نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کی؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں نہیں آنا تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے، انہیں قومی سلامتی اجلاس میں شریک ہونا چاہیے تھا۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی نمائندگی موجود تھی، نوازشریف کی پارٹی کی بھرپور نمائندگی موجود تھی۔ نواز شریف اجلاس میں آتے تب بھی ٹھیک تھا نہ آتے تب بھی ٹھیک تھا، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اجلاس میں موجود تھیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا قومی سلامتی اجلاس کا بائیکاٹ، دو اہم شخصیات کیوں غائب تھیں؟
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کرنا چاہیے تھی، پی ٹی آئی کو اسمبلی سے تنخواہیں چاہئیں اور باقی یہ اسمبلی نہیں آتے، پی ٹی آئی کو بالکل ملک کی فکر نہیں ان کو بس اپنے لیڈر کی فکر ہے۔ اجلاس کے لیے پارلیمان میں موجود جماعتوں کے ارکان کی تعداد کا تعین کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رانا ثنااللہ وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلی پنجاب مریم نواز پی ٹی ا ئی کو اجلاس میں نہیں ا
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت، خواجہ آصف کی پی ٹی آئی پر کڑی تنقید
اسلام آباد:قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت کے اعلان پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر خواجہ آصف نے لکھا کہ پی ٹی آئی نے آج اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ عمران خان اول اور آخر ان کی ترجیح ہے، وطن کی سلامتی اور امن پی ٹی آئی کے لیے اہمیت نہیں رکھتے۔
انہوں نے لکھا کہ ’’خان نہیں تو پاکستان نہیں‘‘ ان کا نصب العین ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وطن دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اور پی ٹی آئی اپنے مفادات کی سیاست کر رہی ہے، اس سے بڑھ کے وطن دشمنی کیا ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت عمران خان سے ملاقات کرانے سے مشروط کی تھی۔
سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ تمام ممبران نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پی ٹی آئی اس وقت تک سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کرے گی جب تک پارٹی کے رہنماؤں کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اگر بانی چیئرمین سے ملاقات کرائی جاتی ہے تو ہی پی ٹی آئی اجلاس میں شرکت کرے گی۔