گریٹر ڈائیلاگ کاآغاز ،آزادو خود مختار پالیسی بنائی جائے ،حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوااور بلوچستان کی سنگین صورتحال اورموجود حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز کیا جائے ، داخلی تحفظ یقینی بنانے اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے آزادو خود مختار اور جامع پالیسی بنائی جائے ، امریکہ کا ساتھ چھوڑ کر پاکستان اور افغانستان کے عوام کا ساتھ دیا جائے ، فوج اور عوام کے درمیان بڑھتے فاصلے کم کیے جائیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس اور جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت لیاری میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی نہ صرف پورے خطے بلکہ افغانستان اور پاکستان دونوں کے لیے نقصان دہ ہے ،دونوں ممالک کے درمیان ہر صورت میں بات چیت ناگزیر ہے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حافظ نعیم الرحمن کی سیاست کی بنیاد ہی الزامات اور جھوٹ پر مبنی ہے، گہنور خان اسران
اپنے بیان میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، الزامات کی سیاست پر نہیں، کراچی کے عوام کی خدمت ہمارا مشن ہے اور رہے گا، جماعت اسلامی کو کبھی عوام کے ووٹ سے کراچی کی میئر شپ نہیں ملی۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت گہنور خان اسران نے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ نعیم الرحمن کی سیاست کی بنیاد ہی الزامات اور جھوٹ پر مبنی ہے، پیپلز پارٹی عملی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ اپنے بیان میں گہنور خان اسران نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر بے بنیاد الزامات لگانے والے حافظ نعیم الرحمن ہمارے ترقیاتی منصوبوں پر اپنے بینرز اور تختیاں لگا کر کریڈٹ لینے کی کوشش کرتے ہیں، حکومت کراچی میں 17 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت کا دعوی جھوٹا ہے، ماضی میں بلدیاتی حکومت ایم کیو ایم اور قومی اسمبلی میں اکثریت پی ٹی آئی کے پاس رہی، کچھ عرصہ کے اندر پیپلز پارٹی نے کراچی میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے، مگر کچھ جماعتیں صرف جھوٹ اور پراپیگنڈے پر سیاست کر رہی ہیں۔
ترجمان سندھ نے کہا کہ حکومت کراچی کے لوگ ترقی اور خدمت کی سیاست چاہتے ہیں، جماعت اسلامی اب ہمارا رستہ نہیں روک سکتی، فارم 45 تو بہانہ ہے، عوام نے بڑی ہی بے رحمی سے جماعت اسلامی کو انتخابات میں مسترد کردیا تھا۔ ترجمان سندھ نے کہا کہ حکومت جماعت اسلامی کو قومی اسمبلی کے حلقے میں صرف 239 ووٹ ملے لیکن کچھ عناصر انہیں زبردستی میئر بنانے کے لیے بے چین رہے۔ گہنور خان اسران نے کہا کہ بلاول ہاؤس اور وزیر اعلی ہاؤس پر کرپشن کے الزامات لگانے والے پہلے اپنا ماضی دیکھیں، کراچی کو یرغمال بنانے والے ہمیں طعنے نہ دیں، کراچی کے عوام سب جانتے ہیں اور جھوٹے دعوے کرنے والوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔