آفتاب نذیر کے ایما پر حرکت انقلاب اسلامی پاکستان کے نام سے ایک اور دہشتگرد تنظیم منظرعام پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے ساتھ قریبی تعلق رکھنے والے اورنگزیب فاروقی نے بیرون ملک سے اپنے سیاسی مخالف مسرور نواز جھنگوی کا نام اور مکمل بایئوڈیٹا آفتاب نذیر کے ذریعے دہشتگردوں کو فراہم کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ایک نئی شدت پسند تنظیم اسلامی انقلابی موومنٹ آف پاکستان ابھر کر سامنے آئی ہے، جس نے سکیورٹی فورسز، سنی علماء، نمازیوں اور مدرسوں کے طلباء کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق شام میں کالعدم لشکر جھنگوی کے سرغنہ آفتاب نذیر کی القاعدہ اور جبہۃ النصرہ کے الجولانی گروپ کے ساتھ ملی بھگت سے ایک نیا دہشت گرد گروپ بنانے اور سکیورٹی اداروں و پولیس کو نشانہ بنانے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی انقلاب نامی تنظیم میں ممکنہ طور پر کالعدم لشکر جھنگوی اور القاعدہ کے جنگجو شامل ہیں، جنہوں نے پاکستان کو کارروائیوں کے لیے بیس ایریا قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ آفتاب نذیر نامی ایک سہولت کار اس وقت شام میں موجود ہے، جس نے نہایت احتیاط سے منصوبہ بندی کی اور دہشت گردوں کو پاکستان سے محبت کرنے والے اور تکفیری دہشت گردوں سے متنفر ہونے والے سنی علماء کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ ان میں سے بعض علماء کو نشانہ بنایا گیا اور بعض علماء خوش قسمتی سے بچ گئے۔ ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی سے قریبی تعلقات رکھنے والے اورنگزیب فاروقی نے آفتاب نذیر کے ذریعے بیرون ملک سے دہشت گردوں کو اپنے سیاسی مخالف مسرور نواز جھنگوی کا نام اور مکمل بائیو ڈیٹا فراہم کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آفتاب نذیر
پڑھیں:
بھارت کی امریکہ سے سکھ علیحدگی پسند گروپ کو دہشتگرد قرار دینے کی درخواست
بھارتی حکومت نے امریکہ سے سکھ علیحدگی پسند گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی درخواست کردی۔
امریکی حکومت نے نومبر 2023 میں امریکہ کینیڈا کے شہری اور سکھ گروپ ”سکھس فار جسٹس“ کے رہنما گروپتون سنگھ پنن کو نقصان پہنچانے کی سازش کا انکشاف کیا۔ بعد ازاں انہوں نے ایک سابق بھارت جاسوس پر اس سازش کی ہدایت کاری کا الزام لگایا، جس نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی دوستی پر دباؤ ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے اس سازش میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی، واشنگٹن کے دعووں کی تحقیقات کے لیے ایک پینل تشکیل دیا، اور جنوری میں کہا کہ پینل نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی تجویز دی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے امریکہ سے سکھ گروپ سکھ فار جسٹس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی درخواست کی ہے۔ یہ درخواست بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کی سربراہ تلسی گبارڈ کے درمیان ملاقات کے دوران کی گئ تاہم گیبارڈ کی ٹیم اور نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کے لیے ای میلز کا جواب نہیں دیا۔
امریکی نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے منگل کو نئی دہلی میں جیو پولیٹکس کانفرنس میں شرکت کی۔ اپنی تقریر کے دوران، اس نے ذکر کیا کہ بھارتی حکام نے اپنے ملک کی سلامتی کے مفادات کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا، لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
واضح رہے کہ سال 2007 میں سکھس فار جسٹس نامی تنظیم کی بنیاد رکھی گئی، تنظیم کے رہنما گروپتون سنگھ پنن اکثر عوامی طور پر ایک علیحدہ سکھ ریاست کے قیام کی اپیل کرتے ہیں۔ 2019 میں، بھارت نے سکھ علیحدگی پسند گروپ کو ایک ”غیر قانونی انجمن“ قرار دیا۔ بھارتی حکومت سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کو 2020 میں دہشتگرد قراردے چکی ہے۔