سٹی42:  پی ٹی آئی نے پہلے تو قومی سلامتی کے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی، پھر  بانی سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس  اور بریفنگ بے معنی ہے۔ پی ٹی آئی کے لیدروں نے رسماً یہ تو کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ ہونا چاہئے لیکن انہوں نے بانی کے نام سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مینڈیٹ سے محروم قرار دینے سے لے کر بانی کی قید کو سازش، ظلم اور نا انصافی قرار دینے تک وہ  بیشتر  الزامات لگائے  بانی مسلسل لگاتے چلے آ رہے ہیں۔

بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر  ماں کو  قتل کردیا

پی ٹی آئی کے چئیرمین گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی نے جعفر ایکسپریس پر حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور مذمت کی ہے۔ گوہر خان سے پہلے بانی کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل مین ان سے ملاقات کی تھی.

علیمہ خان نے بانی کے حوالے سے یہ بتایا تھا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ افغانستان سے دشمنی مول نہ لو، علیمہ خان نے جعفر ایکسپریس  پر بی ایل اے دہشتگردوں کے حملے کی کوئی مذمت نہ خود کی نہ اپنے بھائی کی طرف سے مذمت کا کوئی پیغام دیا تھا۔ 
 گوہر خان علیمہ کے بعد اڈیالہ جیل گئے اور  اپنے ساتھیوں کے ساتھ جا کر بانی سے ملاقات کی، انہوں نے واپس آ کر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بانی نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت کی اور افسوس کا اظہار کیا۔ 

غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے ملاقات کے بعد پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات جعفر ایکسپریس سانحہ کے بعد پہلی ہے۔

بانی نے اس سانحہ پر افسوس کا اظہار اور مذمت کی ہے، "دہشتگردی کی نئی لہر "پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بانی نے کہا کہ دہشت گردی کو ایک آواز سے دبانے کی ضرورت ہے.

بیرسٹر علی گوہر خان نے کہا،  بانی نے "پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے فیصلہ" کی تائید کی ہے. پی ٹی آئی کی "سیاسی کمیٹی کا فیصلہ" یہ تھا کہ پی ٹی آئی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں جائے گی۔ پی ٹی آئی نے اس اہم اجلاس مین نہ جانے کا عذر یہ پیش کیا کہ پہلے انہین بانی کے ساتھ ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے۔ بانی کے ساتھ ملاقات کرنے پر کوئی پابندی تھی ہی نہیں۔ جس وقت قومی اسمبلی مین پاکستان کے حکومتی اور عسکری رہنما، سیاسی عمائدین کے ساتھ پاکستان کی سکویورٹی کی سورتحال پر بریفنگ اور مشاورت مین مصروف تھے، پی ٹی آئی کے لیڈر اڈیالہ جیل مین اپنے بانی سے ملاقات کرنے چلے گئے تھے۔

22 مارچ کو سندھ کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

بریفنگ بے معنی ہے!

اس ملاقات کے بعد انہوں نے بتایا کہ بانی نے کہا ہے کہ "  دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنی ہے اور اسے ختم کرنا ہے"،" اگر ملک کی بڑی جماعت کے لیڈر کو شامل نہیں کریں گے تو حل نہیں ڈھونڈا جا سکتا"، "عوام کے لیڈر کے بغیر یہ بریفنگ بے معنی یے،قوم کی ضرورت ہے کہ حل تلاش کریں۔"

پی ٹی آئی ستر فیصد عوام کی پارٹی ہے

بنگلہ دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی اعلی وزارتی سطح کا پہلا دورہ

 بانی نے ایک طرف تو پاکستان  میں دہشتگردی کے حوالے سے "بڑھک" لگائی کہ "دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنی ہے اور اسے ختم کرنا ہے", اس کے ساتھ ہی بانی نے پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مینڈیٹ سے انکار کر دیا اور ان حکومتوں کی اخلاقی بنیاد ہی کو ماننے سے انکار کر دیا۔ بیرسٹر گوہر کے بقول بانی نے کہا پی ٹی آئی چاروں صوبوں کی جماعت ہے، ستر فیصد عوام کی پارٹی ہے۔

ستر فیصد عوام کی نمائندہ پارٹی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے ستر فیسد عوام کی نمائندہ پارٹی کے بانی کی شکایت یہ بتائی کہ ان کی ان کے بیتوں سے کہ 6 ماہ میں صرف دو مرتبہ بات کروائی گئی ہے۔ بانی کے بیٹے پاکستان مین نہیں رہتے نہ وہ اپنے والد سے ملنے کے لئے پاکستان آتے ہیںْ۔

فیض احمد فیض کے داماد ،منیزہ ہاشمی کے شوہر حمیر ہاشمی کا انتقال

اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے دوسرے لیڈر   سلمان اکرم راجا   نے کہا کہ  بانی نے  شکایت کی مجھے بیوی کے ساتھ جیل میں رکھا ہوا ہے،  بانی نے دعویٰ کیا کہ "اس کی مثال نہیں ملتی"، پاکستان کی جیلوں مین بہت سے مجرم قید ہیں جو آپس میں میاں بیوی ہیں، اس کے باوجود آج اپنے  ساتھیوں سے ملاقات میں بانی نے اپنی اور اپنی بیوی کی کرپشن کیس میں قید کو فاشزم قرار دیا۔ بانی نے کہا، یہ فسطائیت ہے، اس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالوں گا، کھڑا رہوں گا، میں آئین قانون اور جمہوریت کے لئے کھڑا رہوں گا۔

پی ٹی آئی کے تیسرے لیڈر بیرسٹر علی ظفر نے بتایا  بانی نے کہا دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنی ہے اور اسے ختم کرنا ہے، اگر ملک کی بڑی جماعت کے لیڈر کو شامل نہیں کریں گے تو حل نہیں ڈھونڈا جا سکتا، عوام کے لیڈر کے بغیر یہ بریفنگ بے معنی یے،قوم کی ضرورت ہے کہ حل تلاش کریں۔

بیرسٹر علی طفر نے پاکستان کی قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا،  "عجیب وغریب بات ہے کہ ملک کے بڑے لیڈر سے ملنے بھی نہیں دیا جا رہا، یہ کس قسم کی بریفنگ ہو رہی ہے، اس کو ہم نہیں مان سکتے۔"

پی ٹی آئی کے ایک اور لیدر نیازاللہ نیازی نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر بانی کے مصائب کا نوحہ پرھا اور دعویٰ کیا کہ بانی نے مقدمات، بچوں سے ٹیلی فونک ملاقات، کتابیں فراہم نہ کرنے۔ اپنی جیل میں ایگ سے قید بیگم سے ملاقات نہ کرانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ 

نیاز اللہ نیازی کے بقول عمران خان نے کہا "جتنا مرضی ظلم کرلیں، میں جھکنے والا نہیں." نیاز اللہ نیازی نے یہ بھی بتایا کہ بانی نے کہا, " چاروں صوبوں کی جماعت کے نیشنل لیڈر کو باہرکیسے رکھ سکتے ہیں"،" بانی اور ریاست پاکستان کا وجود لازم و ملزوم ہو چکا ہے."، "جمہوریت کی بقاء،پاکستان کی سالمیت کی بقاء بانی کو مائنس کرکے نہیں ہو سکتی۔"

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بریفنگ بے معنی بانی سے ملاقات جعفر ایکسپریس پی ٹی ا ئی کے کا اظہار کیا قومی سلامتی دہشتگردی کے بانی نے کہا پاکستان کی اڈیالہ جیل کہ بانی نے گوہر خان کمیٹی کے بتایا کہ عوام کی کے لیڈر بانی کے کے ساتھ کے بعد کہا کہ ہے اور

پڑھیں:

قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس جاری، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم عسکری و سیاسی قیادت شریک،اجلاس کی اہم کارروائی سامنے آگئی

سٹی 42: قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس جاری، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم عسکری و سیاسی قیادت شریک ہیں ،ان کیمرہ اجلاس میں آرمی چیف نے پچاس منٹ بریفنگ دی، ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بھی اجلاس کو آگاہی دی
 پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس کی صدارت اسپیکر ایاز صادق کر رہے ہیں، اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، عسکری قیادت اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان شریک ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں آرمی چیف نے پچاس منٹ بریفنگ دی جبکہ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بھی اجلاس کو آگاہی دی۔ اجلاس میں بلاول بھٹو، اراکین کابینہ، وزرائے اعلیٰ، گورنرز بھی موجود ہیں۔ اپوزیشن ارکان اور وزیرداخلہ محسن نقوی اجلاس سے غیر حاضر ہیں۔محسن نقوی بیرون ملک دورے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوپائے جبکہ اپوزیشن نے جان بوجھ کر شرکت نہیں کی 

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ؛دہشت گردی کی ملکی سرزمین پرکوئی جگہ نہیں، ؛ وزیر اعظم

اسپیکرایازصادق کی زیر صدارت قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ اجلاس کا آغازتلاوت کلام پاک سے کیا گیا ۔ تلاوت کلام پاک کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔اسپیکر ایازصادق نے قومی سلامتی کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس ملکی مجموعی سیکورٹی صورت حال کے حوالے سے ہے، اجلاس کے شرکا سلامتی صورتحال پراپنی تجاویزبھی دیں۔اسپیکرنے کہا کہ اجلاس میں پہلے عسکری قیادت کی طرف سے بریفنگ دی جائے گی، بریفنگ کے بعد پارلیمنٹیرینز کے سوالات کے جواب بھی دیے جائیں گے۔

شرم کی بات ہے پی ٹی آئی نازک ترین موڑپر پاکستان کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہتی

عسکری حکام کی طرف سے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ

 قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری حکام کی طرف سے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں ملک میں جاری انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنزکی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، فتنہ الخوارج کے خلاف جاری کارروائیوں کے بارے میں بتایا گیا۔ عسکری حکام نے فتنہ الخوارج کی قیادت کی افغانستان میں موجودگی پربریفنگ دی اور افغانستان سے ہونیوالی دہشت گرد کارروایئوں پربھی اجلاس کو بتایا۔ عسکری حکام نے ضم شدہ اضلاع کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی اور بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے محرکات سے آگاہ کیا گیا۔عسکری حکام نے کالعدم جماعت کو ملنے والی غیر ملکی سپورٹ کے بارے میں بتایا، عسکری حکام کی بریفنگ جاری ہے، ڈی جی ایم او کے بعد آرمی چیف نے پچاس منٹ بریفنگ دی۔

ریلوے ٹریک کی مرمت مکمل، کوئٹہ سے اندرون ملک کیلئے ٹرین سروس کل بحال ہوگی

پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں نمازظہرکے 15 منٹ کے وقفے کے بعد پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔

پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں سوال و جواب کا سیشن چل رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی کے پی علی امین گنڈا پور نے بات کی ہے، وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف کااجلاس سے خطاب

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پوری قوم ایک ہے، ملک میں دہشت گردی کو ہر صورت شکست دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، سیاسی قیادت قومی سلامتی کے معاملہ پر ایک ہے۔ عسکری قیادت کا شکر گزار ہوں۔وزیراعظم نے خاص طور پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا اور مجموعی ملکی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، ملک میں امن و امان و سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، دہشت گردی کی پاکستان کی سرزمین پر کوئی جگہ نہیں۔ہ دہشتگردی ملک کیلئے ناسور بن چکی ہے، دہشتگردی کا حل پارلیمنٹ نے نکالنا ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہم آخری حد تک جائینگے، ملک کو دہشتگردی سے پاک کرینگے، شہداء کی قربانیوں کوفراموش نہیں کیا جاسکتا۔

یونیورسٹی کے سیکورٹی آفیسر کیجانب سے طالبہ کو مبینہ ہراساں کرنے کا واقعہ

ڈی جی ملٹری آپریشن کی بریفنگ، اپوزیشن لیڈرکی غیر حاضری

قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی ملٹری آپریشن کی بریفنگ جاری ہے، اپوزیشن رہنما اجلاس میں شریک نہیں، وزیرداخلہ محسن نقوی بھی اجلاس سے غیر حاضر ہیں۔محسن نقوی بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے اور وہ آج ملک واپس آئیں گے ۔

اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی، اسد قیصر، زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا اورعامرڈوگر بھی غیرحاضر ہیں۔ اور انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر مشروط کرکے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کو ترجیع دی 

 
 

ثنا اللہ مستی خیل، علی محمد خان اور زبیرخان، اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز اورسینیٹرعلی ظفر، سینیٹر محمد ہمایوں مہمند اورسینیٹرعون عباس کے علاوہ علامہ راجہ ناصرعباس، محمود خان اچکزئی اوراخترمینگل بھی غیرحاضر ہیں۔

اجلاس میں کون کون شریک ہیں

اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکے علاوہ ڈی جی ایم آئی سمیت دیگرعسکری حکام، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ملٹری آپریشن شریک ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ، وزیردفاع خواجہ آصف، امیرمقام، وزیراعظم آزاد کشمیر اورگورنر پنجاب، وفاقی وزراء محمد اورنگزیب ،طارق فضل ورعلیم خان شریک ہیں۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز، وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی، فیصل واوڈا ، چیرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی، وفاقی وزیراحسن اقبال ، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی شریک ہیں۔

اجلاس کے لیے قومی اسمبلی ہال کو چیمبر بنانے کی قرارداد منظور

گذشتہ روزاجلاس کے لیے قومی اسمبلی ہال کو چیمبر بنانے کی قرارداد منظور کی گئی تھی، قرارداد طارق فضل چوہدری نے پیش کی۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اجلاس رمضان کے تقدس کو مدنظر رکھتے ہوئے شیڈول میں تبدیلی کے بعد آج منعقد ہو رہا ہے۔

غیرمتعلقہ افراد کو سیاست سونپ دی گئی، جن کا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں، خواجہ آصف

فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کو مسترد کردیا

سیکیورٹی کے سخت انتظامات
پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران کسی غیر متعلقہ فرد کو پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت نہیں۔

 
 

مزید برآں، اجلاس کے دوران پارلیمنٹ ہال میں موبائل فون لے جانے کی اجازت بھی نہیں۔ سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ اجلاس کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس حملہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق عمران خان کا بیان سامنے آگیا
  • بانی پی ٹی آئی سے بہنوں و وکلا کی ملاقات، مائنس ون فارمولے کا ذکر، ذرائع
  • قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس جاری، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم عسکری و سیاسی قیادت شریک،اجلاس کی اہم کارروائی سامنے آگئی
  • تحریک انصاف کا قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار
  • پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ‘ دہشت گردی پرا ہم بریفنگ : پی ٹی آئی نے 14نام دید ئیے  ‘ شرکت کیلئے بانی سے ملاقات کا مطالبہ 
  • بانی سے ملاقات کرائیں تو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کرینگے، پی ٹی آئی
  • اپوزیشن الائنس کا قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان
  • بانی سے ملاقات کرائیں تو شرکت کرینگے، پی ٹی آئی
  • پی ٹی آئی قومی سلامتی سے متعلق میٹنگ میں شریک ہوگی یا نہیں؟ پارٹی قیادت تذبذب کا شکار