غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حماس نے یرغمالی رہا نہ کرکے جنگ کا راستہ اختیار کیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد رفح کراسنگ بند کردی گئی ہے۔

اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد حماس نے دوست ممالک سے اسرائیلی حملے روکنے کے لیے امریکا پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جب تک حماس اسرائیل کے لیے خطرہ ہے کارروائی کرتے رہیں گے۔

ادھر حوثیوں کی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ نے غزہ میں جارحیت نہ رکنے پر اسرائیل تک حملے بڑھانے کی دھمکی دیدی۔

واضح رہے کہ منگل کو اسرائیل نے غزہ جنگ بندی یکطرفہ طور پر ختم کرتے ہوئے وحشیانہ بم باری کی تھی، حملوں میں 400 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے۔

اقوام متحدہ، یورپی یونین، روس، برطانیہ، فرانس، سعودی عرب، قطر، ایران سمیت دیگر ممالک نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیلی حملے فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیل کے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے، بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید

GAZA:

اسرائیلی فضائیہ نے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے کیے جس کے باعث بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق سحری کے وقت اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے دیرالبلاح میں 3 گھروں کے علاوہ خان یونس اور رفح میں بم برسائے۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں ہلاک ہونے والے 77 فلسطینی اور غزہ کی پٹی کے شمال میں غزہ شہر میں کم از کم 20 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

فلسطین کی سول ایمرجنسی سروس نے شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، شہدا اور زخمیوں کو تباہ شدہ عمارتوں سے نکالنے کا کام ابھی جاری ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق 19 جنوری کی جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی جانب سے یہ سب سے خوفناک بمباری ہے۔

 اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبات اور تمام پیشکشوں کو مسترد کرنے کے بعد، اسرائیلی فوج کو غزہ میں حماس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے اہداف پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں علاقے میں بڑی تعداد میں شہری شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حماس کے خلاف کی جا رہی ہے، جس نے بار بار اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے امن کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

دوسری جانب، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر جنگ بندی معاہدے کو توڑ رہا ہے اور غزہ میں شہریوں پر دوبارہ حملے شروع کر دیے ہیں۔

حماس حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے امن کی تمام کوششوں کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔

اس معاہدے کے تحت دونوں فریقوں کے درمیان مستقبل میں جنگ بندی کے بارے میں بات چیت کی جانی تھی مگر اسرائیل کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر فوجی کارروائی آغاز ہے، جب تک حماس اسرائیل کیلئے خطرہ ہے حملے کرتے رہیں گے:نیتن یاہو
  • حماس نے قیدیوں کو رہا نہ کرکے جنگ کا راستہ اختیار کیا، امریکا کا الزام
  • امن معاہدے کی خلاف ورزی ،اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 400 سے متجاوز
  • ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی
  • اسرائیلی کی سحری کرتے اہل غزہ پر بموں کی بارش، 400سے زائد فلسطینی شہید،560سے زائد زخمی
  • غزہ پر نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں تین سو سے زائد ہلاکتیں
  • اسرائیل فائر بندی معاہدے سے مکر گیا ہے‘ نہتے شہریوں کے خلاف دھوکے پر مبنی جارحیت کے ذمہ دار نیتن یاہو ہیں.حماس
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
  • اسرائیل کے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے، بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید