آسمان شہاب ثاقب دیکھا گیا جس کے باعث آسمان پر ایک ساعت کے لیے روشنی پھیل گئی۔ اس نظارے کو کئی شہریوں نے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا اور پھر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ماہرین کے مطابق زمین کے گرد مدار میں کروڑوں کی تعداد میں شہاب ثاقب ہیں، جو زمین کے ماحول میں آتے ہوئے آکسیجن اور کشش کے باعث جل جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ شہاب ثاقب یا میٹیورائٹ دراصل سیارچوں (ایسٹیرائڈز) یا دم دار ستاروں (کومیٹ) سے خارج ہونے والے ٹھوس پتھر ہوتے ہیں جو کرۂ ارض کا احاطہ کرنے والی فضا سے گزر کر سطحِ زمین تک پہنچتے ہیں۔ اس دوران ہوا کے ساتھ رگڑ، دباؤ یا کیمیائی تعامل کے باعث ان میں آگ بھڑک اٹھتی ہے جس کے نتیجے میں ان سے توانائی کا اخراج ہوتا ہے اور یہ شہابیے یا محض آگ کے گولوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں، جنھیں ٹوٹتے تارے بھی کہا جاتا ہے۔ اکثر اوقات یہ اس شدید حدت اور رگڑ کی وجہ سے ہوا میں ہی ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں تاہم کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی شہاب ثاقب زمین پر آگرے۔