ملک کی صورتحال تشویشناک ہے، گریٹر ڈائیلاگ شروع کیا جائے، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ملک کی صورتحال تشویشناک ہے، گریٹر ڈائیلاگ شروع کیا جائے، حافظ نعیم الرحمان WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )جماعت اسلامی نے ملک کی صورت حال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے گیرٹر ڈائیلاگ شروع کرنے کا مطالبہ کردیا۔
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ سے جاری اپنے پیغام میں حافظ نعیم نے کہا کہ گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز کر کے آزاد و خود مختار اور جامع پالیسی ترتیب دی جائے۔انہوں نے اعلان کیا کہ 14اپریل کو اسلام آباد میں بلوچستان کے تما م اسٹیک ہولڈرز کی کانفرنس ہوگی، جس میں چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا جائے گا۔ حافظ نعیم نے کہا کہ بلوچستان میں عوامی اعتماد سازی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی دونوں کے لیے نقصان دہ ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، قومی انتخابات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، فارم47کے بجائے فارم 45کی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم
پڑھیں:
ملک میں را اور سی آئی اے آزادانہ طریقے سے کام کر رہی ہیں، حافظ نعیم الرحمن
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ پاکستان اس وقت بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں کے پی کے میں سینکٹروں حملے ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 27 حملے ہوئے۔ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنا لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں بھارتی را اور امریکی سی آئی اے آزادانہ طریقے سے کام کر رہی ہیں، اس پورے عمل نے حکومت پاکستان کیلئے داخلی تحفظ ار حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی ضلع ائیر پورٹ کے تحت آر سی ڈی گراؤنڈ ملیر سعود آباد میں عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں کے پی کے میں سینکٹروں حملے ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 27 حملے ہوئے۔ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنا لیا گیا اور بڑی تعداد میں مسافروں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ ملک میں بھارتی را اور امریکی سی آئی اے آزادانہ طریقے سے کام کر رہی ہیں۔ اس پورے عمل نے حکومت پاکستان کے لیے داخلی تحفظ اور حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ ارباب اختیار کو پیغام دینا چاہتے ہیں جب تک وہ اپنے فیصلے درست نہیں کریں گے عوام اور فوج کے درمیان فاصلے بڑھتے رہیں گے اور حکمران طبقہ جب تک زبردستی مسلط ہوتا رہے گا مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اسٹیبلشمنٹ اور تمام ادارے اپنی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں۔ عوام کے حقیقی نمائندوں کو آگے آنے دیں، عوام ان کا ساتھ دیں گے۔