جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی-ف) سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پانچ بار ایک میڈیسن نے کام نہ کیا ہو تو دوائی بدل کر دیکھنا چاہیے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ پر ہمیں اعتماد میں لیا جاتا۔

ملکی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا، تحریک یا شخصیت نہیں، آرمی چیف جنرل عاصم منیر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں،کوئی تحریک نہیں، کوئی شخصیت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا تھا کہ ہم اعلامیہ میں اضافہ یا کمی کروا دیتے، امن و عافیت کےلیے کوششوں کے طریقوں پر اختلاف ہوسکتا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے مزید کہا کہ کوئی آپشن نہ بچے تو پھر یقیناً مقابلہ کرنا چاہیے، خطے میں کہیں بھی خونریزی نہیں چاہتے، مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے کہ عافیت کا راستہ چنا جائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اجلاس میں نہ آنے پر ہم نے مایوسی کا اظہار کیا، پی ٹی آئی نے اجلاس میں نہ آنے کا ہمیں تکلف ابھی اطلاع نہیں دی۔

جے یو آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ نزدیک آنے کےلیے پی ٹی آئی نے ہمارے تحفظات دور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کامران مرتضی کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

دہشتگردی میں کوئی 2 رائے اور سیاست نہیں ہونی چاہیے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہئے، اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئیے، سب کو متحد ہونا چاہئیے، سب کا بیانیہ ایک جیسا ہونا چاہئیے، یہ پاکستان اور قوم کا کاز ہے، پاکستان رہے گا تو سب لوگ اپنا رول پلے کریں گے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ گوہر صاحب کل آپ نے کہا تھا کہ سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں جائیں گے، آج آپ کہہ رہے ہیں، نہیں جائیں گے کیا وجہ ہوئی ہے، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ  بطور چئیرمین بھی، میرے پاس اختیار نہیں کہ اکیلے فیصلہ کرلوں، پارٹی کا فیصلہ ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ پارٹی مقدم ہے یا پاکستان مقدم ہے؟   اس وقت پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے، کوئی شک نہیں کہ پاکستان مقدم ہے لیکن پارٹی نے جو فیصلہ کرلیا ہے، پارٹی نے کچھ شرائط رکھی تھی کہ پہلے بانی سے ملاقات کرائی جائے، اسی لیے ہم نے خط بھی لکھا تھا، ابھی کوشش کررہے ہیں کہ بانی سے ملاقات ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ یہ تاثر ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی نہ کوئی لیکونا نکالتے ہیں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہئیے اور ہم کبھی لیکونا نہیں نکالیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بڑا واضح طور پر کہا تھا کہ دہشتگردی میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہئے، اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئیے، سب کو متحد ہونا چاہئیے، سب کا بیانیہ ایک جیسا ہونا چاہئیے، یہ پاکستان اور قوم کا کاز ہے۔پاکستان رہے گا تو سب لوگ اپنا رول پلے کریں گے۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ پارٹی کا فیصلہ بروقت اور ٹھیک ہے؟ بیرسٹر گوہر  نے جواب دیا کہ میرا زاتی فیصلہ نہیں کرسکتا،  صحافی نے پوچھا کہ آپ اس فیصلے کو بہتر سمجھتے ہیں؟ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی فیصلہ کرے تو پھر اس پر میں کمنٹ نہیں کرتا۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کی؟
  • شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنے والوں سے بات نہیں ہوگی، رانا ثنااللہ
  • ملک کی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں،کچھ بھی ہو جائے ہم کامیاب ہوں گے؛ آرمی چیف
  • سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پرہمیں اعتمادمیں نہیں لیاگیا،کامران مرتضیٰ
  • ملکی سلامتی سے بڑھ کر کوئی تحریک، کوئی شخصیت نہیں، یک زبان ہوکر بیانیہ بنانا ہوگا، آرمی چیف
  • قومی سلامتی اجلاس میں شریک نہ ہونے پر بیرسٹر گوہر نے کیا عذر پیش کیا ؟
  • دہشتگردی میں کوئی 2 رائے اور سیاست نہیں ہونی چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • تحریک انصاف کا کوئی نمائندہ آج قومی سلامتی کے اجلاس میں نہیں جائے گا، سلمان اکرم راجہ
  • تحریک انصاف کا کوئی نمائندہ آج قومی سلامتی کے اجلاس میں نہیں جائے گا ، سلمان اکرم راجہ