دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن کا فیصلہ ہوگیا، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن کا فیصلہ ہوگیا، مصدق ملک WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی وزیر سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے حکومت آپریشن کا فیصلہ کرچکی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جنگ ان کی دہلیز پر لے جائیں گے جو پاکستان میں بچوں کو شہید کررہے ہیں، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک اِس وقت حالت جنگ میں ہے اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے حکومت آپریشن کا فیصلہ کرچکی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آپریشن کا فیصلہ
پڑھیں:
بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر وفاقی حکومت کا قومی پالیسی بنانے کا فیصلہ
کراچی:وفاقی حکومت نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے قومی پالیسی بنانے کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان کو مزید مربوط بنانے کا فیصلہ کرلیا یے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمانی جماعتوں ۔صوبائی حکومتوں اور عسکری قیادت کی مشاورت سے اہم پالیسی اور مربوط اقدامات کیے جائیں گے جبکہ ریاست کے خلاف متحرک گروپس اور سیکورٹی اداروں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مذید سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔
وفاقی حکومت کے حکام نے بتایا کہ وزیراعظم نے کے پی کے اور بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر قریبی اور اہم اسٹیک ہولڈرز سے حالات پر تفصیلی مشاورت کی ہے۔
اس مشاورت میں طے کیا گیا یے کہ قومی سلامتی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرااجلاس آئندہ دنوں میں بلوایا جائے گا جس میں اس صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائے گئے قومی ایکشن پلان میں اصلاحات کے لیے تجاویز مرتب کی جائیں گی۔ ان تجاویز کی روشنی میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں حتمی پالیسی طے کی جائے گی۔
وفاق حکومت دہشت گردی کے لیے قومی پالیسی کی تشکیل پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی ۔حتمی پالیسی طے کرنے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔
دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں ریاست کے خلاف گروپوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کے لیے اہم فیصلہ کیا جاسکتا ہے ۔وفاقی حکومت کے حکام نے بتایا کہ اس آپشن کو برقرار رکھا جائے گا جو گروپ ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے ساتھ سرینڈر کرے گا۔
اس کے حوالے سے ریاستی پالیسی کے مطابق اقدام ہوگا۔مذاکرات کا آپشن استعمال کرنا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی ریاست اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے طے کرے گی۔
وفاقی حکومت نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے اور افغان سرزمین کے استعمال کے معاملہ کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا یے۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ اور تمام عالمی فورمز پر وفاقی حکومت یہ معاملہ اٹھائے گی اور عالمی فورمز کو کہا جائے گا کہ وہ دونوں ممالک سے دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کو کہیں۔
وفاقی حکام نے بتایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی پالیسی کی تشکیل اور نیشنل ایکشن پلان میں اصلاحات میں قلیل درمیان اور طویل حکمت عملی بنائے گی۔
فورسز کو جدید آلات اور اسلحہ کی فراہمی کے لیے بھی ہنگامی اقدام کیے جائیں گے، دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں رہائشی افراد کے لیے ترقیاتی اور روزگار پیکجز دیا جاسکتا ہے۔