اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان نے  پارلیمانی کمیٹی کے اِن کیمرا اجلاس  میں کیا کہا ۔۔؟ اس حوالے اہم تفصیلات سامنے آ ئی ہیں۔

جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ استاد کو شہید کہوں گا لیکن مارنے والے کو مجاہد نہیں کہہ سکتا۔

"جنگ " نے ذرائع کے  حوالے سے بتایا کہ  پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو یہاں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ مجھ سے مشورہ کرتے تو ان کو اجلاس میں آنے کا ضرور کہتا۔ 1988 سے اس ایوان کا حصہ رہا ہوں، آئین سے وفاداری کا حلف اٹھاتا رہا ہوں، استاد کو شہید کہوں گا لیکن مارنے والے کو مجاہد نہیں کہہ سکتا۔پہلے بھی مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے فتویٰ دیا ہے، ہم نے بھی کہا ہے کہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والا دہشت گرد ہے اور دہشت گردی کا کوئی مذہب اور فرقہ نہیں ہوتا۔ 

دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلیے حکومت آپریشن کا فیصلہ کرچکی ہے: سینیٹر مصدق ملک

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت اور قوم کو کسی مخمصے کا شکار ہوئے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس ایشو پر اکٹھا ہونا ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دینے والے ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان

پڑھیں:

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس‘پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ ۔2025 )ملک میں شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے واقعات اوربلوچستان ‘ خیبر پختونخوا میں حالیہ حملوں کے تناظر میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس آج قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہو رہا ہے قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کی جانب سے بلایا گیاپارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس ڈیڑھ بجے شروع ہوگا .

(جاری ہے)

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس میں عسکری حکام کی جانب سے سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی تاہم حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان سامنے آیا ہے پی ٹی آئی کے راہنما رﺅف حسن نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا ہے کہ خصوصی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے پیچھے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ان کے پارٹی راہنماﺅں کی ملاقات نہ کروانے کے علاوہ دیگر وجوہات بھی ہیں تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں چیف وہیپ عامر ڈوگر نے گذشتہ روز خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے 14 افراد کے نام بھجوائے تھے ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اس اجلاس میں عسکری قیادت پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد کردہ نمائندگان شرکت کریں گے اجلاس کے لیے پارلیمنٹ میں غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں اورکسی بھی غیر متعلقہ فرد کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے جبکہ میڈیا سمیت تمام انٹری کارڈز کو عارضی طور پر غیر موثر کر دیا گیا ہے.

ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ میڈیا کی اہمیت اور ضروریات سے مکمل آگاہ ہیں لیکن قومی سلامتی کے پیش نظر میڈیا اور تمام متعلقہ فریقین سے تعاون کی گزارش کی جاتی ہے واضح رہے کہ اس سے قبل سات اپریل 2023 کو منعقد ہونے والے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ملک میں شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک نیا جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی تھی یہ اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا تھا جس میں وفاقی وزرا چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی تھی.

متعلقہ مضامین

  • ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والا دہشت گرد ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سیاسی قیادت کو کسی مخمصے کا شکار ہوئے بغیر دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہو گا، مولانا فضل الرحمن
  • قومی سلامتی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کو نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، مولانا فضل الرحمان
  • استاد کو شہید کہوں گا لیکن مارنے والے کو مجاہد نہیں کہہ سکتا، مولانا فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمان نے دہشت گردی کیخلاف افغان حکام سے بات چیت کیلئے اپنی خدمات پیش کردیں
  • پی ٹی آئی کو اجلاس میں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، مولانا فضل الرحمان
  • پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس‘پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آج ہوگا
  • قومی سلامتی صورتحال، وزیراعظم کی ایڈوائس پر پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس طلب