سوشل میڈیا پر آزادی پسند بیانیے کو فروغ دینے کے الزام پر سرینگر میں کشمیری نوجوان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں اختلافی آوازوں کو دبانے اور سوشل میڈیا صارفین کی آزادی کو چھیننے کی دانستہ کوششوں کا حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے سوشل میڈیا پر آزادی پسند بیانیے کو فروغ دینے کے الزام پر ضلع سرینگر میں ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار نوجوان کی شناخت شوکت احمد ڈار کے نام سے ہوئی ہے جو دودھ محلہ، شالیمار کا رہائشی ہے۔ قابض حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شوکت اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ کو آزادی پسند سرگرمیوں کو اجاگر کرنے اور فروغ دینے کے لئے استعمال کر رہا تھا۔ قابض حکام اپنے جابرانہ اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے اکثر اس طرح کے الزامات لگاتے رہتے ہیں۔ حکام نے 8 مارچ کو ضلع بڈگام میں بھی اسی طرح کے الزامات پر چھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں اختلافی آوازوں کو دبانے اور سوشل میڈیا صارفین کی آزادی کو چھیننے کی دانستہ کوششوں کا حصہ ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
بھارت کی امریکہ سے سکھ علیحدگی پسند گروپ کو دہشتگرد قرار دینے کی درخواست
بھارتی حکومت نے امریکہ سے سکھ علیحدگی پسند گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی درخواست کردی۔
امریکی حکومت نے نومبر 2023 میں امریکہ کینیڈا کے شہری اور سکھ گروپ ”سکھس فار جسٹس“ کے رہنما گروپتون سنگھ پنن کو نقصان پہنچانے کی سازش کا انکشاف کیا۔ بعد ازاں انہوں نے ایک سابق بھارت جاسوس پر اس سازش کی ہدایت کاری کا الزام لگایا، جس نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی دوستی پر دباؤ ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے اس سازش میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی، واشنگٹن کے دعووں کی تحقیقات کے لیے ایک پینل تشکیل دیا، اور جنوری میں کہا کہ پینل نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی تجویز دی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے امریکہ سے سکھ گروپ سکھ فار جسٹس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی درخواست کی ہے۔ یہ درخواست بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کی سربراہ تلسی گبارڈ کے درمیان ملاقات کے دوران کی گئ تاہم گیبارڈ کی ٹیم اور نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کے لیے ای میلز کا جواب نہیں دیا۔
امریکی نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے منگل کو نئی دہلی میں جیو پولیٹکس کانفرنس میں شرکت کی۔ اپنی تقریر کے دوران، اس نے ذکر کیا کہ بھارتی حکام نے اپنے ملک کی سلامتی کے مفادات کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا، لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
واضح رہے کہ سال 2007 میں سکھس فار جسٹس نامی تنظیم کی بنیاد رکھی گئی، تنظیم کے رہنما گروپتون سنگھ پنن اکثر عوامی طور پر ایک علیحدہ سکھ ریاست کے قیام کی اپیل کرتے ہیں۔ 2019 میں، بھارت نے سکھ علیحدگی پسند گروپ کو ایک ”غیر قانونی انجمن“ قرار دیا۔ بھارتی حکومت سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کو 2020 میں دہشتگرد قراردے چکی ہے۔