قومی سلامتی اجلاس میں عدم شرکت، سندھ اور پنجاب کے وزرا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عدم شرکت پر پنجاب اور سندھ کے وزرا نے پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے پاکستان تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہاکہ قومی سلامتی کے اجلاس میں سب پارٹیاں ملک مفاد میں بیٹھیں لیکن پی ٹی آئی نے ایک بار پھر بائیکاٹ کرکے پیغام دیا کہ عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔
یہ بھی پڑھیں دہشتگردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے کا فیصلہ، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ملکی مفاد سے کوئی لینا دینا نہیں، ہم پاکستان کے خلاف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
عظمیٰ بخاری نے کہاکہ عمران خان تو کہتے تھے کہ طالبان ہمارے بھائی ہیں، انہوں نے اپنے دور میں طالبان کو فنڈز بھی دیے، اور تحریک بائیکاٹ آج بھی اپنی روش پر قائم ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے دور میں دہشتگردی ختم ہوگئی تھی، آج وطن دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے، اور پی ٹی آئی مفادات کی سیاست کررہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ٹی آئی والے سیکیورٹی فورسز کا مورال گرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اپنے دور میں عمران خان نے دہشتگردوں کو واپس بسایا۔
پی ٹی آئی ریاست کے ساتھ اس نازک موڑ پر بھی نہیں کھڑی ہوئی، شرجیل میمندوسری جانب سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہاکہ ملک کی ایک جماعت نے اسلام آباد میں بریفنگ میں شرکت سے انکار کردیا، پی ٹی آئی ریاست کے ساتھ اس نازک موڑ پر بھی نہیں کھڑی ہوئی۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ کہتے ہیں جب تک اڈیالہ کا قیدی اجازت نہیں دے گا تب تک قوم کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشتگردی کی لہر کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے، افسوس خود کو سب سے بڑی جماعت کہلانے والی پی ٹی آئی نے شرکت سے انکار کردیا۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہاکہ اس وقت ملک کو دہشتگردی کا بڑاچیلنج درپیش ہے، پی ٹی آئی اجلاس میں شریک ہوکر اپنا مؤقف سامنے رکھ سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت، عمران خان کا اہم بیان آگیا
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ دہشتگردی کا شکار رہی ہے، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں، لیکن پی ٹی آئی سوشل میڈیا کی طرف سے پاکستان کے بیانیے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی سندھ اسمبلی شرجیل میمن عدم شرکت عظمیٰ بخاری قومی سلامتی اجلاس وزیر اطلاعات پنجاب وزیر اطلاعات سندھ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی سندھ اسمبلی شرجیل میمن عدم شرکت قومی سلامتی اجلاس وزیر اطلاعات پنجاب وزیر اطلاعات سندھ وی نیوز انہوں نے کہاکہ وزیر اطلاعات قومی سلامتی اجلاس میں پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی عدم شرکت کے ساتھ
پڑھیں:
نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کی؟
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں نہیں آنا تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے، انہیں قومی سلامتی اجلاس میں شریک ہونا چاہیے تھا۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی نمائندگی موجود تھی، نوازشریف کی پارٹی کی بھرپور نمائندگی موجود تھی۔ نواز شریف اجلاس میں آتے تب بھی ٹھیک تھا نہ آتے تب بھی ٹھیک تھا، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اجلاس میں موجود تھیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا قومی سلامتی اجلاس کا بائیکاٹ، دو اہم شخصیات کیوں غائب تھیں؟
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کرنا چاہیے تھی، پی ٹی آئی کو اسمبلی سے تنخواہیں چاہئیں اور باقی یہ اسمبلی نہیں آتے، پی ٹی آئی کو بالکل ملک کی فکر نہیں ان کو بس اپنے لیڈر کی فکر ہے۔ اجلاس کے لیے پارلیمان میں موجود جماعتوں کے ارکان کی تعداد کا تعین کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رانا ثنااللہ وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز