تارا کو ‘ٹائم پاس’ کہنے پر آدر جین نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)لیجنڈری اداکار-فلم ساز راج کپور کے نواسے اور بالی وڈ اسٹارز رنبیر کپور اور کرینہ کپور خان کے کزن آدر جین کی شادی گزشتہ ماہ ایک انتہائی مشہور تقریب تھی۔
آدر کے فلم انڈسٹری سے براہِ راست تعلق نہ رکھنے کے باوجود خاص طور پر کپور خاندان کی شرکت کی وجہ سے یہ شادی لائم لائٹ کی زینت بنی رہی۔
البتہ ماضی کے رشتوں کے بارے میں آدر کا ایک تبصرہ تھا جس نے بڑی سرخیاں بنائیں اور ایک تنازع کو جنم دیا کیونکہ بہت سے لوگوں نے محسوس کیا کہ یہ غلط تھا۔
یہ ایک ایسا تبصرہ جو بہت سے نیٹیزنز کو اچھا نہیں لگا، کئی لوگوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے تنقید کی کہ یہ اداکار تارا سوتاریا سمیت ان کے سابق پارٹنرز کی بے عزتی ہے۔
خیال رہے کہ آدر جین اور تارا سوتاریا چار سال تک ڈیٹنگ کے بعد 2023 میں الگ ہوگئے تھے، بریک اپ کے فوراً بعد آدر نے اداکارہ تارا سوتاریا کی دوست الیکھا ایڈوانی کو ڈیٹ کرنا شروع کیا جس کے بعد حال ہی میں آدر نے الیکھا سے شادی بھی کرلی۔
اپنی مہندی کی تقریب میں منگیتر الیکھا اڈوانی کے لیے تقریر کرتے ہوئے آدر نے اپنے پچھلے ریلیشن شپ کا حوالہ محض ‘ٹائم پاس’ کے طور پر دیا۔
آدر نے کہا تھا کہ ‘میں نے ہمیشہ اس سے محبت کی ہے اور میں نے ہمیشہ اس کے ساتھ رہنا چاہا ہے اس لیے اس نے اس نے مجھے ٹائم پاس کے ذریعے 20 سال کے اس طویل سفر پر روانہ کیا، یہ انتظار کے قابل تھا کیونکہ مجھے اس خوبصورت، خوبصورت عورت سے شادی کرنی ہے، جو ایک خواب کی طرح نظر آتی ہے، میں تم سے محبت کرتا ہوں، اور یہ ایک راز ہے، میں نے اس سے ہمیشہ محبت کی ہے’۔
آدر کا یہ بیان سامنے آتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان پر برہمی کا اظہار کیا گیا وہیں تارا سوتاریا کی والدہ ٹینا بھی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے آدر پر بالواسطہ تنقید کرتی نظر آئیں۔
بیان پر ملنے والے ردعمل کے جواب میں، آدر نے اب اپنے بیان کی وضاحت کی ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انہوں نے 20 سال کہا تھا، نہ کہ 4 سال۔
انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ ان کے الفاظ اور خاموشی دونوں کی غلط تشریح کی گئی ہے، یہ بتاتے ہوئے کہ انہیں کسی کے پس منظر سے قطع نظر، ہر کسی کا احترام کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔
آدر نے ‘ٹائمز آف انڈیا’ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ لوگوں نے سیاق و سباق سے ہٹ کر ان کی تقریر کا ایک مختصر کلپ لیا اور اپنی مرضی کے مطابق رائے قائم کی۔
آدر نے الیکھا کی جانب سے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس کے اور اس کے خاندان، میرے اور میرے خاندان، اس کے (تارا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے) اور اس کے خاندان کے لیے غیرمنصفانہ ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے’۔
آدر نے ذکر کیا کہ ان بیوی الیکھا ان کی پرانی دوستوں میں سے ایک ہے اور وہ بھی صورتحال کی حقیقت کو سمجھتی ہیں۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ہر ایک کا ماضی ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ قطع نظر اس بات سے کہ ایک رشتہ کام نہیں کرتا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایک دوسرے کو برا بھلا کہے۔
اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے، الیکھا نے کہا کہ وہ بچپن سے ہی مختلف صلاحیتوں میں آدر کی زندگی کا حصہ رہی ہیں اور صرف چند چیزیں نہیں بلکہ پوری سچائی کو جانتی، یہاں تک کہ وہ (تارا) بھی جانتی ہے کہ ہم (آدر اور میں) اتنے عرصے سے دوست ہیں’۔
خیال رہے کہ آدر اور الیکھا نے 21 فروری کو کرینہ کپور، رنبیر کپور، کرشمہ کپور، عالیہ بھٹ اور نیتو کپور سمیت پوری کپور فیملی کی موجودگی میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے، تقریب میں بالی ووڈ کے مشہور اداکار شاہ رخ خان اور ریکھا نے بھی شرکت کی۔
مزیدپڑھیں:قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت، عمران خان کا اہم بیان آگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرے، سید احمد محمود
سابق گورنر پنجاب نے دہشتگردی کیخلاف برسرپیکار افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام ریاستی اداروں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا، تاکہ عوام کو تحفظ، خوشحالی اور استحکام فراہم کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر پنجاب و پاکستان پیپلز پارٹی جنوب پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود نے ملک میں بڑھتی دہشتگردی، مہنگائی اور بیروزگاری پر اظہار تشویش کرتے ہوئے امن و استحکام کے قیام کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ سابق گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ دہشتگرد عناصر پاکستان کے امن و ترقی کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں، جس کا پوری قوم اور ریاستی ادارے بھرپور جواب دے رہے ہیں۔ انہوں نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور مسلح افواج کی جرات و بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے سکیورٹی اہلکار دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، اور قوم ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
مخدوم سید احمد محمود نے دہشتگردی کیخلاف برسرپیکار افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام ریاستی اداروں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا، تاکہ عوام کو تحفظ، خوشحالی اور استحکام فراہم کیا جا سکے۔ مزید برآں انہوں نے ملک میں جاری معاشی مشکلات، مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل کا بھی ذکر کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود اور معیشت کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ مخدوم احمد محمود نے قوم سے بھی اپیل کی کہ وہ اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں، تاکہ دہشتگردی اور دیگر قومی مسائل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔