ریڈ زون اسلام آباد میں احتجاج روکنے پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ریڈ زون اسلام آباد میں احتجاج روکنے پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کر ا دی گئیں،وزیر داخلہ محسن نقوی نے 5سال کی تفصیلات ایوان میں جمع کرادیں۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق دستاویز کے مطابق2019،20میں اخراجات 15کروڑ77لاکھ 61ہزار روپے رہے،وی آئی پی سکیورٹی، ناکوں اور ڈیوٹی منتقلی پر 10کروڑ55لاکھ روپے خرچ ہوئے، رپورٹ کے مطابق ایف سی اور پولیس اہلکاروں کی خوراک پر 5کروڑ22لاکھ اخراجات ہوئے،2021،22میں کل اخراجات 27کروڑ79لاکھ48ہزار روپے رہے،پولیس اہلکاروں کیلئے آنسو گیس ودیگر اشیا پر 2کروڑ80لاکھ روپے خرچ ہوئے،اسی طرح 2022،23میں کل اخراجات 72کروڑ40لاکھ 31ہزار روپے رہے،جبکہ 2023،24میں کل اخراجات 10کروڑ روپے رہے۔
سکیورٹی خدشات:کوئٹہ کی یونیورسٹیز میں تدریسی عمل آن لائن کردیا گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: روپے رہے
پڑھیں:
وزیر داخلہ کا قومی سلامتی کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا انکشاف
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 18مارچ 2025ء ) وزیر داخلہ کا قومی سلامتی کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز پارلیمنٹ میں ہونے والے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کئی اہم رہنماوں کی جانب سے شرکت نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف اور اختر مینگل، محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی رہنما بھی شریک نہ ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی ان دنوں بیرون ملک ہیں، اسی لیے وہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔ جبکہ نواز شریف کی اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ سامنے نہ آ سکی۔ واضح رہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔(جاری ہے)
ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشن کے انعقاد میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشتگردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔کمیٹی نے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے ، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشتگردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عملدرآمد پر زور دیا۔کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے ، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کیلئے دہشتگرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فورمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اور اس کی روک کیلئے اقدامات پر زوردیا۔ کمیٹی نے دہشتگردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سدباب کیلئے طریقہ کار وضع کرنے پر بھی زور دیا۔افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا، اور کہا کہ قوم دہشتگردکے خلاف جنگ میں افواج ، پولیس ، ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمنوں قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے کسی بھی ادارے، فرد یا گروپ کو پاکستان کے امن واستحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔