WE News:
2025-03-19@14:28:29 GMT

23 مارچ کو بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان متوقع

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

23 مارچ کو بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان متوقع

وزیر اعظم شہباز شریف 23 مارچ کو عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) سے منظوری کے بعد فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 8 روپے کی کمی کا اعلان کرنے والے ہیں۔ یہ کمی یکم اپریل 2025 سے نافذ ہوگی، اور صارفین کو مئی سے کم بل دیکھنے کو ملیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، 8 روپے فی یونٹ کی مجموعی کمی میں سے 4.73 روپے فی یونٹ مستقل ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔ یہ تبدیلی 6 آئی پی پیز(IPPs) کے ساتھ معاہدوں کی منسوخی، 16 آئی پی پیز کے ساتھ پاور خریداری معاہدوں (PPAs) میں نظرثانی کرکے ’ٹیک اینڈ پے‘ ماڈل میں تبدیل کرنے، بیگاس پاور پلانٹس کو امریکی ڈالر سے پاکستانی روپے میں منتقل کرنے اور حکومتی پاور پلانٹس (GPPs) کے لیے رٹارن آن ایکویٹی (RoE) کو 13 فیصد تک کم کرنے کے نتیجے میں آئی ہے، جس میں امریکی ڈالر کو 168 روپے پر فکس کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ، بجلی کی قیمت میں بڑے ریلیف کی تیاری

حکام نے یہ بھی بتایا کہ ٹیرف میں کمی کا حساب ان تیل کی مصنوعات کی قیمتوں کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا جنہیں بین الاقوامی مارکیٹ میں 16 مارچ 2025 سے کم کیا گیا تھا۔ موجودہ تیل کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا تخمینی مالی اثر قریباً 168 ارب روپے ہے، جو فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 1.

30 روپے کی کمی میں مدد دے گا۔

آئی ایم ایف نے حکومت کے لیے یہ ریلیف منظور کیا ہے، جس میں تیل کی قیمتوں کو 3 ماہ کے لیے برقرار رکھنے کے فیصلے کو تسلیم کیا گیا ہے، اور اگر عالمی قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو اس کا مالی اثر 250 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔ تاہم، 1.30 روپے فی یونٹ کی ریلیف صرف ایک ماہ کے لیے دستیاب ہوگی۔

مزید پڑھیں:  بجلی اور پیٹرول کی قیمت میں حیرت انگیز کمی، شہباز شریف کے لیے خوشخبری

اس کے علاوہ، خزانہ اور پاور ڈویژن کے حکام بجلی کی قیمت میں مزید 2 روپے فی یونٹ کی کمی لانے کے لیے مختلف اختیارات پر غور کر رہے ہیں، جنہیں وزیر اعظم کے 23 مارچ کو ہونے والے اعلان سے پہلے حتمی شکل دی جائے گی۔ حکومت کا مقصد 8 روپے فی یونٹ کی کمی میں سے 6 روپے کی کمی کو مستقل ایڈجسٹمنٹ کے طور پر لاگو کرنا ہے۔

تاہم، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جولائی 2025 سے بجلی کے بلوں سے 35 روپے کا پی ٹی وی فیس ہٹا دی جائے گی۔ آئندہ مالی سال 2026 کے بجٹ میں حکومت پی ٹی وی کو عملی طور پر چلانے کے لیے فنڈز مختص کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

23 مارچ 8 روپے فی یونٹ بجلی بل پی ٹی وی فیس شہباز شریف

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 8 روپے فی یونٹ بجلی بل پی ٹی وی فیس شہباز شریف بجلی کی قیمت میں روپے فی یونٹ کی کی کمی کے لیے

پڑھیں:

سولر صارفین کے لئےنیٹ میٹرنگ پالیسی فائدہ مند یا نقصان دہ؟ جانیں

پاکستان میں توانائی کا بحران کوئی نئی بات نہیں بلکہ یہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ 2015 میں نواز شریف حکومت نے آئی پی پی منصوبے متعارف کروائے، جس سے بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا۔

جب ان منصوبوں کے ثمرات سامنے آنے لگے تو مسلم لیگ (ن) نے انتخابات سے قبل بجلی کی قیمتوں میں کمی اور سولر پاور کو فروغ دینے کے وعدے کیے تاکہ عوام پر معاشی بوجھ کم ہو۔تاہم، حقیقت اس کے برعکس ثابت ہوئی۔ حال ہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ترامیم کی منظوری دی گئی، جس کے نتیجے میں سولر پینلز سے پیدا ہونے والی بجلی مہنگی ہو جائے گی۔

نئی ترمیم کے تحت بائی بیک ریٹ 10 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے، یعنی حکومت نئے سولر صارفین سے بجلی 27 روپے کی بجائے 10 روپے میں خریدے گی، جبکہ انہی صارفین کو واپڈا کی بجلی 42 روپے فی یونٹ (آف پیک) اور 48 روپے فی یونٹ (پیک آورز) کے حساب سے فراہم کی جائے گی، اس پر 18 فیصد ٹیکس اور دیگر ڈیوٹیز بھی لاگو ہوں گی۔

یہ فیصلہ نیٹ میٹرنگ صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کیا گیا، جس کا مقصد عمومی صارفین کے لیے بجلی کو سستا بنانا ہے۔ تاہم، اس سے گرڈ کی بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو فائدہ پہنچانے کی کوششوں کو نقصان ہوا، کیونکہ نیٹ میٹرنگ صارفین میں 80 فیصد کا تعلق ملک کے 9 بڑے شہروں سے ہے۔یہ واضح کیا گیا ہے کہ نظرثانی شدہ فریم ورک کا اطلاق موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین پر نہیں ہوگا، وہ اپنی سات سالہ معاہدہ مدت پوری کرنے کے بعد اس نئے نظام کا حصہ بنیں گے۔

مسلم لیگ (ن) ہمیشہ سولر انرجی کو عوام کے لیے ریلیف کا ذریعہ قرار دیتی رہی ہے اور اس کے فروغ کے وعدے کرتی رہی ہے۔ 2015 اور 2016 میں بھی یہی مؤقف اپنایا گیا کہ سولر پاور عوام کے لیے فائدہ مند ہے اور اس سے مہنگائی کا بوجھ کم ہوگا۔

حال ہی میں مریم نواز نے ایک بڑے سولر منصوبے کا اعلان کیا، جس کے تحت 300 یونٹ تک کے صارفین کو ریلیف دیا جائے گا۔ تاہم، حیران کن طور پر صرف ایک ہی سال میں حکومت نے سولر انرجی کی حوصلہ افزائی سے حوصلہ شکنی تک کا سفر طے کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی جانب سے23 مارچ کو بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان متوقع 
  • وزیراعظم 23مارچ کو بجلی 8روپے فی یونٹ سستی کرنیکا اعلان کرینگے
  • وزیراعظم 23 مارچ کو بجلی 8 روپے فی یونٹ سستی کرنیکا اعلان کرینگے
  • بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ تک کمی کا امکان
  • اپریل سے بجلی کے ٹیرف میں بڑا ریلیف متوقع، اعلان 23 مارچ کو ہونے کا امکان
  • بجلی کے ٹیرف میں بڑاریلیف متوقع، اعلان 23 مارچ کو ہونے کا امکان
  • سولر صارفین کے لئےنیٹ میٹرنگ پالیسی فائدہ مند یا نقصان دہ؟ جانیں
  • حکومت 9روپے یونٹ بجلی خرید کر 50روپے میں بیچنے پر بضد ہے. مفتاح اسماعیل
  • کن سولر صارفین سے بجلی 10 روپے یونٹ خریدی جائے گی ؟ حکومت نے اعلان کر دیا