غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینی اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ترجمان ’ابو حمزہ‘ شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے علاقے النصیرات میں اسرائیلی حملے میں ابو حمزہ، ان کی اہلیہ اور ان کے خاندان کے متعدد افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے بھی ابو حمزہ اور ان کے خاندان کے متعدد افراد کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم اسلامی جہاد کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ القدس بریگیڈ کے ترجمان ’ابو حمزہ‘ کی شناخت خفیہ تھی اور وہ اکثر فوجی یونیفارم میں ملبوس اور سیاہ کوفیہ سے چہرہ چھپائے منظرعام پر آتے تھے تاہم اب فلسطینی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ القدس بریگیڈ کے ترجمان کا اصل نام ناجی ابو سیف تھا اور ’ابو حمزہ‘ ان کی کنیت تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی کےجنوبی علاقے خان یونس پر بمباری سے اسلامی جہاد کے رہنما حسن الناعم بھی شہید ہوگئے، حسن الناعم اسرائیل کے خلاف راکٹ حملوں کے منصوبہ ساز تھے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو توڑتے ہوئے غزہ پٹی میں فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 400 سے زائد فلسطینی شہید اور 560 سے زائد زخمی ہوگئے۔
فلسطین کی سول ایمرجنسی سروس کا کہناہے کہ اسرائیلی نے غزہ میں سحری کے وقت حملوں کا آغاز کیا اور حملے دن بھر جاری رہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: القدس بریگیڈ کے ترجمان

پڑھیں:

اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی

اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز

غزہ: (آئی پی ایس) اسرائیل نے یکطرفہ طور پر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کے بدترین فضائی حملوں میں 200 فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق فلسطین کی سول ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ غزہ میں صحری کے وقت اسرائیلی فوج نے 35 فضائی حملے کئے، وسطی غزہ کے دیرالبلاح میں 3 گھروں کو نشانہ بنایا گیا، خان یونس اور رفح میں بھی حملے کئے گئے، ان حملوں میں شہید فلسطینیوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں حماس سے تعلق رکھنے والے اہداف پر بمباری کی گئی۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی سے بار بار انکار اور دی گئی تمام تجاویز کو مسترد کرنے کے بعد اسرائیلی فوج کو غزہ میں حماس کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں سے امریکا کو آگاہ کر دیا تھا جس پر ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملے کرنے سے قبل امریکا کو اعتماد میں لیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی حملوں پر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر جنگ بندی معاہدے کو ختم کر رہا ہے، اسرائیل نے غزہ میں شہریوں پر دوبارہ حملے شروع کر دیے ہیں۔

حماس نے اسرائیلی دہشتگردی کا جواب دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے بعد مغویوں کا مستقبل تاریک ہوگا، مذاکرات ختم کرنے پر نیتن یاہو مستقبل کے واقعات کا ذمہ دار ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 356 فلسطینی شہید
  • غزہ، اسلامی جہاد کے ترجمان ابو حمزہ اسرائیلی بمباری میں شہید 
  • غزہ؛ اسلامی جہاد کے ترجمان ابو حمزہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے
  • غزہ: اسرائیلی فوج کی بمباری میں القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ شہید
  • رمضان میں اسرائیل کا وحشیانہ حملہ: خواتین اور بچوں سمیت 308 سے زائد فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
  • اسرائیل کے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے، بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی میں صیہونی فورسز کی فضائی جارحیت جاری، 40 فلسطینی شہید، 150 سے زائد زخِمی
  • اسرائیلی حملے میں دو صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید، کئی زخمی