اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو اور کسٹم افسران کی گریڈ21  سے 22 میں ترقی کے عمل پر عائد حکم امتناع ختم کرتے ہوئے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کو کام جاری رکھنے کی اجازت دیدی اور ایک ماہ میں ترقیوں کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحق نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ درخواست گزار کی کوشش کے نتیجے میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ 

ایف بی آر نے 13مارچ کو نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت کسی بھی افسر کو زیادہ سے زیادہ 90 دن کیلیے ایڈمن پول میں رکھا جا سکتا ہے۔ 

ایف بی آر کے وکیل کے مطابق موجودہ ترقیاتی سائیکل میں درخواست گزار کی ترقی متاثر نہیں ہوگی، مزید سماعت  16اپریل کو ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)کراچی بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی۔

درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی نئی سینارٹی کو کالعدم قرار دیا جائے،قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کے نوٹیفکیشن کو بھی کالعدم قرار دیا جائے ۔

سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر کے حوالے سے آئین صدر کو غیر محدود اختیار نہیں دیتا۔ صدر کا اقدام عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کی تقسیم کے اصولوں کے منافی ہے۔

درخواست کے مطابق صدر کے آرٹیکل 200(1) کے تحت حاصل اختیارات کو آئین کے آرٹیکل 175A کے ساتھ پڑھا جانا چاہیے۔ ججز ٹرانسفر کا نوٹیفکیشن غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر کسی عوامی مفاد کو ظاہر کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ٹرانسفر شدہ ججز کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا جج نہیں سمجھا جا سکتا۔ ٹرانسفر شدہ ججز کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے طور پر دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا۔سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس وقت کے چیف جسٹس عامر فاروق کے انٹرا کورٹ ڈیپارٹمنٹل ریپریزنٹیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی تقرری کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کا بھی کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کے توسط سے دائر کی گئی ہے، جس میں صدر پاکستان ، وفاق اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں رجسٹرار لاہور ، اسلام آباد، سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر شدہ ججز اور متاثرہ ججز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، بانی پی ٹی آئی ملاقاتوں کے کیسز میں لارجر بنچ تشکیل
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ بانی پی ٹی آئی ملاقاتوں کے کیسز میں بڑی پیش رفت
  • ہائی پاورسلیکشن بورڈ پر ایف بی آر کے افسران کی ترقی روکنے کا حکم امتناع ختم
  • سرکاری ٹی وی کے بورڈ تشکیل اور ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
  • کراچی بار کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کے جائیداد تنازعات مقدمات کیلئے خصوصی بنچ قائم 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں اوورسز پاکستانیوں کے مقدمات کیلئے خصوصی بینچ قائم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں اوورسز پاکستانیوں کے مقدمات کیلئے خصوصی بینچ قائم، نوٹیفکیشن جاری