Express News:
2025-03-19@04:55:06 GMT

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر نے خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس 14 مارچ 2025 کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا۔

اسمبلی اجلاس پہلے 7 اپریل 2025 تک ملتوی تھا تاہم اب اسپیکر نے اسے غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 54 (3) اور 127 کے تحت اجلاس ملتوی کیا ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 مارچ 2025ء) صوبائی حکومت نے دارالحکومت پشاورسمیت دیگر اضلاع میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے سرکاری عہدیداروں کو رات کے وقت سفر نہ کرنے اور اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ حکم نامہ اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے بعد جاری کیا گیا ہے، جس کا بنیادی مقصد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو روکنا ہے۔

اسی طرح افغانستان سے ملحقہ تین ضم قبائلی اضلاع کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ڈی ڈبلیو نے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے دلاور وزیر سے بات کی تو ان کا کہنا تھا، ’’'کرفیو کا نام ہی ایسا ہے کہ جس کی وجہ سے شہریوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔

(جاری ہے)

ضم قبائلی اضلاع کے سیاسی اتحاد نے کرفیو کے نفاذ کی مخالفت کی ہے جب کہ تاجر برادری بھی اس کرفیو سے متاثر ہو رہی ہے۔

‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ چھوٹے بازاروں سمیت اعظم ورسک کا بڑا بازار بھی بند ہے، جس کی وجہ سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیر کے بقول جنوبی اور شمالی وزیرستان میں نسبتا امن ہے لیکن سکیورٹی فورس کی نقل و حرکت کی وجہ سے بھی بعض اوقات کرفیو نافذ کیا جاتا ہے۔‘‘

ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ

خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی اس لہرکے دوران زیادہ تر مذہبی شخصیات، سکیورٹی اہلکاروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کےافسران کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سےعام شہریوں میں خوف بڑھتا جا رہا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والی پولیس کومسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سے افغان سرحد سے متصل پاکستانی اضلاع میں دہشت گردی اور بدامنی کےواقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران پاکستان اور افغانستان کے مابین آمدورفت کی گزرگاہیں بھی کئی کئی ہفتوں کے لیے بند ہوتی رہی ہیں۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث افراد میں زیادہ تر کا تعلق افغانستان سے ہوتا ہے جبکہ افغان حکام کے اس الزام کو مسترد کرتے رہے ہیں۔

دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں

جہاں صوبے کے بعض علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے، وہیں جنوبی اضلاع کے بعض علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے وسیع پیمانے پر آپریشن بھی کیے جا رہے ہیں۔ افغانستان کے سرحدی اضلاع ٹانک،جنوبی وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان، ضلع خیبر جیسےعلاقوں میں کرفیو سمیت دہشت گردوں کےخلاف آپریشن بھی کیے جا رہے ہیں، تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مسلسل کارروائیوں سے ہلاکتیں بڑھنے کے ساتھ ساتھ علاقہ عدم استحکام کا شکار ہونے کے خدشات ہیں۔

دہشت گردی کی اس نئی لہر کے حوالے سے جب ڈی ڈبلیو نے قبائلی اُمور کے ماہر شمس مومند سے بات کی تو ان کا کہنا تھا، ''ابھی حکومت نے جتنے بھی آپریشن شروع کیے ہیں، عوام کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ کیونکہ یہ ماضی کی طرح پراکسی وار نہیں بلکہ آپریشن کے بعد باقاعدہ طور مارے جانے والے دہشت گردوں کے تصاویرجاری کی جاتی ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو سال رواں کے دوران سکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن کے دوران مارے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

پہلے دہشت گردانہ حملوں میں سکیورٹی اہلکاروں کا جانی نقصان زیادہ ہوتا تھا لیکن اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے اور پولیس اورفوج کامیابی سے اپنا دفاع کر رہے ہیں۔‘‘

امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے خیبر پختونخوابھر کےعوام کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فوجی آپریشن، بم دھماکے، خود کش حملے اور فرقہ ورانہ فسادات نے صوبے کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق بدامنی کی وجہ سے تاجروں کی ایک بڑی تعداد دیگرصوبوں یا بیرون ملک منتقل ہوچکی ہیں۔ ضم قبائلی اضلاع میں آئے روز آپریشن اورکرفیوکی وجہ سے بھی مقامی آبادی نقل مکانی پرمجبور ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کو کیش لیس کرنے کا فیصلہ، ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام متعارف
  • قومی سلامتی پر اپوزیشن کو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہیں بنانی چاہیے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • ہمیں آپس کی بداعتمادی کو ختم کرنا ہوگا، علی امین گنڈاپور
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آج ہوگا
  • خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟
  • خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں 5 پولیس اہلکار شہید
  • وفاقی حکومت فنڈز روک کر خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے، بیرسٹر سیف
  • پاکستان تحریک انصاف کا نیشنل سیکیورٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کا اعلان
  • بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حالیہ حملوں کے تناظر میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس طلب