وزیر داخلہ کا قومی سلامتی کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 18مارچ 2025ء ) وزیر داخلہ کا قومی سلامتی کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز پارلیمنٹ میں ہونے والے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کئی اہم رہنماوں کی جانب سے شرکت نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف اور اختر مینگل، محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی رہنما بھی شریک نہ ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی ان دنوں بیرون ملک ہیں، اسی لیے وہ اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔ جبکہ نواز شریف کی اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ سامنے نہ آ سکی۔ واضح رہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کارلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔(جاری ہے)
ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشتگردی کی حالیہ کاروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشن کے انعقاد میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشتگردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کیلئے پاکستان کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔کمیٹی نے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے ، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشتگردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عملدرآمد پر زور دیا۔کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے ، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کیلئے دہشتگرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فورمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اور اس کی روک کیلئے اقدامات پر زوردیا۔ کمیٹی نے دہشتگردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سدباب کیلئے طریقہ کار وضع کرنے پر بھی زور دیا۔افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا، اور کہا کہ قوم دہشتگردکے خلاف جنگ میں افواج ، پولیس ، ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمنوں قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے کسی بھی ادارے، فرد یا گروپ کو پاکستان کے امن واستحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قومی سلامتی کرنے کیلئے وزیر داخلہ اجلاس میں کمیٹی نے
پڑھیں:
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آج ہوگا
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آج ہوگا، جس میں عسکری قیادت موجودہ سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی۔ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر طلب کیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور حکومت کے رابطے پر پاکستان تحریک انصاف نے بھی ان کیمرا اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کرلیا، پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کےلیے 14 نام اسپیکر کو بھجوا دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 14 نام اسپیکر قومی اسمبلی کو دے دیے ہیں، ان ناموں میں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر اور زرتاج گل شامل ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا، عامر ڈوگر، ثناء اللّٰہ مستی خیل، علی محمد خان، علی ظفر، سینیٹر ہمایوں مہمند اور عون عباس بپی و دیگر شامل ہیں۔
چیف وہب پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق اور وزراء نے متعلقہ افراد سے رابطے اور ملاقات کا یقین دلایا، بانی پی ٹی آئی کی سپورٹ کے بغیر کوئی کامیاب پالیسی نہیں بنائی جا سکتی۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آج دن 11 بجے قومی اسمبلی ہال پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔
اجلاس میں عسکری قیادت پارلیمانی کمیٹی کو موجودہ سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی۔
اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد نمائندگان شرکت کریں گے، متعلقہ کابینہ اراکین بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کریں گے۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے احاطے میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ جبکہ کل پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والی تمام قائمہ کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔