شہنشاہِ جذبات محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
روشنیوں کی دنیا میں کچھ چہرے بجھ کر بھی جگمگاتے رہتے ہیں اور کچھ آوازیں خاموش ہو کر بھی سنائی دیتی ہیں۔ جذبات کو الفاظ دینے والے، احساسات کو آنکھوں میں سمونے والے اور مکالموں کو زندگی بخشنے والے اداکار محمد علی بھی ان میں سے ایک ہیں۔
بھارت کے شہر رام پور میں 19 اپریل 1931کو ایک آواز نے جنم لیا جس کا سحر آگے چل کر لاکھوں دلوں پر چھا گیا۔ ابتدا ریڈیو پاکستان سے کی جہاں ان کی آواز نے سننے والوں کو اسیر کر لیا۔
ایک صدا کار، جس کی گونج فلمی دنیا تک پہنچی اور یوں ایک ایسا ستارہ چمکا، جو آج بھی زوال سے نا آشنا ہے۔ چراغ جلتا رہا، لیکن اصل روشنی فلم ”شرارت“ کے بعد آئی۔ ”خاموش رہو“ کی خاموشی نے دنیا کو چیخ کر بتا دیا کہ ایک نیا ہیرو فلمی دنیا میں قدم رکھ چکا ہے۔
پھر یہ سفر”صاعقہ، میرا گھر میری جنت، انسان اور آدمی سے ہوتا ہوا 275 فلموں کی داستان میں بدل گیا۔ اداکار محمد علی کے مکالمے محض الفاظ نہیں تھے وہ جذبات کا طوفان تھے، جو دیکھنے والے کی آنکھوں کو نم، اور دل کو بے قرار کر دیتے تھے۔
محمد علی اداکاری نہیں، حقیقت کا عکس تھے، جہاں ہر کردار ان کی روح میں اتر جاتا اور ہر منظر میں وہ حقیقت کا رنگ بھر دیتے۔
وہ فلم سٹار زیبا کی محبت میں امر ہوئے، ایک ایسی جوڑی جو صرف فلمی نہیں، حقیقت میں بھی محبت کی علامت بن گئی۔ پردے پر بھی، پردے کے پیچھے بھی، محمد علی اور زیبا کی کہانی آج بھی فلمی دنیا کا ایک حسین باب ہے۔
درجنوں ایوارڈز، اعزازات، تمغے حاصل کیے، شہرت کی بلندی کو چھوا لیکن اصل سرمایہ وہ لاکھوں دل تھے جو ان کے جذبات میں دھڑکتے تھے، جو ان کی مسکراہٹ پر خوش ہوتے اور ان کے آنسوؤں پر نم ہو جاتے۔
لاہور میں 19 مارچ 2006 کو یہ ستارہ زمیں پر تو بُجھ گیا لیکن آسمان پر چمکتا رہا۔ فلمی تاریخ میں جب بھی احساس کی شدت، مکالمے کی گونج، اور جذبات کی سچائی پر بات ہوگی، وہاں شہنشاہِ جذبات محمد علی کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
، ایکسپریس نیوز، لاہور۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد علی
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت سے تیار کیا جانیوالا دنیا کا پہلا اخبار
ملبرون(نیوزڈیسک)اٹلی کے ایک اخبار کا دعویٰ ہے کہ اس نے دنیا کا پہلا اخبار پرنٹ کیا ہے جس کا مکمل ایڈیشن مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک اطالوی روزنامے ”ایل فوگلیو“ نے ایک ماہ کی مسلسل جدو جہد کے بعد اس کا کامیاب تجربہ کیا۔”ایل فوگلیو اے آئی” نامی یہ چار صفحات پر مشتمل ایڈیشن اخبار کے عام بروڈ شیٹ ایڈیشن میں شامل کیا گیا ہے جو اخبار فروشوں کے علاوہ آن لائن بھی دستیاب ہے۔
اخبار کے بانی جولیانو فیرارا نے اس کامیاب صحافتی تجربے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ دنیا کا پہلا روزنامہ ہوگا جو مکمل طور پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے تخلیق کیا گیا ہے، اس میں ہر چیز کے لیے مثلاً تحریر، سرخیاں، اقتباسات، خلاصے حتیٰ کہ طنز و مزاح کے لیے بھی اے آئی کا استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اخبار میں صحافیوں کا کردار صرف اے آئی سافٹ ویئر میں سوالات داخل کرنے اور جوابات پڑھنے تک محدود رہے گا۔
یہ تجربہ ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب دنیا بھر میں خبر رساں ادارے اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ مصنوعی ذہانت کو کس طرح استعمال کیا جائے۔ اس ماہ کے آغاز میں اخبار دی گارڈین نے رپورٹ کیا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی نیوز بھی اے آئی کا استعمال کرکے عوام کو ذاتی نوعیت کا مواد فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
اخبار کے پہلے صفحے پر ایک مضمون امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں شائع کیا گیا ہے، جس میں ”اطالوی ٹرمپ پرستوں کا تضاد“ بیان کیا گیا ہے کہ وہ ”کینسل کلچر“ کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، لیکن جب ان کا ہیرو آمریت جیسے اقدامات کرتا ہے تو وہ یا تو نظرانداز کر دیتے ہیں یا خوش ہوتے ہیں۔
اس اخبار میں تمام مضامین صاف، سادہ اور بامعنی انداز میں تحریر کیے گئے ہیں اور ان میں کوئی نمایاں لسانی یا گرامر کی غلطی نہیں پائی گئی۔ تاہم، خبروں میں کسی بھی انسانی ذرائع کے براہ راست اقتباسات شامل نہیں کیے گئے۔
سندھ حکومت کا 22 مارچ کو صوبے کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان