لاہور:

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ  نے کہا ہے کہ حکومتی پارٹیوں کا قومی سلامتی پر گھریلو اجلاس قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

 لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے حکومت، اپوزیشن اور ریاستی اداروں کا مشترکہ قومی ایکشن پلان ناگزیر ہو چکا ہے۔  

لیاقت بلوچ نے حکومت کو مشورہ دیا کہ صوبوں کی شکایات کے ازالے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فوری طور پر طلب کیا جائے تاکہ صوبوں کے مسائل حل کیے جا سکیں۔  

ملک میں مہنگی بجلی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ سستی بجلی کے لیے قوم عید کے بعد ایک بڑی تحریک کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہی حکومت کو آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات دلا سکتا ہے۔  

اسرائیلی جارحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ فلسطینیوں کے قتل عام کا سلسلہ امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اور مسلم دنیا کو اس کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ کے لیے

پڑھیں:

ہم گورننس کے گیپس کو کب تک افوج پاکستان اور شہداء کے خون سے بھرتے رہیں گے؟ آرمی چیف

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پائیدار استحکام کیلئے قومی طاقت کے تمام عناصر کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہو گا، یہ ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی بقا کی جنگ ہے، ہم کو بہتر گورننس اور مملکت پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم کب تک ایک سافٹ اسٹیٹ کے طرز پر بے پناہ جانوں کی قربانی دیتے رہیں گے، ہم گورننس کے گیپس کو کب تک افوج پاکستان اور شہدا کے خون سے بھرتے رہیں گے؟ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی سے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں،کوئی تحریک نہیں اور کوئی شخصیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار استحکام کیلئے قومی طاقت کے تمام عناصر کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہو گا، یہ ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی بقا کی جنگ ہے، ہم کو بہتر گورننس اور مملکت پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ بنانے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم کب تک ایک سافٹ اسٹیٹ کے طرز پر بے پناہ جانوں کی قربانی دیتے رہیں گے، ہم گورننس کے گیپس کو کب تک افوج پاکستان اور شہدا کے خون سے بھرتے رہیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ علماء سے درخواست ہے کہ وہ خوارج کی طرف سے اسلام کی مسخ شدہ تشریح کا پردہ چاک کریں۔ جنرل عاصم منیر کا کہنا تھاکہ اگر یہ ملک ہے تو ہم ہیں لہٰذا ملک کی سلامتی سے بڑھ کر ہمارے لیے کوئی چیز نہیں، پاکستان کے تحفظ کیلئے  یک زبان ہوکر اپنی سیاسی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر ایک بیانیہ اپنانا ہوگا جو سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان کو ان دہشتگردوں کے ذریعے کمزور کرسکتے ہیں آج کا دن ان کو پیغام دیتا ہے کہ ہم متحد ہوکر نا صرف ان کو بلکہ ان کے تمام سہولت کاروں کو بھی ناکام کریں گے۔ آرمی چیف کا کہنا تھاکہ ہمیں اللہ تعالیٰ پر پورا بھروسہ ہے جو کچھ بھی ہو جائے ہم کامیاب ہوں گے۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک ہوئی۔ 

متعلقہ مضامین

  • ‘قومی سلامتی کا اجلاس بلانے والے بتائیں نواز شریف نے بائیکاٹ کیوں کیا؟ ‘
  • حکومتی پارٹیوں کا قومی سلامتی پر گھریلو اجلاس قوم سے مذاق ہے: لیاقت بلوچ
  • ہم گورننس کے گیپس کو کب تک افوج پاکستان اور شہداء کے خون سے بھرتے رہیں گے؟ آرمی چیف
  • افغان حکومت دہشتگردوں کی سرپرست، ہمارا دشمن جہاں بھی بیٹھا ہوگا اس کے پیچھے جائیں گے، خواجہ آصف
  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، ریاست کا بھرپور طاقت کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کا فیصلہ،اعلامیہ جاری
  • سیاسی و عسکری قیادت کا دہشتگردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے کا فیصلہ، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری
  • پی ٹی آئی قومی سلامتی سے متعلق میٹنگ میں شریک ہوگی یا نہیں؟ پارٹی قیادت تذبذب کا شکار
  • بڑھتی دہشتگردی، حکومت کا پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ