Daily Mumtaz:
2025-03-19@12:20:32 GMT

دنیا کا پہلا اے آئی اخبار شائع

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

دنیا کا پہلا اے آئی اخبار شائع

اطالوی اخبار نے دنیا کا پہلا مکمل طور پر مصنوعی ذہانت AI سے تیار کردہ ایڈیشن شائع کر دیا۔

ایک اطالوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دنیا کا پہلا ایسا اخبار شائع کیا ہے جو مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔

یہ تجربہ معروف قدامت پسند لبرل روزنامے ایل فوگلیو کی جانب سے کیا گیا، جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کس طرح ہماری زندگیوں اور کام کرنے کے انداز پر اثر ڈال رہی ہے۔

اخبار کے مدیر کلاڈیو سیراسا نے بتایا کہ یہ ایک ماہ پر محیط صحافتی تجربے کا حصہ ہے، جس کے دوران یہ دیکھا جائے گا کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک مکمل اخبار کس حد تک مؤثر انداز میں تیار کیا جا سکتا ہے۔

اخبار کے مطابق ایل فوگلیو اے آئی نامی یہ ایڈیشن 4 صفحات پر مشتمل ہے، جو اخبار کے عام ایڈیشن کے ساتھ منسلک ہے اور یہ اسٹالز پر بی دستیاب ہوگا۔

سیراسا کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا پہلا اخبار ہو گا جس میں ہر چیز اے آئی سے تیار کردہ ہو گی، تحریر، سرخیاں، اقتباسات، خلاصے، اور بعض اوقات مزاح بھی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ صحافیوں کا کردار صرف اے آئی سافٹ ویئر میں سوالات ڈالنے اور جوابات پڑھنے تک محدود ہو گا۔

اخبار کے پہلے صفحے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے، جس میں اطالوی ٹرمپ کے حامیوں کے متضاد رویے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ یہ افراد کینسل کلچر کی مخالفت کرتے ہیں لیکن جب ان کا پسندیدہ رہنما کسی جابر حکمران کی طرح رویہ اپناتا ہے تو یا تو اسے نظر انداز کر دیتے ہیں یا اس کی حمایت کرتے ہیں۔

ایک اور مضمون روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر مرکوز ہے، جس کا عنوان پیوٹن کی 10 غداریاں ہے، اس میں گزشتہ 20 سال کے دوران پیوٹن کے وعدوں کی خلاف ورزیوں اور معاہدوں کو توڑنے کا ذکر کیا گیا ہے۔

اخبار کے دوسرے صفحے پر یورپ میں نوجوانوں کے روایتی رشتوں سے دور ہونے اور سچویشن شپ یعنی غیر رسمی تعلقات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک رپورٹ شامل ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام مضامین میں زبان سادہ اور واضح ہے اور کوئی بڑی گرامر کی غلطی موجود نہیں، تاہم خبروں میں کسی بھی انسان کا براہِ راست حوالہ یا بیان شامل نہیں کیا گیا۔

اخبار کے آخری صفحے پر اے آئی کی جانب سے تیار کردہ قارئین کے خطوط بھی شائع کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک میں پوچھا گیا ہے کہ کیا اے آئی مستقبل میں انسانوں کو بے کار بنا دے گی؟ اس پر اے آئی نے جواب دیا کہ مصنوعی ذہانت ایک بڑی جدت ضرور ہے، لیکن یہ ابھی تک چینی کے بغیر کافی آرڈر کرنا نہیں سیکھ سکی۔

مدیر کلاڈیو سیراسا نے کہا ہے کہ ایل فوگلیو اے آئی ایک حقیقی اخبار کی طرح ہے اور یہ تجربہ ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے روزانہ کے اخبار کی تیاری کس حد تک ممکن ہے اور اس کے اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت دنیا کا پہلا اخبار کے کیا گیا اے آئی گیا ہے ہے اور

پڑھیں:

آئی ایس او خانیوال کا پہلا اجلاس عمومی، امام حسن کی ولادت کا کیک بھی کاٹا گیا 

دوران اجلاس ضلعی کابینہ برائے سال 2024-25ء کی منظوری لی گئی، اجلاس میں ضلع سے یونٹ مسئولین اور ممبران نے شرکت کی، ضلعی صدر میثم رضا نے اختتامی کلمات ادا کیے، اجلاس کا اختتام دعائے وحدت سے کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ضلع خانیوال کا پہلا اجلاس عمومی سال 25-2024ء بعنوان آمادگی ظہور و ارتقاء تنظیم کا انعقاد مسجد آل عمران کبیروالا میں کیا گیا۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ ضلعی صدر میثم رضا نے ابتدائی کلمات ادا کئے۔ ریجنل اسسٹنٹ چیف اسکاٹ جنوبی پنجاب حسن رضا، سابق امامیہ ڈپٹی چیف اسکاوٹ منظر عباس، سابق اسسٹنٹ چیف اسکاوٹ سبطین رضا، سینیئر برادران مختار حسین و سید عدیل زیدی نے خصوصی شرکت کی اور برادران سے گفتگو کی۔

تمام یونٹس نے کارگردگی رپورٹ پیش کی۔ ولادت باسعادت مولا امام حسن مجتبی علیہ السلام کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا۔ ضلعی کابینہ برائے سال 2024-25 کی منظوری کی گئی۔ اجلاس میں ضلع سے یونٹ مسئولین اور ممبران نے شرکت کی۔ ضلعی صدر میثم رضا نے اختتامی کلمات ادا کیے۔ اجلاس کا اختتام دعائے وحدت سے کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں کیلئے بری خبر، دنیا کا پہلا اے آئی اخبارشائع
  • مصنوعی ذہانت سے تیار کیا جانیوالا دنیا کا پہلا اخبار
  • دنیا کا پہلا تھری ڈی ریلوے اسٹیشن صرف 6 گھنٹوں میں تعمیر
  • بنگلا دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی اعلیٰ وزارتی سطح کا پہلا دورہ طے پا گیا
  • رواں سال کا پہلا سورج گرہن کب ہوگا؟ماہرفلکیات کی پیشگوئی
  • آئی ایس او خانیوال کا پہلا اجلاس عمومی، امام حسن کی ولادت کا کیک بھی کاٹا گیا 
  • بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)
  • برطانوی اخبار نے جھوٹے الزامات پر پاکستانی  بزنس مین ضیا چشتی سے معافی مانگ لی
  • ہمیں مصنوعی ذہانت سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں